آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ شیر خوار معصوم بچوں نے ماتھےپر سبزیا سرخ رومال باندھ رکھے تھے اور ایک جیسا سبز یا سفید لباس پہن کرآئے تھے تاکہ دنیا کو یہ بتا سکیں کہ صدیاں گزرنے کے بعد بھی امام حسین(ع) کے جان نثار موجود ہیں۔
محرام الحرام کےپہلے جمعہ کی مناسبت سے حرم امام رضا(ع) کے رواق امام خمینی(رہ)میں مائیں اپنے شیر خوار بچوں کو لئے اکھٹی ہوئی تھیں تاکہ کربلا کے سب سے چھوٹے شہید حضرت علی اصغر(ع) کے سوگ میں اشک بہا سکیں،مائیں اپنے بچوں کو ہاتھوں پر اٹھائے سسکیوں بھری آواز میں لوریاں سنا رہی تھیں جس سے سوگ اور روحانیت کا ایک عجیب سماں تھا۔
بچوں کی آوازوں سے پورا ہال گونج رہا تھا ،دیواریں، شیشے،کھڑکیاں سب بچوں کے ہمنوا گریان نظر آتی تھیں۔
یہ محض رسم نہیں بلکہ عشقِ کربلا ہے ،شیر خوار بچے اپنے ماتھوں پر ’’یاصاحب الزمان عج‘‘،’’یا علی اصغرؑ‘‘ اور’’ یا حسینؑ‘‘ کی پٹیاں باندھے ہوئے ہیں۔
یہ معصوم اور بے زبان بچے اپنی بے زبانی سے وقت کے امام کے ’’ھل من ناصر ینصرنا‘‘ پر لبیک کہہ رہے ہیں ۔

ہوا شدید گرم ہےاور ایسا لگتا ہے کہ سورج آگ برسا رہا ہے اس موسم میں مائیں اپنے ریشم سے نرم بچوں کو گود میں لئے آہستہ آہستہ رواق امام خمینی(رہ) کی طرف جارہی ہیں۔
News Code 6682
آپ کا تبصرہ