آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ اکتالیسویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کی اختتامی تقریب میں صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ علم الھدیٰ،آستان قدس رضوی کے متولی آیت اللہ احمد مروی،وزیر ارشاد وثقافت اسلامی سید عباس صالحیی اور متعدد دیگر سرکاری حکام نے شرکت کی
اختتامی تقریب کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا تلاوت کے فرائض قرآنی مقابلوں میں پہلے نمبر پر آنے والے قاری نے انجام دیا ،اس کے بعد نمائندہ ولی فقیہ اور ادارہ اوقاف و فلاحی امور کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین خاموشی ،نے صدر محترم کے پیغام کو پڑھا۔
ججز بنچ کے فیصلے کے مطابق ایران کے پانچ نمائندے پانچ مختلف حصوں میں پہلے نمبر آئے ؛ ترتیل قرآن میں محترمہ غزالہ سھیلی زادہ ایران سے ،نائجیریا سے عیشہ محمد عبدالمطلب اور لبنان سے حورا حیدر حمزی بالترتیب پہلے سے تیسرے نمبر پر آئیں اور حفظ کل قرآن کے شعبے میں فاطمہ دلیری ایران سے ، بنگلہ دیش سے مطہر لبیبہ اور یمن سے افنان رشاد علی یعقوب پہلے سے تیسرے نمبر تک آئیں۔
مردوں کے قرآنی مقابلوں میں قرائت میں سید محمد حسینی پور ایران سے ،محمد حسین محمد مصر سے اور احمد رزاق الدلفی عراق سے بالترتیب پہلے سے تیسرے نمبر پر رہے ۔ حفظ کل قرآن میں محمد خاکپور ایران سے ، مرتضیٰ حسین علی عکاش لیبیا سے اور احمد محمد صالح ابراہیم عیسی مصر سے ۔ ترتیل میں مجتبی قدبیگی ایران سے ،حیدر علی عدنان محمد عراق سے اور لبنان سے قاسم محمد حمدان نے بالترتیب پہلے سے تیسرے نمبر پر آئے۔
ایران کے وزیرارشاد وثقافت اسلامی سید عباس صالحیی نے اس اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ چند سالوں میں حرم امام رضا علیہ السلام عالم اسلام بین الاقوامی قرآنی مقابلہ کا مرکز بن سکتا ہے ۔
انہوں نے قرآنی ثقافت کو فروغ دینے میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ رہبر معظم انقللاب اسلامی نے قرآنی ثقافت کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے یقیناً انہوں نے انقلاب سے پہلے مشہد مقدس کی مسجد کرامت اور مسجد امام حسن مجتبیٰ(ع) میں جو کاوشیں انجام دیں وہ قرآنی تعلیمات کو احیاء کرنے کا باعث بنیں،اور انقلاب اسلامی کی کامیابی کے ایّام میں سید ہاشم نجف آبادی، آیت اللہ واعظ زادہ اور بہت سارے دیگر علمائے کرام نے ایران میں قرآنی معرفت اور تعلیمات قرآن کے فروغ کے حوالے سے اہم اقدامات انجام دیئے ۔
عباس صالحی نے کہا کہ ایران میں ہمارے پاس سب سے بڑی نعمت امام رضا(ع) ہیں اوربہت اچھا ہوگا کہ ایران اور شیعوں کے پیشوا کو قرآنی شناخت سے جانا جائے اور حضرات معصومین علیہم السلام کی یہ اہم خصوصیت ہے جس سے ہم کبھی کبھی غفلت کا شکار ہوجاتے ہیں
وزیرارشاد و ثقافت اسلامی عباس صالحی نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ بہت ساری روایات میں آیا ہے کہ امام رضا(ع) ہر تین دنوں میں ایک بار کامل قرآن ختم کرتے تھے اور اس بات سے پتہ چلتا ہے کہ امام کو کس حد تک قرآن سے محبت تھی۔
انہوں نے کہا بعض افراد فقط اسے ایک مقدس کتاب کی حد تک جانتے ہیں حالانکہ یہ کتاب معجزہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم چاہتے ہیں کہ ثقلین کو دنیا بھر میں متعارف کریں تو ہمیں قرآن کے پیغام کو امام رضا(ع) کے حرم سے دنیا تک پہچانا ہوگا۔
واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے 41 ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلے حرم امام رضا علیہ السلام کی میزبانی میں 26 جنوری 2025 سے شروع ہوئے جن میں 29 ممالک کے 59 افراد نے شرکت کی یہ مقابلے اکتیس جنوری کو اختتام پذیر ہوئے
اسلامی جمہوریہ ایران کے 41 ویں بین الاقوامی قرآنی مقابلوں کی اختتامی تقریب مؤرخہ31 جنوری2025 بروز جمعہ حرم امام رضا علیہ السلام میں منعقد کی گئی۔
News Code 5704
آپ کا تبصرہ