آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛حضرت امام سجاد(ع)کے یوم شہادت کے موقع پر آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کی کاوشوں سے مشہد مقدس کے گنبد خشتی میں ’’صحیفہ سجادیہ کا اسلامی تہذیب میں کردار‘‘ کے عنوان سے ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں حجت الاسلام کفیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحیفہ سجادیہ کے علمی و روحانی پہلو اتنے وسیع ہیں کہ حتی بعض غیر مسلم افراد کلیسا وغیرہ میں اس پر گفتگو کرتے ہیں ،اس لئے ہمیں بھی امام سجاد علیہ السلام کے پیروکار کی حیثیت سے امام کے پیغامات کو عالمی سطح پر متعارف کروانے کی کوششیں کرنی چاہئیے۔
حجت الاسلام کفیل نے آستان قدس رضوی کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارے اس اجلاس کا مقصد صوبہ خراسان کے حوزہ علمیہ،، آستان قدس رضوی اور ممتاز دینی شخصیات کے تعاون سے ایک سماجی اور فکری تحریک کا آغاز کرنا ہے تاکہ صحیفہ سجادیہ سے فردی انس ایک تہذیبی تحریک میں تبدیل ہوجائے۔
صحیفہ سجادیہ کے احیاء کےلئے تین اہم اقدامات
جناب حجت الاسلام کفیل نے گفتگو کوجاری رکھتے ہوئے قم کے صحیفہ سجادیہ مرکز میں منعقدہ پروگراموں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس مرکز کا افتتاح 2020 میں ہوا ،ابتدا میں تعلیمی ، تحقیقی اور ثقافتی سرگرمیوں کو ایجنڈے میں شامل کیا گیا جن کا بنیادی مقصد عوام اور ممتاز افراد میں صحیفہ سجادیہ سے انس پیدا کرنا تھا۔
حجت الاسلام والمسلمین صادق کفیل نے بتایا کہ آغاز میں صحیفہ سجادیہ کے اساتذہ کے لئےششماہی آنلائن تربیتی کورسز کا انعقاد کیا گیا اور اب تک ان کورسزز میں 1200طلباء شرکت کر چکے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس کا دوسرا مرحلہ ان افراد کے لئے تھا جن کے پاس خصوصی کورسزز میں شرکت کا وقت یا وسائل نہیں تھے یہ کورس 54 گھنٹوں پر مشتمل تھا ۔
تیسرا مرحلہ مختصر کورس تھا جو کہ 16 گھنٹوں پر مشتمل تھاجس میں چھ دعاؤں پر توجہ مرکوز کی گئی۔
انہوں نےکہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کا قول ’’صحیفہ سجادیہ معاشرے کی تبدیلی‘‘ کے لئے کافی ہے ؛ہمارے تحقیقات کا نقطہ آغاز تھا۔
انہوں نے بتایا کہ بچوں کے لئے شعر اور سادہ کتابیں بھی تیار کی جارہی ہیں۔
’’صحیفہ ریسرچ‘‘ کے عنوان سے علمی تحریک کا آغاز
اجلاس کے تسلسل میں آستان قدس رضوی کے مرکزِ امور قرآنی کے سربراہ نے شہادت امام سجاد(ع) کی مناسبت سے تعزیت پیش کرتے ہوئے اس قرآنی مرکز کی قومی اور بین الاقوامی سطح پر سرگرمیوں کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی نے گذشتہ 8 سالوں میں قرآنی میدان میں نہ فقط شہر مشہد مقدس بلکہ مختلف شہروں میں سرگرمیاں انجام دی ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین سید مسعود میریان نے ’’مہد الرضا(ع)‘‘قومی پراجیکٹ کا تعارف کراتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ مشہد مقدس کی 150 سے زائد مساجد میں فعال ہے جس کے تحت ہر سال بارہ ہزار سے زیادہ بچے اور نوجوان بنیادی سطح سے لے کر اعلیٰ درجات تک قرآنی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہمارے مستقبل کے اہم ترین ترجیحی منصوبوں میں سے ایک نہج البلاغہ اور صحیفہ سجادیہ پر توجہ مرکوز کرنا ہے اور یہ اجلاس صحیفہ سجادیہ کے تحقیقی میدان میں ایک علمی و فکری تحریک کا نقطہ آغاز ثابت ہو سکتا ہے ۔
صحیفہ سجادیہ؛ توحیدی معارف کا خزانہ
انہوں نے اس بات پر تاکید کی کہ صحیفہ سجادیہ فقط دعا کی کتاب نہیں ہے بلکہ توحیدی، اخلاقی، سماجی،سیاسی اور حتی حکومتی معارف کا عظیم خزانہ ہے ،یہ مقدس کتاب جس میں 54 سے زائد دعائیں اور تین ہزار سے زائد خطی نسخے موجود ہے ۔
آپ کا تبصرہ