آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ جناب محمد رضا رجبی مقدم نے بتایا کہ ترکیہ کی ایک کمپنی جو کہ سلفر کی پروسیسنگ کے حوالے سے کام کر رہی ہے اور افغانستان کی ایک کمپنی جو خوراک کی پروسیسنگ اور اسے وسطیٰ ایشیا میں برآمد کرنے کے شعبے میں فعال ہے ، دو برسوں میں اتنی مقدار میں مکمل طور پر سرمایہ کاری انجام دی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت سرخس اسپیشل اکنامک زون میں 32 کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور 235 کمپنیاں سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط انجام دینے کے مراحل میں ہیں یا اس اکنامک زون میں کمپنی کو فعال کرنے سے متعلق امور پر غور کر رہی ہیں۔
سرخس اسپیشل اکنامک زون کے منیجنگ ڈائریکٹر رجبی مقدم نے کہا کہ رواں سال کے دوران ایرانی کمپنیوں نے 25 ٹریلین ریال کے 48 معاہدوں پر دستخط کر کے اس اقتصادی زون میں سرمایہ کاری کا آغاز کیا ہے ۔
واضح رہے کہ سرخس اسپیشل اکنامک زون کو جو کہ انڈومنٹ پروکٹیوٹی فاؤنڈیشن کے ایک ذیلی مجموعہ کے طور پر فعال ہے اور ایران کے سب سے دور شمال مشرقی علاقے میں مشہد مقدس سے 185 کلومیٹر پرواقع ہے اور ترکمنستان کے بارڈر سے متصل ہے ، اس اقتصادی زون کودیگر ممالک خصوصاً وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ تجارت اور ٹرانزٹ کے اہم ترین مراکز میں شمار کیا جاتا ہے ۔

سرخس اسپیشل اکنامک زون کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ ترکیہ اور افغانستان کی جانب سے 20 ملین ڈالر کے معاہدہ انجام دیا گیا ہے۔
News Code 5911
آپ کا تبصرہ