آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ عزاداری کے اس شاندار پروگرام کا انعقاد حرم امام رضا علیہ السلام کے شعبہ برصغیر پاک و ہندکی انتظامیہ کی جانب سے کیا گیا تھا جس میں مشہد مقدس میں مقیم پاکستان اور ہندوستان کی مذہبی انجمنوں اور ماتمی دستوں نے بھرپور انداز میں شرکت فرمائی۔
عزاداری کے اس پروگرام کا آغاز قاری علی اسدی نے تلاوت قرآن کریم سے کیا،جس کے بعد حرم امام رضا(ع) کے اردو زبان خطیب حجت الاسلام سید سبط حیدر زیدی نے سید الشہداء حضرت اباعبد اللہ الحسین(ع) کے قیام کے فلسفے اور اسلام محمدی(ص) کو زندہ رکھنے میں اس کے اہم کردار پر گفتگو کی۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے دوران کہا کہ حضرت امام حسین(ع) نے مدینہ سے مکّہ روانہ ہونے سے پہلے ایک وصیّت نامہ لکھا جسے اپنے بھائی محمد حنفیہ کے حوالے کیا۔
اس وصیت نامے میں امام حسین (ع) نے توحید، نبوت اور معاد کے بارے میں اپنے عقائد بیان کرنے کے بعد، اپنے اس سفر کا مقصد امر بالمعروف، نہی عن المنکر، امت کی اصلاح اور سنت رسول اللہ (ص) کو زندہ کرنا قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ مجلس عزاء کے بعد سید عمران علی نقوی اور سید عارف زاہدی نے مرثیہ اور نوحے پڑھے جس پر اردو زبان عزاداروں نے ماتم داری کی۔

شبِ سوّم محرم الحرم کی مناسبت سے حرم امام رضا علیہ السلام کے صحن قدس میں واقع حسینیہ امام رضا(ع) میں اردو زبان زائرین کی جانب سے سید الشہداء حضرت ابا عبد اللہ الحسین علیہ السلام کے سوگ میں عزاداری اور ماتم داری کا انعقاد کیا گیا۔
News Code 6719
آپ کا تبصرہ