آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ بحرینی خطاط اور کویت میں المبدع اکیڈمی کے ڈائریکٹر جناب سید عباس الموسوی نے تیسرے ثقافتی آرٹ ایونٹ سفینۃ النجاۃ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب مجھے اس آرٹ ایونٹ میں شرکت کے لئے مدعو کیا گیا تو میں نے سوچا کہ شاید محدود تعداد میں خطاط تقریب میں شریک ہوں گے لیکن جب میں نے اس میں شرکت کی تو اس آرٹ ایونٹ کی گستردگی کی طرف متوجہ ہوا۔
جناب استاد موسوی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس نمائش کے دوران ہم اہلبیت علیہم السلام کی احادیث اور روایات کو حرم امام رضا(ع) کے زائرین کو ہدیہ دیتے ہیں اور ہر روز نہج البلاغہ اور آئمہ معصومین علیہم السلام کی روایات کی خطاطی کرتے ہیں۔
لبنان سے تعلق رکھنے والے بصری فنون کے پروفیسر جناب استاد رضا قیصر نے بھی اس آرٹ ایونٹ میں شرکت کی اور اس دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹسٹوں اور فنکاروں کی اہم ترین ذمہ داری غزہ کی عوام کی حقانیت اور سچائی کو دنیا بھر میں پہنچانا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سفینۃ النجاۃ اصل میں سید الشہداء(س) کے نام سے ماخوذ ہے اور مقاومت و مزاحمت کے ساتھ جڑا ہوا ہے ۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ وہ راستہ جو سید الشہداء اور مزاحمت کے ساتھ ہو اس راستے کا اختتام امام زمانہ (عج) پر ہے ، اس آرٹ ایونٹ میں شریک تمام آرٹسٹوں کو چاہئے کہ وہ مختلف مفاہیم کو آرٹ کی زبان کے ساتھ لوگوں تک پہنچائیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح امام حسین(ع) کو یاد کریں اور غزہ کی مظلوم عوام کو یاد نہ کریں ، آج آرٹسٹوں کی اہم ترین ذمہ داری غزہ کی مظلوم عوام کی حقانیت اور سچائی کو دنیا بھر میں عام کرنا ہے ۔
واضح رہے کہ ’’سفینۃ النجاۃ‘‘ثقافتی آرٹ ایونٹ آٹھ اپریل سے لے کر 14 آپریل تک آستان قدس رضوی کے نمائشگاہی مرکز میں منعقد ہے ۔

بحرین سے تعلق رکھنے والے خطاط نے اس ایونٹ کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’سفینۃ النجاۃ‘‘ کے عنوان سے منعقدہ ثقافتی آرٹ ایونٹ کے ذریعہ مذہبی انجمنوں کے آرٹ کو جاننے کا بہترین موقع ہے۔
News Code 6125
آپ کا تبصرہ