تفسیر قرآن اور لغت کے آئینے میں وحدت کا مفہوم؛عالم اسلام میں ’’المعجم‘‘ کا لازوال مقام

آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شعبہ قرآنی مطالعات کے ڈائریکٹر نے کتاب’’المعجم فی فقہ لغۃ القرآن و سر بلاغتہ‘‘ کے عالم اسلام اور مسلمانوں کے درمیان اتحاد پرمرتب ہونے والے علمی اور عملی اثرات پر روشنی ڈالی۔

حجت الاسلام والمسلمین محمد حسن مؤمن زادہ نے ہفتہ وحدت کی مناسبت سے آستان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وحدت کی بنیاد قرآنی معارف اور تعلیمات کی درست اور صحیح نشر و اشاعت ہے ، لہذا وحدت یا مسلمانوں کے درمیان اتحاد کے لئے عوامی سطح پر علمی و قرآنی میدان میں ہم آہنگی ضروری ہے اوراسی وجہ سے اس کتاب میں الفاظ کا ہمہ جانبہ جائزہ لیا گیا ہے جس کے بعد یکساں طور پر ان سے معانی اخذ کئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ کتاب شیعہ مسلمانوں  کے مراجع تقلید اور نیز قومی و بین الاقوامی سطح پر قرآنی و اسلامی علوم کے محققین کی توجہ کا مرکز بنی ہے ،تفسیر کے لحاظ سے اس میں عالم اسلام کے تمام مذاہب کی تفسیر موجود ہے اور شافعی،مالکی،حنبلی،حنفی اور امامیہ نظریات پر مشتمل ہے اور بغیر کسی تبدیلی کے ان سب کے نظریات بیان کئے گئے ہیں۔ 
 المعجم کے ذریعہ قرآنی لغات سے آگاہی
حجت الاسلام مؤمن زادہ نے کہا کہ حقیقت میں یہ کتاب ایک قرآنی انسائیکلوپیڈیا ہے جس میں غریب القرآن،متشابہ القرآن، وجوہ و نظائر ، اختلاف قرائات، اعراب، معانی القرآن، فقہ اللغۃ، علوم و معارف اور اعجاز ادبی جیسے موضوعات پائے جاتے ہیں، جس کا مدخل کلمہ کے اصلی مادہ سے تشکیل پایا ہے اور ہر مدخل کو قرآنی علوم کے مختلف پہلوؤں سے جائزہ لیا گیا ہے ۔ 
انہوں نے  بتایا کہ ایک تقسیم بندی کے مطابق’’المعجم‘‘ کو چار حصوں میں یعنی مفردات، اعلام قرآن، اعجاز اور تفسیر موضوعی میں تقسیم کیا جاسکتا ہے ۔ قرآن کریم کی لغات سے متعلق آگاہی فراہم کرنا بھی اس کتاب کا اہم کام ہے ۔
انہوں نےبتایا کہ اس کتاب کی ایک اور اہم خصوصیت ’’الاستعمال القرآنی‘‘ کے عنوان سے تحلیلی اور اجتہادی تفسیر پر بحث و گفتگو ہے ۔ 
المعجم؛ قاہرہ سے حیدرآباد ہندوستان تک 
 انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ کتاب مسلمانوں کے مابین علمی ، نظری اور عملی طور پر وحدت پیدا کر رہی ہے کہا کہ آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کا یہ عظیم کتاب اب تک کئی اسلامی ممالک بشمول ہندوستان اور مصر وغیرہ میں توجہ کا مرکز بن چکی ہے اور بہت ساری قرآنی نمائشوں میں بھی اسے رکھا جا چکا ہے ۔ 
انہوں نے کہا کہ جامعہ الازہر سے لے کر تیونس کی جامعہ الزیتونہ تک کے ممتاز اساتذہ اور مراکش سے عراق تک کے قرآنی محققین نے اس کتاب کو حیرت و تعجب کے ساتھ ساتھ تحسین آمیز نظر سے دیکھا ہے ۔
حجت الاسلام مؤمن زادہ کا کہنا تھا کہ افسوس ہے کہ ہم نے اس کتاب کی ترویج اور اس کو متعارف کرانے کے لئے کوئی خاص اقدامات انجام نہیں دیئے ، البتہ اس کی کامیابی اور تعریفیں اس کتاب وحی کے اثر پذیر ہونے کی وجہ سے ہیں۔ 

News Code 7154

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha