آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛آستان قدس رضوی کے متولی کی عراق کے وزیر اعظم جناب محمد شیاع السودانی سے مؤرخہ 8 جنوری2025 کی شام حرم امام رضا علیہ السلام میں ملاقات ہوئی جس میں آیت اللہ احمد مروی نے ماہ رجب المرجب اور اس مبارک مہینے کی عیدوں کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ عراق،ایران اور ہمارا یہ خطہ حساس حالات سے دوچار ہے ،مسلمانوں کے دشمن اس خطے کے خلاف منصوبے بنا رہے ہیں تاہم ہم ہمیشہ کی طرح خدا کے فضل اور رحمت کے امیدوار ہیں اور ہمارا اس بات پر یقین ہے کہ اہلبیت اطہار(ع) کی پیروی اور اتحاد و یکجہتی کے سائے میں دشمن کی سازشوں کوبہترین مواقع میں تبدیل کرنے اور ان سازشوں کو ناکام بنانے کی طاقت و توانائی رکھتے ہیں۔
انہوں نے اپنی گفتگو میں کربلا کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام حسین(ع) کی شہادت اور واقعہ عاشورا کے بعد بنی امیہ کا یہ خیال تھا کہ اسلام ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گا، لیکن کیا اسلام کربلا میں ختم ہوگیا یا کربلا میں اسلام نے ایک نیا جنم لیا؟حضرت امام زین العابدین (ع) اور حضرت زینب (س) نے دشمن کی سازشوں کو ناکام بنادیا جس کے نتیجے میں بنی امیہ اور بنی مروان تاریخ کے کوڑے دان میں ڈال دیئے گئے اور مکتب اہلبیت(ع) دن بدن پھیلتا جارہا ہے ۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے مکتب اہلبیت(ع) کی فتح کو حضرت امام زین العابدین(ع) اور حضرت زینب(س) کاان مواقع سے بہترین فائدہ اٹھانے کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے ایران اور عراق میں پائے جانے والے بہترین مواقع صلاحیتوں نیز توانائيوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ الحمد للہ دونوں ممالک میں جو کہ اہلبیت(ع) کے پیرؤوں کے ملک ہیں ان میں بہترین مواقع پائے جاتے ہیں اور دونوں ممالک کے آپس میں بہت اچھے تعلقات ہیں۔ اور ان تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں ایک اہم عنصر زیارت ہے ، انشاء اللہ زیارت سے متعلق ہم بہترین سہولیات فراہم کریں گے اور زیارت کو دونوں ممالک کے درمیان فروغ دیں گے۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اپنی گفتگو کے دوسرے حصے میں کہا کہ ماہ مبارک رجب کے افضل ترین اعمال میں سے ایک عمل حضرت امام علی رضا(ع) کی زیارت ہے ،آپ کا اس ماہ مبارک میں شہر مشہد مقدس میں آنے کو ایک نیک شگون سمجھتے ہوئے امید کرتے ہیں کہ ثامن الحجج حضرت علی بن موسیٰ الرضا(ع) کی عنایات آپ اور تمام زائرین کے شامل حال ہوں۔
آیت اللہ مروی نے مزید کہا کہ یہ ایّام عالم اسلام کے دو بڑے سپہ سالاروں یعنی شہید ابومہدی المہندس اور شہید حاج قاسم سلیمانی کی شہادت کے ایّام بھی ہیں، ان دونوں شہداء کے پاکیزہ خون کی وجہ سے ایران اور عراق کےعوام کے درمیان بھائی چارہ کا رشتہ مزید مضبوط ہوا ہے اور انشاء اللہ ان دوعظیم اقوام کے مابین تعلقات اور بھی مستحکم ہوں گے۔
آیت اللہ مروی نے کہا کہ ہر سال تقریباً تیس لاکھ عراقی زائرین حرم امام رضا(ع) کی زیارت سے مشرف ہوتے ہیں ان زائرین کی آسائش کے لئے حرم امام رضا(ع) میں خصوصی طور پر صحن اور ہال تعمیر کیا گیا ہے تاکہ ان زائرین کے لئے انہی کی زبان اور ثقافت و روایات کے مطابق پروگرامز منعقد کئے جاسکیں اور انہیں یہاں پر اجنبیت کا احساس نہ ہو۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے عراقی حکومت اور عراقی عوام کی چہلم امام حسین علیہ السلام پر مہمان نوازی کو سراہاتے ہوئے کہا کہ میں اپنا فرض سمجھتے ہوئے عراقی حکومت اورعراقی عوام کی مہمان نوازی اور ایرانی زائرین کو دی جانے والی سہولیات اور خدمات پر تہہ دل سے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ان انتھک کاوشوں سے نہ فقط زائرین کا روحانی سفر آسان ہوتا ہے بلکہ دو نوںممالک کے درمیان دینی اور بھائی چارے کا رشتہ مزید مضبوط ہوتا ہے ۔
آستان قدس رضوی اور عراق کے مختلف اداروں کے مابین تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے آیت اللہ مروی نے کہا کہ زیارت کی وجہ سے حاصل ہونے والے منفرد اور موثر موقع کے علاوہ کئی دوسرےمواقع بھی ہیں جن کی وجہ سے عراق اور آستان قدس رضوی کے مابین تعاون کے معاہدے طے پا سکتے ہیں منجملہ معاشی، ثقافتی اور علمی شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔
امام رضا علیہ السلام کے حرم کے متولی نے کہا کہ آستان قدس رضوی سے وابستہ اعلیٰ تعلیمی ادارے جیسے رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی اور امام رضا(ع) انٹرنیشنل یونیورسٹی اور اس کے علاوہ رضوی اسپیشلٹی ہاسپٹل کے ذریعہ عراق میں ان کے مشابہ علمی مراکز و اور یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے ، جس سے دونوں ممالک کے مابین تجربات اور تحقیقات کے تبادلے ہوں گے اور نتیجے میں دونوں ممالک میں ترقی وپیشرفت ہوگي ۔
آیت اللہ مروی نے کہا کہ ہم عراق کے ساتھ علمی اور یونیورسٹی کی سطح کے تعلقات قائم کرنے کے خواہشمند ہیں خصوصاًعلمی معیاروں اور یونیورسٹیوں کے معیارات کو برقرار رکھتے ہوئے امام رضا(ع) انٹرنیشنل یونیورسٹی کے ساتھ علمی تعاون کو فروغ دینے کے لئے تیار ہیں۔
عراقی وزیراعظم کا آستان قدس رضوی کی جانب سے زائرین کو دی جانے والی خدمت پر اظہار تشکر
اس ملاقات میں عراقی وزیراعظم نے حرم امام رضا(ع) میں ایرانی حکومت اور آستان قدس رضوی کے عہدیداروں کی جانب سے پرتپاک استقبال اور مخلصانہ مہمان نوازی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس دورے کے موقع پر جو کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر محترم کی دعوت پر انجام پایا خطے کے متعدد مسائل پر تبادلہ خیال ہوااور جائزہ لیا گیا،خوش قسمتی سے اس سفر کے دوران رہبر معظم انقلاب اسلامی سے بھی ملاقات کا موقع ملا ،وہ خطے کے تمام ممالک کی نسبت بہت مثبت رائے رکھتے ہیں۔
عراقی وزیراعظم محمد شیاع السودانی نے کہا کہ ماہ رجب میں یہ جو زیارت ہوئی ہےاور ملاقاتیں انجام پائي ہیں انشاء اللہ ان سے دونوں ممالک کے آپس میں مثبت نتائج سامنے آئیں گے اورایران اور عراق کی دو عظیم اقوام کے مابین تعاون اور تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔
عراق کے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم عراق میں واقع حضرات معصومین علیہم السلام کے مزارات کے زائرین کی خدمت کو بہت بڑی سعادت سمجھتے ہیں ،ہم نے آستان قدس رضوی کی بھی زائرین کو دی جانے والی خدمات سے متعلق بہت کچھ سنا ہے اور یہ خدمات یقینی طور پر وزارتی سطح کی خدمات ہیں اور ہم ان خدمات کو تہہ دل سے سراہتے ہیں ،ہم عراق کے مقدس مقامات کی انتظامیہ کے سربراہوں کے ساتھ رابطے میں ہیں اوران مقدس مقامات کی جانب سے زائرین کو دی جانے والی خدمات کو مزید بہتر بنانے کے لئے ان سے بات چیت کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ