آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ ڈاکٹرعبد الحمید طالبی نے اس تقریب کے دوران امام رضا(ع) کے فرمان کا ذکر کرتے ہوئے کہ لوگ اگر ہماری کلام کی خوبیوں سے آگاہ ہوں تو یقیناً ہماری پیروی کریں گے کہا کہ آستان قدس رضوی کے متولی کی جانب سے دی جانے والی پالیسیوں کی بنیاد پر ہمیں چاہئے کہ ہر میدان میں اعلیٰ ترین مراتب پر فائز ہوں۔
جناب طالبی نے کہا کہ حضرت امام علی رضا(ع) کے نورانی فرمان کو مدّ نظر رکھتے ہوئے کام کے آغاز میں ہی ہم نے چھ مشخص شدہ اہداف کا سیکرٹریٹ میں جائزہ لیا اور آئندہ کے دس سال تک اس کانفرنس کو جاری رکھنے کے لئے دو سال کے وقفے سے منعقد کرنے کے لئے نئے اقدامات اٹھائے گئے ۔
انہوں نے کہا کہ اگلے سال تک اندرون ملک اور بیرون ملک پچاس نشستوں کا انعقاد کیا جائے گا۔
جناب طالبی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی کے حکم پر غزہ، لبنان، فلسطین کو ان نشستوں میں نہ بھلایا جائے اور اسی لئے امام رضا(ع) بین الاقوامی یونیورسٹی میں ایک نشست بھی منعقد کی گئی۔
انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ یہ تقریب فقط ایک اجتماع اور تقاریر کی حد تک نہ ہو بلکہ مؤثر بھی واقع ہو۔
اس تقریب کے دوران لبنان سے روح اقدس مارونی یونیورسٹی کےعیسائی پروفیسر، مصنف اور شاعرنے خطاب کیا اور کہا کہ امام رضا علیہ السلام حقیقی دین اور دینی اقدار کے مظہر ہیں۔
انہوں ںے امام رضا(ع) کی انسانی، روحانی اور اخلاقی صفات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ میں اس تقریب میں شریک ہوا تاکہ ایک مقدس ہستی کے بارے میں گفتگو کر سکوں۔
امام رضا(ع) نے اپنی زندگی میں کبھی بھی کوئی خطا نہیں کی،آپ حقیقی دین کے مظہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے بہت خوشی ہوئی کہ امام رضا(ع) پر میری لکھی ہوئی کتاب کو فرانسوی زبان میں بھی ترجمہ کیا گیا ہے ۔
جناب میشل کعدی نے اپنی گفتگو کے تسلسل میں کہا کہ میں نے امام رضا(ع) کے سات رسالوں کا مطالعہ کیا ہے اور آپ کو ایک عظیم انسان پایا اس لئے آپ کا چاہنے والا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری اہلبیت (ع) سے محبت کا نتیجہ وہ بارہ کتابیں ہیں جو میں نے ان عظیم ہستیوں کے بارے میں تحریر فرمائی ہیں۔
آپ کا تبصرہ