عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کے جنرل سیکرٹری حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر علی جلائیان اکبر نیا نے عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کے پہلے دورے کے انعقاد کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے آغاز میں آج کی طرح اتنی زیادہ تعداد میں کانفرنسز کا انعقاد نہیں ہوتا تھا ،۱۹۸۴ میں آستان قدس رضوی نے علم کے فروغ کے لئے علوم اسلامی رضوی یونیورسٹی،تحقیقات کے لئے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن اور عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کی بنیاد رکھی۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ اس کانگریس کے پہلے دورے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے عالمانہ اور تحریک ساز خطاب فرمایااور اس دورے میں انہوں نے امام رضا(ع) کے موضوع پر’’ انتھک اور مسلسل جدوجہد‘‘ کے عنوان سے ایک آرٹیکل بھی پیش کیا اور یہی آئیڈیا امامت کے نظریہ اور تحریک کی تشکیل کا باعث بنا۔
عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کے جنرل سکریٹری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ حضرت رضا(ع) کانگریس چار دوروں کے انعقاد کے بعد روک دی گئی اور اب جبکہ جدید اسلامی تہذیب کا مسئلہ زیر بحث آیا ہے تو اس کانگریس کے دوبارہ انعقاد کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ جدید اسلامی تہذیب کے حصول کے لئے دینی مدارس اور دانشوروں کو اس سے متعلق نظریہ سازی میں حصہ لینا چاہئے انہوں نے عالمی کانگریس امام رضا(ع) کے انعقاد کا ہدف و مقصد، رضوی تعلیمات پر مبنی تہذیب سے متعلق نظریہ پیش کرنا جانتے ہوئے کہا کہ ہمیں جدید اسلامی تہذیب کے حصول کے لئے دینی تعلیمات کی طرف جانا ہوگا اور رضوی تعلیمات پر نظر ثانی کرنی ہوگی تاکہ جدید اسلامی تہذیب کی تعمیر کا نقشہ بنانے کے لئے ضروری لٹریچر فراہم کیا جا سکے۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر جلائیان نے کہا کہ اب تک ہم نے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی روایات کو تہذیب کے آئینہ میں کم ہی دیکھا ہے لیکن ہم جب روایات اور احادیث کے باطن کو پرکھتے ہیں تو ہمیں پتہ چلتا ہے کہ ہم ایسے حقائق کا سامنا کر رہے ہیں جن میں جدید اسلامی تہذیب کوتشکیل دینے کی طاقت ہے ۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ پانچویں عالمی کانگریس امام رضا(ع) کو ’’عدالت سب کے لئے ظلم کسی پر نہیں‘‘ کے عنوان سے منعقد کیا جا رہا ہے ،بلاشبہ اگر حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی تعلیمات پر نظر ثانی کی جائے اور ان کے نفاذ کا نظام فراہم ہو تو معاشرے میں کہیں بھی ناانصافی نہیں ہوگی اور عدل وانصاف ایک نیٹ ورک کی صورت میں ظاہر ہوگا۔
علوم اسلامی رضوی یونیورسٹی کے شعبہ علوم قرآن و حدیث کےسربراہ نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کانگریس کے انعقاد سے ہم نظریہ اور فکر کو پیدا کرنا چاہتے ہیں اور علم کے حصول کے بعد اس کے نفاذکو ممکن بنانا چاہتے ہیں،اس علم کو حکومتی سطح پر جانا چاہئے تاکہ یہ علم ،تہذیب کی صورت اختیار کر سکے۔
عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کے سکریٹری نے بتایا کہ کانگریس کا یہ دورہ اپریل۲۰۲۴ میں منعقد کیا جائے گا،انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس آئمہ معصومین علیہم السلام کی بہت ساری احادیث اور روایات موجود ہیں جو جدید اسلامی تہذیب کی تعمیرکی بنیاد بن سکتی ہیں اس لئے ان تمام روایات پر نظر ثانی کی ضرورت ہے تاکہ انہیں ایک نظریہ میں تبدیل کیا جا سکے اورپھر ان کے نفاذ کو ممکن بنایا جا سکے اورآخر کار اسی نظریہ پر حکومت اور معاشرے کو تشکیل دیا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ