جناب عبد الحسین ملک جعفریان نے آستان نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان غیرملکی زائرین اور غیرملکی سیّاحوں کا تعلق ہندوستان،پاکستان،افغانستان،عراق، ترکیہ،انڈونیشیا،چین اور یورپی ممالک سے تھا۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حرم امام رضا(ع) کی تاریخ کا میوزیمز،رہبر معظم انقلاب اسلامی کے تحائف والا میوزیم اور قرآنی میوزیم آستان قدس رضوی کے سب سے زیادہ وزٹ کئے جانے والے میوزیمز ہیں۔
جناب ملک جعفریان نے کہا کہ چونکہ ان غیرملکی زائرین میں سے زیادہ ترمسلمان ہیں اس لئے ان کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ وہ حرم امام رضا(ع) کے تاریخی میوزیم کا ضرور وزٹ کریں،کیونکہ ان میں سے زیادہ تر فن پارے کسی نہ کسی دور میں حضرت امام رضا(ع) کے عقیدت مندوں اور زائرین نے روضہ رضوی کے لئے عطیہ کئے تھے اور اب وقت گزرنے کے ساتھ میوزیم کا حصہ بن گئے ہیں۔
حالیہ اور آنے والے سال کے منتخب اقدامات
آستان قدس رضوی کے میوزیم اور ثقافتی نوادرات کے گنجینوں کے ادارے کے کاموں کی تشخیص اوردستاویزی صورت دینے والے محکمہ کے سربراہ جناب عادل مطوری حسین نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ غیرملکی میوزیمز کے ساتھ تعاون اور روابط برقرار کرنے کے لئےگذشتہ ایک سال میں متعدد اقدامات انجام دیئے گئے ہیں جن میں سے ایک یہ ہے کہ مشرقی روس اور سینٹ پیٹرز برگ کے میوزیمز کے ساتھ مفاہمتی یادداشت کے متن اور مسودے کو تیار کیا جا چکا ہے اورماسکو کے قومی میوزیم کے معاہدہ طے پا چکا ہے تاکہ ایرانی اور رضوی آثار قدیمہ کو اس میوزیم میں رکھیں۔
جناب مطوری حسین نے بتایا کہ آستان قدس رضوی میوزیم کے آثارکو ویکی پیڈیا میں متعارف کرانے کے لئے تین زبانوں یعنی فارسی،عربی اور انگریزی میں مواد تیار کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مندرجہ بالااقدامات کے علاوہ مختلف تقریبات ،ورکشاپس،بچوں کے پروگرام،نمائشوں کا انعقاد،علمی نشستیں اورتعلیمی و آرٹ ورکشاپس وغیرہ کو مختلف قومی اور مذہبی مناسبتوں پر آستان قدس رضوی کے میوزیمز میں منعقد کیا جاتا ہے ۔
آپ کا تبصرہ