مقدس مقامات کا تعاون زائرین کو بہترین خدمات فراہم کرنے اور اہلبیت(ع) کی تعلیمات کو فروغ دینے کاباعث ہے؛آیت اللہ احمد مروی

آستان قدس رضوی کے متولی نے کہا کہ ایران اور عراق کے مقدس مقامات کے مابین باہمی تعاون زائرین کو دی جانے والی خدمات کو بہتر بنانے اوراہلبیت(ع) کی تعلیمات کو فروغ دینے میں اہم کردار ہے ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آیت اللہ احمد مروی نے مؤرخہ 9 مئی2025 بروز جمعہ کو حرم مطہر کاظمین کے متولی اور حرم مطہر امام حسین(ع) کے امین شرعی سے ملاقات کی ، انہوں نے اپنی اس ملاقات کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایران و عراق کے اعلیٰ عہدیداروں کی خلوص اور اتحاد و یکجہتی کے ماحول میں منعقد ہونے والی ملاقاتیں شاید تاریخ میں اس پیمانے پر بے مثال ہیں اس لئے ہم خداوند متعال کےشکر گزار ہیں۔
انہوں نے اس وحدت و یکجہتی کو ایران و عراق کی امت مسلمہ کے مابین یکجہتی کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مقدس مقامات اور مزارات اسلامی معاشرے کے اہم ثقافتی اور دینی ارکان ہیں،ان کی آپس میں آمد و رفت اور ان کے سربراہان کی آپس میں ملاقاتوں سے زائرین کو خدمات فراہم کرنے میں بہتری آئے گی اور اہلبیت(ع) کی تعلیمات کو بھی مزید فروغ ملے گا۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے مزید یہ کہا کہ زیارت ثواب کے حصول کے لئے محض ایک عبادی عمل نہیں ہے بلکہ معرفت اور ایمان میں اضافے کے لئے بھی ایک بہترین موقع ہے ، جیسا کہ امام رضا(ع) کی روایت میں آیا ہے : «رَحِمَ اللّهُ عَبْداً أَحْیا أَمْرَنَا»ہمیں کوشش کرنی چاہئے کہ اہلبیت(ع) کی تعلیمات لوگوں کی روز مرہ زندگی میں نافذ ہو ۔
انہوں نے کہا کہ اگر آج بعض اوقات معاشرے کی انفرادی اور سماجی زندگی میں رضوی ثقافت اور اہلبیت(ع) کی تعلیمات نہیں دیکھی جاتی تو اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ صحیح اورمؤثر طریقے سے اہلبیت(ع) کی تعلیمات کو معاشرے میں منتقل نہیں کیا گیا کیونکہ اگر صحیح طریقے سے منتقل کی جاتی تو یقیناً مؤثر واقع ہوتی کیونکہ ان کی ضمانت خود اہلبیت(ع) نے دی ہے۔
آیت اللہ مروی نے کہا کہ اسلام دشمن قوتیں کبھی بھی لوگوں کو مزارات سے دور نہیں کرسکتی،اسلام دشمن طاقتوں نے ہمیشہ اہلبیت(ع) کو مذہبی اور ثقافتی علامت کے طور پر کمزور کرنے کی کوشش کی ہے متوکل عباسی نے اپنے دور حکومت میں حرم امام حسین علیہ السلام کی الہامی تأثیر کو محسوس کرتے ہوئے اس مقدس مقام کو تباہ کرنے کی کوشش کی تھی، حالانکہ آج کے دشمنوں کےپاس ان مقدس مقامات کو تباہ کرنے کی طاقت نہیں ہے اس لئے ان کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ ان مقدس مقامات کو ان کے اصل محتوا اور اقدار سے جدا کردیں ،دشمن نہیں چاہتا کہ عوام ان الہیٰ تعلیمات سے مستفید ہو۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے مزید یہ کہا کہ ایسے حالات میں اہلبیت(ع) کی تعلیمات کو فروغ دینے کے مقصد سے دینی معرفت کی سطح کو بلند کرنے اور زیارت کو آسان بنانے کے لئے ایران اور عراق کے مقدس مقامات کے عہدیداروں کے درمیان اتحاد ضروری ہے ، اس مشترکہ تعاون سے مقدس مقامات مختلف پہلوؤں میں مفید اور مؤثر کردار ادا کر سکتے ہیں۔

News Code 6398

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha