رضوی زرعی کمپنی کو شمالی خراسان کی زراعت میں رول ماڈل ہونا چاہئے

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر مملکت نے بجنورد میں نالج بیس زراعت اور متعلقہ انڈسٹریز کی 14 ویں خصوصی نمائش کے دورہ کے موقع پر رضوی زرعی کمپنی کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ مجموعہ اور اسفراین ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری جو کہ شمالی خراسان میں زراعت و صنعت کے شعبے میں سب سے بڑے مجموعے ہیں انہیں چاہئے کہ صوبائی زراعت میں رول ماڈل ہونے کا کردار ادا کریں۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ صدر مملکت کو اس دورے کے دوران اسفرائن ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری کی نمایاں کامیابیاں بشمول اناج اور کپاس کے بیجوں کو متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ کپاس کی دو بہترین اقسام’’خورشید‘‘ اور’’ورامین‘‘ کا تعارف کرایا گیا۔

کپاس کی ان دو بہترین اقسام کے تعارف کے علاوہ مویشیوں کے جڑواں بچوں کی افزائش کے سلسلے میں دیئے گئے اہم اقدامات سے متعلق بھی ایک رپورٹ پیش کی گئی،ان نمایاں کامیابیوں سے خطے میں زراعت اور مویشی پالنے کو فروغ دینے میں اسفراین ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔

صدرمملکت کا کہنا تھا کہ اس مجموعہ کو چاہئے کہ وہ خطے کے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کو خصوصی تربیت فراہم کر کے رول ماڈل ہونے کا کردار ادا کرے۔

واضح رہے کہ اس دورے کے دوران توانائی کے عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر بھی بات چیت ہوئی جس کے خصوصی طور پر زرعی شعبے پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اسفراین ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری کے ڈائریکٹر جناب مرتضیٰ خواست نے صدرمملکت کو بجلی کی بار بار بندش اور اس کے زراعت پر پڑنے والے اثرات سے متعلق مسائل کی نشاندہی کی۔

 صدرمملکت سے درخواست کی گئی کہ وہ شمالی خراسان کے گورنر اور دیگر صوبائی  کو کہیں کہ بجلی کی بندش سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لئے ایک مناسب منصوبہ تیار کریں۔

News Code 5510

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha