آستان نیوز کی روپورٹ کے مطابق؛ انٹرنیشنل یونیورسٹی امام رضا(ع) میں ازبکستانی اساتذہ کے ساتھ فارسی ادب اور زبان سے متعلق مشترکہ تربیتی نشست منعقد کی گئی جس میں آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالحمید طالبی اورانٹرنیشنل یونیورسٹی کے چانسلرز نے شرکت فرمائی، اس نشست میں ڈاکٹر غلامعلی حداد عادل نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خراسانِ بزرگ؛ اسلامی تمدن کا مشرقی بازو تھاجو شمال مشرق میں بخارا اور سمرقند تک اور دوسری طرف لاہور تک پھیلا ہوا تھا۔
خراسانِ بزرگ ؛ ثقافتی اور تہذیبی خطہ
ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کے رکن نے کہا کہ اگر اسلام بغداد اور دمشق میں عربی زبان میں بیان کیا گیا ہے تو سمرقند،بخارا اور نیشابور کے اندر فارسی زبان میں بیان ہوا ہے ،میں نے ہمیشہ یہ کہتا ہوں کہ جب اسلام ایران پہنچا عربی گھوڑے سے اتر کر فارسی گھوڑے پر سوار ہو گیا اور خراسان سے ہند، مشرق اور چین کی طرف اسلام فارسی زبان میں پھیلا ہے ۔
فارسی ادب و زبان کی اس ممتاز شخصیت نے ازبکستانی مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے خراسانِ بزرگ کی تاریخی و ثقافتی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خراسانِ بزرگ ثقافتی و تہذیبی خطہ ہے جس میں پانچویں اور چھٹی صدی ہجری کے دوران بخارااور سمرقند جیسے شہر اسلامی تہذیب کے مرکز تھے اور انہوں نے دیگر بڑے شہروں جیسے مرو اور نیشابور کے ساتھ مل کر خطے میں اسلامی شناخت کوتشکیل دیا۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ یہ شہر فارسی زبان اور ثقافت کے مرکز تھے جہاں فارسی علوم و ثقافت کی بنیادی زبان فارسی تھی اس لئے اس خطے میں اسلام کو فارسی زبان کے ذریعہ فروغ ملا۔
ڈاکٹر حداد عادل نے فارسی زبان کی اسلامی تہذیب کی ترقی میں اہم کردار پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ زمانے میں لوگ اسلامی علوم سیکھنے کے لے یا تو بغداد اور دمشق کا رخ کرتے تھے یا پھر بخارا و سمرقند کا جو کہ اس وقت فارسی زبان اور اسلامی ثقافت کے عظیم مراکز تھے۔
انہوں نے ایران اور ازبکستان کے مابین ثقافتی اور لسانی تعاون پر امید کا اظہار کرتے ہوئے خطے میں فارسی زبان اور ثقافتی شناخت کے تحفظ کی اہمیت پر تاکید کی۔
ایران میں فارسی ادب اور زبان کے تین اہم مراکز
جناب حداد عادل نے ایران میں فارسی ادب اور زبان سے متعلق پائے جانے والےتین اہم مراکز کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ ’’فرہنگستان زبان وادب فارسی،سعدی فاؤنڈیشن اوراسلامک انسائیکلوپیڈیا فاؤنڈیشن‘‘ فارسی زبان اور ادب کےتین اہم مراکز ہیں۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ’’فرہنگستانِ زبان و ادب فارسی‘‘ کا مرکز1990 میں تأسیس کیا گیا ،اس اہم مرکز کے سربراہ کا تعین ایران کے صدرمملکت کے توسط سے ہوتا ہے ،اس کا ایک بورڈ آف ٹرسٹیز ہے جس میں نائب صدر اور دیگر ارکان شامل ہیں اس کی مرکزی کونسل میں فارسی زبان و ادب کے پچیس پروفیسرز شامل ہیں جنہیں حکومت کی طرف سے منتخب کیا جاتا ہے اور صدر مملکت کے دستخط سے ان کی تقرری ہوتی ہے ، اس کے علاوہ زیادہ سے زیادہ دس ایسے غیرملکی افراد جو فارسی کو اپنی مادری زبان سمجھتے ہیں انہیں بھی رکنیت دی جا سکتی ہے ۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ اس مرکز کے بنیادی فرائض میں فارسی زبان کی حفاظت و اشاعت ہے ، اس کے علاوہ غیرملکی الفاظ کے لئے مناسب فارسی متبادل الفاظ بھی تلاش کرنا اس مرکز کے ذمےہے ، اب تک 70 ہزار سے زائد فارسی متبادل الفاظ تیار اور شائع کئے جا چکے ہیں اور حال ہی میں 65 ہزار سے زائد فارسی متبادل الفاظ پر مشتمل ایک لغت نامہ بھی شائع کیا گیا ہے ۔
قانون کا متن مکمل طور پر فارسی زبان میں ہونا چاہئے
ڈاکٹر حداد عادل نے بتایا کہ فارسی زبان و ادب کا مرکز قوانین کی منظوری اور زبان کی اصلاحات میں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے ۔
انہوں نے مزید یہ بتایا فارسی لغت نامہ 35 جلدوں پر مشتمل ہے جس میں تمام فارسی الفاظ اور ان کے مشتقات ذکر کئے گئے ہیں۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ فارسی ادب و زبان کا مرکز فارسی زبان کا تحفظ، توسیع و ترقی اور معیاری بنانے میں ایک اہم حکومتی ، تحقیقی اور ثقافتی کردار ادا کرتا ہے ۔
انہوں فارسی ادب و زبان کے اس مرکز کا ایک اور بہترین کارنامہ 12 جلدوں پر مشتمل فارسی ادب و زبان کا انسائیکلوپیڈیا جانتے ہوئے کہا کہ اس میں فردوسی، شاہنامہ اور شاہنامہ کی تصانیف و تحقیق سے متعلق کئی مقالات جمع آوری کئے گئے ہیں اور محققین کے لئے یہ انسائیکلوپیڈیا تحقیق کا بہترین اور اہم ذریعہ ہے ۔
سعدی فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’مؤسسہ دائرۃ المعارف اسلام‘‘ جو کہ فارسی ادب و زبان مرکز کے زیر نگرانی کام کرتا ہے ،ایران میں اسلام سے متعلق ایک جامع انسائیکلو پیڈیا تیار کرنے کے مقصد سے رہبر معظم کے حکم پر قائم کیا گیا، اس ادارے نے اب تک عالم اسلام کے انسائیکلو پیڈیا کی 34 جلدیں شائع کی ہیں ۔
جناب ڈاکٹر حداد عادل نے بتایا کہ اس انسائیکلو پیڈیا کو اڑھائی ہزار اساتذہ اور ماہرین کے مختلف گروپس نے تیار کیا ہے جن میں ایران، عرب ممالک ،ازبکستان اور دیگر کئی ممالک کے علماء شامل ہیں ۔
غیرملکیوں کو فارسی زبان کی تعلیم دینا
ڈاکٹر حداد عادل نے اپنی گفتگو کے دوسرے میں سعدی فاؤنڈیشن کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ دیگر ممالک میں غیرملکیوں کو فارسی زبان کی تعلیم دینے میں سعدی فاؤنڈیشن بہترین کام کر رہی ہے اور فارسی زبان کی تعلیم سے متعلق اب تک چالیس عناوین پر مختلف کتابیں تالیف اور شائع بھی کر چکی ہے ۔
واضح رہے کہ ازبکستان کے منتخب پروفیسرز کے لئے فارسی زبان سے متعلق خصوصی تربیتی کورس کا پہلا دورہ ہے ،جس کے ذریعہ ازبک اساتذہ کی فارسی زبان کی تعلیم اور مہارت کو بڑھایا جائے گا جس سے دونوں ممالک کے مابین علمی و ثقافتی تبادلوں پر گہرا اثر پڑے گا،یہ دورہ 28 جولائی سے 5 اگست2025 انٹرنیشنل یونیورسٹی امام رضا(ع) میں جاری ہے ۔

فارسی ادب اور زبان ادارے کے ڈائریکٹرنے ازبکستانی اساتذہ کے اجتماع میں خراسانِ بزرگ کے تمام ممالک کی ثقافتی اور لسانی شناخت کی ضرورت پرتاکید کی۔
News Code 6894
آپ کا تبصرہ