عتبهنیوز کی رپورٹ کے مطابق؛آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ اور تہران کی آرٹ یونیورسٹی کے تعاون سے ’’رضوی آرٹ مکتب‘‘کے محور پر اسلامی تہذیب میں ثقافت اور فن کی دوسری بین الاقوامی کانگریس حرم امام رضا علیہ السلام کے جوار میں منعقد کی گئی،جس میں حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نےخالق کائنات کو کائنات کا سب سے بڑا مصور قرار دیتے ہوئے کہا کہ کائنات خداوند متعال کی مصوری کی مظہر ہے جسے ایک عالم اور آگاہ مصور نے نظم و ترتیب سے بنایا ہے ،کائنات میں فن کا خالق اور بانی خداوند متعال ہے ، اسی لئے کائنات میں موجود فن ، خدائی ہے اور سات فنون کاماخذ و منشا بھی خداوند متعال کی ذات اقدس ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ قرآن کریم خداوند متعال کے فن کا ایک مظہر ہے کہا کہ خداوند متعال نے قرآن کریم کو حیرت انگیز فن کاری اور ادبی فن کے ساتھ لوگوں کی راہنمائی کے لئے نازل فرمایااور معجزات قرآن کریم میں سے ایک یہی ادبی فن ہے ۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے حرم مطہر میں پائے جانے والے قیمتی فن پاروں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ روضہ منورہ امام رضا علیہ السلام عالی شان فنون اور فن تعمیر کا ایک منفرد خزانہ ہے جو کہ روحانیت اور فن کے مابین اٹوٹ رشتے اور گہرے بندھن کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
انہوں نے کہا کہ فن اور روحانیت و معنویت ہمیشہ سے ایک دوسرے سے جڑے رہے ہیں ،جن معماروں اور فن کاروں نے ہمیشہ کے لئے ماندگار آثار تخلیق کئے ہیں ان میں زیادہ تر یا خود فقیہ اور عالم تھے اور اس لئے دینی تعلیمات اور حکمت پر مبنی عمارتیں تعمیر کیں ؛جیسا کہ خود حرم امام رضا علیہ السلام کی عمارت فنون فقہ سے ماخوذ ہے ۔
انہوں نے فن اور روحانیت کے مابین جدائی کو حکمرانوں کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ استکبار اور سامراج نے اپنے شیطانی مقاصد کے حصول کے لئے ہر مقدس چیز س کو وسیلہ بنایا،جیسا کہ ’’ٓزادی‘‘ اور’’حقوق بشر‘‘ جیسے مقدس نعروں سے استفادہ کرتے ہوئے بہت ساری اقوام کو اپنے تسلط میں لیا،حالانکہ انسانی حقوق،آزادی اور انسانی وقار کا غزہ میں ظلم و بربریت کے ذریعہ خوب مظاہرہ کر رہے ہیں۔
حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے اس بیان کے ساتھ کہ آرٹ اور فن ایک مقدس اور مظلوم لفظ ہے جسے حکمرانوں نے انسانوں پر تسلط اور قدرت حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا ہے ،کہا کہ فن اور آرٹ پیغام پہنچانے کا بہترین ذریعہ ہے اور معاشرے کی تربیت اور خدا تک پہنچانے کا بہترین وسیلہ ہے یہی وجہ ہے کہ استکبار اور سامراج کی کوشش ہے کہ فن کو روحانیت سے الگ کر کے پیش کیا جائے۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام ایک فن ایسا بھی پایا جاتا ہے جو سات فنون میں سے نہیں ہے سب اس فن کو دیکھتے ہیں لیکن توجہ نہیں کرتے اور وہ لاکھوں لوگوں کو اس نورانی بارگاہ کی طرف مجذوب کرنے کا فن ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے مزید یہ کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ پوری تاریخ میں ایک انسان کامل کی مزار اور قبر مطہر نے لاکھوں لوگوں کے دلوں کو اپنی طرف مجذوب کیا ہے ،اور یہ خود ایک فن ہے، اس لئے میں یہ کہتا ہوں کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام مسلسل فن کا مظاہرہ کر رہے ہیں لہذا فنکاروں کو حرم مطہر میں فن کے اس پہلو پر بھی توجہ دینی چاہئے ۔
انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی کی جانب سے متولی تعینات کرنے کے حکم میں حرم امام رضا(ع) کے خزانے کے تحفظ کے حوالے سے جو ارشاد فرمایا اس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام کے فن تعمیراور دیگر فنون کے تحفظ کے لئے رہبر معظم انقلاب اسلامی اور حضرت امام خمینی(رہ) نے بہت زیادہ تاکید فرمائی ہے ،لہذا ہم حرم امام رضا علیہ السلام کے اس خزانے کے تحفظ کے لئے بھرپور کوشاں ہیں۔
حجت الالسلام والمسلمین مروی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ حرم امام رضا علیہ السلام خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ معرفت و روحانیت کے تصورات کو بھی منتقل کرتا ہے کہا کہ رضوی آرٹ کو معاشرے میں فروغ دیا جائے اور اس کامطلب یہ ہے کہ رضوی ثقافت،اخلاق اور آداب معاشرے میں رائج کئے جائیں۔
آپ کا تبصرہ