ٓستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ مؤرخہ 20مئی2025 کو شہید آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی کی یاد میں حرم امام رضا(ع) میں سالانہ برسی منعقد کی گئی، آیت اللہ احمد مروی نے شہید رئیسی کے مزار پر حاضری دینےکے بعد اس سالانہ برسی میں خطاب کرتےہوئے شہید رئیسی اور ان کے ساتھیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم شہدائے خدمت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں اور خداوند متعال سے ان کی مغفرت کے لئے دعا گو ہیں،نیز ان کے سوگوار خاندان اور پسماندگان کے لئے صبر اور اجر الہیٰ کے طلبگار ہیں۔
انہوں نے اپنی گفتگو کے تسلسل میں ان شہداء کی اہم خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ تمام شہداء خصوصاً شہید صدرمملکت مخلص،مومن،محنتی اور بے ریا انسان تھے جو کبھی بھی عہدے اور دنیاوی مفادات کے پیچھے نہیں بھاگے ،ان کی تمام تر کوششیں لوگوں کے لئے بالخصوص معاشرے کے محروم اور ضرورت مند طبقے کی مخلصانہ خدمت پر مرکوز تھیں۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے ولایت محور ہونے کو ان شہداء کی نمایاں ترین خصوصیت جانتے ہوئے کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی اور ان کےساتھی ہمیشہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کی ہدایات پر عمل پیرا رہے ۔مغربی سامراجیوں کی ہٹ دھرمی کے خلاف مزاحمت کرنا اور انقلاب اسلامی کے حقیقی اصولوں اور اقدار کی پاسداری کرنا ان دیگر نمایاں خصوصیات تھیں۔
آیت اللہ مروی نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہداء بالخصوص شہید صدرِ جمہور کبھی بھی شاہانہ اور پر تعیش زندگی کے خواہاں نہیں تھے ، سخت محنت اور خدمت کے جذبے کے ساتھ انہوں نے اپنی تمام تر توانائیاں لوگوں کے مسائل کو حل کرنے اور ملک کی ترقی و پیشرفت کے لیے وقف کر رکھی تھیں۔
انہوں نے اپنے خطاب کے ایک اور حصے میں وزیر خارجہ شہید حسین امیر عبداللہیان کی جانب سے فلسطین اور لبنان کے مظلوم عوام کے دفاع میں کی جانے والی انتھک کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: خطے کی بحرانی صورتحال میں، خاص طور پر ان دنوں میں جب لبنان اور غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم میں شدت آ گئی تھی، اس عظیم شہید نے دن رات کی پروا کئے بغیر وزارت خارجہ کی تمام تر صلاحیتوں کو فلسطین اور لبنان کے مظلوموں کے دفاع کے لیے وقف کیا۔
آیت اللہ مروی نے مزید یہ کہا کہ ان بزرگان نے کبھی بھی اپنے فرائض کو صرف ڈیوٹی سمجھ کر انجام نہیں دیا بلکہ اخلاص اور الہیٰ جذبے کے ساتھ قومی اور بین الاقوامی سطح پر حقیقی اثرات مرتب کرنے کی کوشش کی، جو چیز ان سب میں نمایاں تھی وہ خلوص نیت اور خدا کی خوشنودی تھی ۔
انہوں نے ان شہداء کے بلند و بالا روحانی مقام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اہلبیت(ع) خصوصاً حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا(ع) سے توسل کرنا ؛ شہید آیت اللہ رئیسی اور ان کے ساتھی شہداء کی نمایاں خصوصیت تھی ،میں نے بارہا انہیں خاص کیفیت کے ساتھ زیارت کرتے دیکھا ہے وہ اپنی زندگی کے ہر لمحے میں اپنے پورے وجود کے ساتھ حضرت رضا(ع) سے مدد مانگتے تھے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اپنی گفتگو کے اختتام میں کہا کہ شہید آیت اللہ رئیسی کا اپنی زندگی کے تمام مراحل میں حضرت رضا(ع) سے توسل ہمارے لئے نمونہ اور درس ہے ،ہم جس مقام یا منصب پر ہیں ہمیں اپنی کمزوریوں سے آگاہ ہونا چاہئے اور اہلبیت(ع) سے توسل کے ذریعہ ان سے مدد طلب کریں ،فقط اہلبیت(ع) سے توسل کے ذریعہ ہی سعادت مند اور عاقبت بخیر ہو سکتا ہے ۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے شہید رئیسی کی عوامی خدمت کے لئے مخلصانہ کاوشوں اور اہلبیت(ع) سے توسل کو ملکی حکام کے لئے رول ماڈل اور نمونہ قرار دیا۔
News Code 6473
آپ کا تبصرہ