عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ۷۲ ممالک کے حسینی شیر خوار بچوں کے لئے عزاداری کےمخصوص کپڑوں کی سلائی کے شعبے کی انچارج محترمہ زہرہ محمدی اعظم نے شیعہ خطبا و علماء کے بین الاقوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی اصغر(ع) عالمی کونسل ۲۰ برسوں سے سرگرم اور کام کر رہی ہے ہم نے یہ کام اپنے خاندان اور نزدیک افراد سے شروع کیا ، ہم خدا کا شکر ادا کرتے ہیں کہ اس وقت یہ پروگرام دنیا کے ۴۵ ممالک میں منعقد ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نے اس کونسل کی بنیاد امام زمانہ(عج) کی مدد و نصرت کے مقصد سے رکھی تھی کیونکہ جب حضرت امام مہدی(عج) حضرت علی اصغر کے خون کا بدلہ لینے کے لئے قیام فرمائیں گے تو اس وقت پہلے سے زمین ہموار ہونی چاہئے
محترمہ محمدی کا کہنا تھا کہ ان پروگراموں کے انعقاد کے لئے کوئی بھی سرکاری یا غیر سرکاری ادارہ ہماری مدد نہیں کرتا فقط عوامی تعاون سے ہم کام کر رہے ہیں اور اس کا جو نتیجہ سامنے آیا ہے فقط خداوند کریم کا لطف و کرم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین چاہتی ہیں کہ ان کی اولاد سعادت مند ہوں اور ان کا خاتمہ بالخیر ہو اس لئے وہ حضرت علی اصغر علیہ السلام کی یاد میں عشرہ محرم کے پہلے جمعہ کو ہونے والے عالمی سطح کے پروگرام میں ا پنے معصوم بچوں کو امام زمانہ(ع) کی مدد و نصرت کے لئےوقف کرتی ہیں اور وہ جانتی ہیں کہ انہوں نے اپنی اولاد کو ایک عظیم شخصیت کے سپرد کیا ہے ۔
محترمہ زہرہ محمد ی اعظم کا کہنا تھا کہ یہ سب بالکل اسی طرح سے ہے جس طرح حضرت مریم(س) نے منت مانی کہ وہ اپنے بیٹے کو خدا کے گھر کے لئے وقف کریں گی اور پھر خداوند متعال نے انہیں بلند و بالا مقام سے نوازا اور اسی طرح انہیں حضرت عیسیٰ کی ماں بننے کا اعزاز ملا اور ان کا نام قرآن کریم میں ذکر ہوا جسے تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
حضرت علی اصغر(ع) عالمی کونسل کی رکن نے بتایا کہ اس کونسل کی بنیاد امام حسین(ع) کا دنیا بھر میں تعارف کرانے کے لئے رکھی گئی کیونکہ جب امام زمانہ(عج) ظہور فرمائیں گے تو اپنا تعارف امام حسین(ع) کے فرزند ہونے کی حیثیت سے کروائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پوری دنیا حضرت علی اصغر(ع) کی مظلومیت سے واقف ہو جائے اور جان لے کہ کس طرح سے امام حسین(ع) کے چھے مہینے کے فرزند کو شہید کیا گیا تو سب یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ امام حسین(ع) کون تھے اور امام زمانہ (عج) کی آواز پر جو کہ سید الشہداء کے فرزند ہیں بہتر طریقے سے لبیک کہیں گے۔
انہوں نے عالمی کونسل حضرت علی اصغر(ع) کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے ۴۵ ممالک اور ایران کے ساڑھے سات ہزار سے زائد مقامات پر ان پروگراموں کا انعقاد کیا گیا چنانچہ سوربن یونیورسٹی کی جانب سے غم و غصہ کا اظہار اور ان پروگراموں کو روکنے کی کوشش سے پتہ چلتا ہے کہ یہ پروگرام کس قدر مؤثر واقع ہو رہے ہیں
انہوں نے اس سوال کے جواب میں کہ بین الاقوامی سطح پر شیعوں کو اچھی طرح سے متعارف کرانے کے لئے کیا کرنا چاہئے کہا کہ شیعہ ابتدا ہی سے مظلوم تھے اس کام کے حصول کے لئے ہمیں باہمی اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے اگر سرکاری و غیر سرکاری ادارے میدان میں آتے اور عالمی کونسل حضرت علی اصغر(ع) کے ساتھ تعاون کرتے تو ہم بہتر طریقے سے شیعوں کو دنیا بھر میں متعارف کروا سکتے تھے۔
عالمی کونسل حضرت علی اصغر کی رکن نے مزید کہا کہ شیعہ یعنی رحم دل اور امن پسند۔ رہبر معظم انقلاب اسلامی دنیا بھر میں شیعہ کی بہترین مثال اور نمونہ ہیں لیکن آپ بھی بہت زیادہ مظلوم ہیں۔
آپ کا تبصرہ