توانائی کی بچت حرم امام رضا(ع) کی ترجیحات میں شامل ہے؛ آیت اللہ مروی

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ توانائی کی بچت اور اس طرح کی ثقافت کو رائج کرنا ہمیشہ سے حرم امام رضا(ع) کی اہم ترجیحات میں شامل رہا ہیں۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛  حرم امام رضا علیہ السلام میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس مقامات اور مقدس مزارات کے متولیوں کا ساتواں اجلاس منعقد ہوا جس میں آیت اللہ احمد مروی نے ملک میں توانائی کے عدم توازن اور توانائی کی بچت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ملک کے موجودہ حالات کو مدّنظر رکھتے ہوئے اس مسئلے پر سنجیدگی سے عملدرآمد کیا جارہا ہے اور ہر ممکن حد تک حرم امام رضا علیہ السلام میں لائیٹنگ کو کم کردیا گیا ہے خصوصاً ایسی جگہوں اور راستوں پر جہاں پر زائرین کی آمد و رفت بہت کم ہے ۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے تاکید کی کہ روز مرّہ کے مسائل اور خطے کے حالات سے زائرین کو آگاہ کیا جانا چاہئے ،رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اپنی حالیہ تقریر میں روزمرّہ مسائل کو اچھی طرح سے بیان کیا ہے لیکن یہ مسئلہ بہت اہم ہے اور اس پر مزید توجہ کی ضرورت ہے اور رہبر معظم انقلاب اسلامی کے حکم کے بعد ضروری ہے کہ اس مسئلے کو مقررین کے ذریعہ بیان کیا جائے اورمقدس مقامات اور مقدس مزارات پر اس مسئلے کو بیان کرنے کی اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔
انہوں اعیاد اہلبیت(ع) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ اطہار(ع) کی اعیاد پر جائز خوشیوں کو معاشرے میں منایاجائے جس طرح شہادت اور عزاداری کے ایّام کو عوامی سطح پر منایا جاتا ہے اسی طرح آئمہ معصومین(ع) کی خوشیوں کے ایّام کو بھی اہمیت دینی چاہئے تاکہ معاشرہ غم کے ساتھ خوشی کو بھی محسوس کر سکے کیونکہ اہلبیت(ع) ہمارے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
حکومت کو چاہئے کہ وہ زیارت کو قومی مسئلہ سمجھتے ہوئے اس پر توجہ دے
آستان قدس رضوی کے متولی نے بات چیت کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ زیارت کو ایک قومی مسئلہ سمجھتے ہوئے حکومت کو توجہ دینی چاہئے،زیارت انفرادی ایمان کو مستحکم بنا کر روحانی ترقی اور سماجی امن کو برقرار رکھنے میں مؤثر واقع ہوتی ہے ،زیارت سے باہمی میل جول ،ہمدردی، امن و سلامتی اورمثبت سماجی تعاملات کو فروغ ملتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومتوں کو چاہئے کہ تعلیمی،معاشی اوراقتصادی مسائل کی طرح زیارت کے مسئلے کو بھی ترجیحات میں قرار دیں،عراقی حکومت نے زیارت کے مسئلہ کوایک اہم مسئلے کے طور پر اپنے منصوبوں میں شامل کیا ہے اور ایران کی حکومت اور پارلیمنٹ میں بھی اس مسئلہ پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
آیت اللہ مروی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ مجتہدین،علماء اوردانشوروں کے کردار کو اجاگر کیا جانا چاہئے،کہا کہ ہمیں چاہئے کہ حضرت امام خمینی(رہ) کی یاد کو معاشرے میں ہمیشہ زندہ رکھیں،حتی ان کی تصویر کے حوالے سے بھی تقریبات میں خاص احترام کیا جائے ،ہمارے ملک اور مزاحمتی محاذ کے بہت سے عظیم جرنیل اور قابل فخر شخصیات نے امام خمینی(رہ) کی تحریک کی برکت سے پرورش پائی،اس لئے بلاشبہ انقلاب کا تسلسل ان اقدار کے تحفظ اور توسیع کا متقاضی ہے ۔
زیارت معاشرے کی روحانیت کو بہتربنانے کا باعث ہے
 آیت اللہ مروی نے زیارت کو معاشرے کی روحانیت کو بہتر بنانے کا باعث جانتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ مقدس مقامات کے متولیوں کا اجلاس زیارت کی توسیع و ترقی اور فروغ دینے میں اہم اور مؤثر قدم اٹھائے ، لاکھوں کی تعداد میں زائرین کا مقدس مقامات کی زیارت سے مشرف ہونا ایک منفرد اور غیرمعمولی واقعہ ہے ۔
مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ زیارت کے دوران زائرین کی راہنمائی کی جائے ان میں حقیقت طلبی اور روحانیت کو پیدا کیا جائے ،اتنی تعداد میں زائرین کی موجودگی آئمہ معصومین(ع) اور امامزادوں کے بابرکت وجود کی بدولت ممکن ہوئی جس کی وجہ سے ثقافتی سربراہان اور مقدس مقامات کے منتظمین کے کندھوں پر اہم ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ زیارت کے اس مختصر مدت کو دینی ثقافت ،طرز زندگی اور معارف اہلبیت(ع) کو فروغ دینے میں استعمال کیا جائے، ہدف و مقصد یہ ہو کہ اہلبیت(ع) کی تعلیمات لوگوں کی روحا و جان میں اثر کریں۔

News Code 5372

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha