حضرت امام علی رضا(ع) سے متعلق ثقافتی ورثہ عالمگیرہونے کی صلاحیت رکھتا ہے

آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شعبہ نشر اور سماجی کاری کے نائب ڈائریکٹر نے بتایا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام سے متعلق ثقافتی ورثہ عالمگیر ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے ،البتہ اسے دیگر ممالک میں پیش کرنے کے لئے ہمیں انسانی علوم اور معارف اسلامی کے نشر و اشاعت اور ترجمہ کے مرکز کی راہنمائی اور تعاون کی ضرورت ہے ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شعبہ نشر اور سماجی کاری کے نائب ڈائریکٹر جناب حسن آرام نے اس فاؤنڈیشن کی علوم انسانی اور اسلامی معارف کے نشر و اشاعت اور ترجمہ مرکز کے ساتھ منعقدہ مفاہمتی قرار داد کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس مفاہمتی قرار داد کے ذریعہ زیارت اور امام رضا(ع) سے متعلق چند کتابیں انسانی علوم اور معارف اسلام کے نشر و اشاعت اور ترجمہ کے مرکز کو ترجمہ کے لئے دی ہیں تاکہ دیگر ممالک میں ان کتابوں کو پیش کیا جا سکے۔
ان کتابوں میں ’’امام رضا(ع)، دانای خاندان اہلبیت(ع)‘‘ کتاب بھی شامل ہیں ،اس کتاب کو صربی زبان میں ترجمہ کر کے شائع کیا گیا ہے اس کے علاوہ 57 عناوین پر  مشتمل کتب کو انگریزی،عربی اور اردو میں ترجمہ کر کے بین الاقوامی تہران کتاب میلے میں بک اسٹال پر رکھا گیا ہے ۔
قومی اور بین الاقوامی نمائشوں میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کی بھرپور شرکت
جناب حسن آرام نے بتایا کہ آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کی بھرپور کوشش ہوتی ہے کہ وہ تمام قومی اور بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کرے ،یہی وجہ ہے کہ بین الاقوامی نمائشیں جیسے عمان اور قطر وغیرہ میں اس فاؤنڈیشن نے شرکت کی اور اپنے آثار اور کتب کو ان نمائشوں میں نمائش کے لئے رکھاجسے عرب زبانوں نے بہت زیادہ پسند کیا۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی رضا(ع) سے متعلق عظیم ثقافتی ورثہ موجود ہے جو عالمگیر ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔
ادیان و مذاہب کے مابین گفتگو کے لئے منصوبہ بندی کی ضرورت
آستان قدس رضوی کے اسلامی تحقیقاتی ادارے کے معاون برائے فروغ و سماجی کاری کے مطابق اس ادارے نے حال ہی میں بین الثقافتی اور بین المذاہب مکالمے کے میدان میں بھی قدم رکھا ہے , اس سلسلے میں یہ ادارہ امام رضا (ع) کے مختلف مذاہب کے علماء کے ساتھ ہونے والے مناظرات کو محور بناتے ہوئے مشہد کو “بین المذاہب مکالمے کے دارالحکومت” کے طور پر متعارف کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔
آرام نے مزید کہا: اس راستے پر گامزن ہونے کے لیے دقیق منصوبہ بندی اور ادارے کے اخلاقی اور دینی مشن کے ساتھ ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔ اسی تناظر میں ایسی کتابوں کی تیاری اور اشاعت زیر غور ہے جو مکالمے اور مذاکرات کے درمیان فرق کو واضح کرتی ہیں اور یہ ظاہر کرتی ہیں کہ امام رضا (ع) نے سخت ترین حالات میں بھی گفتگو اور مکالمے کو انجام دیا ہے ۔
 یہ نقطہ نظر قومی، بین الاقوامی اور یہاں تک کہ خاندانی سطح پر ہمارے لیے ایک نمونہ عمل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ خلیج فارس کے خطے کے لئے بھی کتابیں تیار کرنے کے لئے جائزہ لیا جا رہا ہے خاص طور پر ایسی کتب جو فن اور اسلامی ثقافت کے امتزاج پر مشتمل ہوں ۔
آرام نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مختلف ممالک میں ہماری موجودگی نہ صرف فن کے میدان میں بلکہ مذہبی اور ثقافتی مواد پر مبنی کتابوں کی فراہمی میں بھی مؤثر ہونی چاہیے، کہا: مثال کے طور پر، نہج البلاغہ کے 32 موضوعات کی ایک سیریز کی نشاندہی، پروسیسنگ اور پیشکش کے لیے تیار کی گئی ہے۔

News Code 6434

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha