آستان قدس رضوی کا حرم امام رضا(ع) کے تعمیراتی منصوبوں کے لئے مصنوعی ذہانت کا استعمال

امام رضا(ع) انٹرنیشنل یونیورسٹی کے آرکیٹیکچر اینڈ اربن ریسرچ سینٹرنے سائنس ایسوسی ایشن آف آرکیٹیکچر اینڈاربن پلاننگ اور اسمارٹ سٹی ٹیکنالوجی کور کے تعاون سے ’’ڈیزائن اور فن تعمیر میں مصنوعی ذہانت کے استعمال‘‘ کے موضوع پر علمی نشست کا انعقاد کیا ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ اس علمی نشست میں امام رضا(ع) انٹرنیشنل  یونیورسٹی کے اکیڈمک فیکلٹی رکن اور آستان قدس رضوی کے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینٹر کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ابراہیم دانشی فر اورمشہد مقدس کی آزاد اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ آرکیٹیکچر کے اکیڈمک فیکلٹی رکن ڈاکٹر رضا میرزایی کے علاوہ فن تعمیر اور شہری منصوبہ بندی کے شعبے سے فارغ التحصیل طلباء نے شرکت فرمائی ، اس علمی نشست کے دوران شہری ڈیزائن کو بہتر بنانے میں مصنوعی ذہانت کے کلیدی کردار اور اسے کے روایتی اور جدید فن تعمیر کے ساتھ تعلق پرگفتگو کی گئی۔
عصر حاضر میں مصنوعی ذہانت کی اہمیت اور استعمال
 ڈاکٹر دانشی فر نے اس بیان کے ساتھ کہ مصنوعی ذہانت(AI) کمپیوٹر سائنس کی ایک شاخ ہے جس کا تعلق آٹو مشینری تیار کرنے سے ہے   کہا کہ مصنوعی ذہانت کی بنیاد اس پر ہے کہ وہ انسانی ذہن اور اس کے طریقہ کار کو اس طرح سے استعمال میں لائیں کہ ایک مشینری بھی اسے استعمال کرسکے اور جو کام اس مشینری کو تفویض کیئے جائیں انہیں صحیح طریقے سے انجام دے سکے۔
انہوں نے بتایا کہ مصنوعی ذہانت کا ہدف و مقصد استدلال اور تفہیم پر مبنی ہےاگرچہ  اس علم کے کئی استعمالات ہیں لیکن مشین لرننگ اور ڈیپ لرننگ سے ٹیکنالوجی کی صنعت کے تقریباً ہر شعبے میں ایک مثالی تبدیلی آئے گی ۔
انہوں نے ڈیٹا منیجمنٹ اور آرکیٹیکچرل ڈیزائن میں مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ڈیٹا کا تجزیہ بشمول شہری ماحول میں لوگوں کے طرز عمل کے ڈیٹا کے تجزیہ سے شہری ڈیزائن اور تعمیرات پر گہرے اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ مصنوعی ذہانت فقط جدید ڈیزائنز کی خدمت کے لئے نہیں بنائی گئی بلکہ اس ٹیکنالوجی سے تعمیراتی ڈھانچے کو بھی بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے  ، مصنوعی ذہانت کا استعمال مستقبل کے فن تعمیر کو اس طرح سے تبدیل کر سکتا ہے کہ وہ ماحول کے ساتھ ہم آہنگ ہونے کے ساتھ ساتھ مقامی روایات کو بھی برقرار رکھے گا۔  
 آستان قدس رضوی کے انفارمیشن ٹیکنالوجی سینٹر کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ مختلف منصوبوں میں مصنوعی ذہانت کےا ستعمال سے توانائی کی کھپت میں 30 فیصد تک کمی واقع ہو سکتی ہے اور حتی مستقبل میں مصنوعی ذہانت کے بغیر فن تعمیر ناقابل تصور ہے ۔
 اس علمی نشست کے تسلسل میں مشہد مقدس کی آزاد اسلامی یونیورسٹی کے اکیڈمک فیکلٹی رکن ڈاکٹر رضا میرزائی نے مختلف شعبوں میں مصنوعی ذہانت کی نجکاری کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی نے بارہا یہ کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے مسئلے پر توجہ دی جائے کیونکہ یہ دنیا کے مستقبل کے لئے  اہم کردار ادا کرے گاہمیں اس سلسلے میں کم سے کم اتنا کام کرنا چاہیے کہ دنیا کے پہلےایسے دس ممالک میں سے ہوں جن کے پاس یہ ٹیکنالوجی پائی جاتی ہو۔
انہوں نے کہا کہ حرم امام رضا(ع) کے تعمیراتی منصوبوں میں زائرین کی ضروریات پر خصوصی توجہ دی جائے ،امید کرتے ہیں کہ اس طرح کی علمی نشستوں کے انعقاد سے تعمیرات کے میدان میں سائنس اور فن تعمیر اور سائنس اور آرٹ خصوصی طور پر مصنوعی ذہانت کے استعمال سے بہتری آئے گی۔

News Code 4850

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha