عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ یہ تقریب یوم شہادت حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کے موقع پرآستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شیخ طوسی ہال میں منعقد ہوئی جس میں آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین فقیہ اسفند یاری،ادارہ غیرملکی زائرین کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین سید محمد ذوالفقاری اورامور زائرین کے سربراہ جناب محمد شبان نے شرکت فرمائی۔
ماہ صفر کے آخری ایّام میں ۸۰ لاکھ زائرین کی میزبانی
تقریب کے آغاز میں آستان قدس رضوی کے بین الاقوامی امور کے سربراہ نے ان افراد کی موجودگی میں جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر موکب لگائے کہا کہ آج ہم اپنے حقیقی بھائیوں میں موجود ہیں اور یقین رکھتے ہیں کہ آپ کا تعلق اسی سرزمین سے ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین فقیہ اسفند یاری نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمیں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کے خادم ہونے کی حیثیت سے فخر ہے کہ رحلت رسول مکرم اسلام(ص)،شہادت امام حسن مجتبیٰ(ع) اور شہادت امام رضا (ع)کے ایّام میں آپ کے میزبان ہیں اور اسی طرح ان ایّام میں دنیا بھر سے منجملہ عراق،افغانستان،پاکستان کے ۸۰ لاکھ زائرین کے میزبان تھے۔
انہوں نے اس تقریب کے انعقاد کا ایک مقصد بین الاقوامی سطح پر موکب لگانے والوں سے ملاقات اور مشہد مقدس میں حضرت امام رضا(ع) کے پیدل زائرین کو خدمات فراہم کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرنا اور مثبت اور منفی نکات کا جائزہ لینا جانتے ہوئے کہا کہ بلاشبہ چہلم امام حسین(ع) پر کربلا میں اور ایّام شہادت امام رضا(ع) کے موقع پر مشہد مقدس میں ایران اور عراق کو آپس میں ہم آہنگی اور مشترکہ منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔
ایرانیوں کے عراقی بھائیوں کے ساتھ گہرے اور قریبی تعلقات
آستان قدس رضوی کے امور زائرین کے سربراہ نے بھی تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں ہم نے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر غیرملکی موکبوں خصوصاً عراقی موکبوں کی موجودگی کا مشاہدہ کیا،ان موکبوں کی موجودگی ،امام علیہ السلام کے زائرین کو خدمات فراہم کرنے کی کوششوں کے علاوہ دو اور معنی بھی رکھتی ہے
جناب محمد شبان نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ موکب اربعین کی یاد کو دوبارہ دہراتے ہیں خاص طور پر ان افراد کے لئے جو پیدل چل کر کربلا مشرف ہوئے اس کے علاوہ ان موکبوں کی مشہد مقدس میں موجودگی کا اہم ترین پیغام؛ ایرانیوں کے عراقی بھائیوں کے ساتھ گہرے اور قریبی تعلقات کی نشاندہی ہے ۔
تقریب کے اختتام پر مشہد مقدس میں لگائے گئے موکبوں کی مشکلات اور مسائل کی جانچ پڑتال کی گئی تاکہ آئندہ سال کے لئے بہتر سے بہتر منصوبہ بندی کی جا سکے۔
بین الاقوامی،پاکستان،مشہد مقدس
آپ کا تبصرہ