آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ صدر مملکت کو اس دورے کے دوران اسفرائن ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری کی نمایاں کامیابیاں بشمول اناج اور کپاس کے بیجوں کو متعارف کرانے کے ساتھ ساتھ کپاس کی دو بہترین اقسام’’خورشید‘‘ اور’’ورامین‘‘ کا تعارف کرایا گیا۔
کپاس کی ان دو بہترین اقسام کے تعارف کے علاوہ مویشیوں کے جڑواں بچوں کی افزائش کے سلسلے میں دیئے گئے اہم اقدامات سے متعلق بھی ایک رپورٹ پیش کی گئی،ان نمایاں کامیابیوں سے خطے میں زراعت اور مویشی پالنے کو فروغ دینے میں اسفراین ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
صدرمملکت کا کہنا تھا کہ اس مجموعہ کو چاہئے کہ وہ خطے کے کسانوں اور مویشی پالنے والوں کو خصوصی تربیت فراہم کر کے رول ماڈل ہونے کا کردار ادا کرے۔
واضح رہے کہ اس دورے کے دوران توانائی کے عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہونے والے چیلنجز پر بھی بات چیت ہوئی جس کے خصوصی طور پر زرعی شعبے پر نمایاں اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
اسفراین ایگریکلچر اینڈ انڈسٹری کے ڈائریکٹر جناب مرتضیٰ خواست نے صدرمملکت کو بجلی کی بار بار بندش اور اس کے زراعت پر پڑنے والے اثرات سے متعلق مسائل کی نشاندہی کی۔
صدرمملکت سے درخواست کی گئی کہ وہ شمالی خراسان کے گورنر اور دیگر صوبائی کو کہیں کہ بجلی کی بندش سے ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کے لئے ایک مناسب منصوبہ تیار کریں۔
آپ کا تبصرہ