آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ مؤرخہ9 دسمبر2024 بروزسوموار کو جناب امیرمہدی حکیمی نے رضوی ٹی وی کے لائیو پروگرام’’رواق خدمت‘‘ میں آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا(ع) میں دنیا کا سب سے بڑا آرٹ خزانہ موجود ہے ۔
اسلامی دنیا میں مغرب سے مشرق تک اور اسپین سے ہندوستان تک جہاں جہاں مسلمانوں نے منفرد فن پارے تخلیق کئے حرم امام رضا(ع) جیسا آرٹ کہیں بھی نہیں پایا جاتا ۔
انہوں نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ 900 سال سے زائد عرصے سے حرم رضوی میں مسلسل فن موجود ہے اور ہرگز اس عرصے کے دوران ختم نہیں ہوا،کہا کہ یہ خصوصیت حرم رضوی کے لئے منفرد ہے کیونکہ دنیا کے کسی بھی خطے میں آرٹ اور فن تعمیر ایک خاص زمانے میں عروج پرگیااور پھر ختم ہوگیا،لیکن حرم امام رضا(ع) ہمیشہ سے ہی عمدہ اور شاندار فن پاروں کا مرکز رہا ہے اسی لئے عالم اسلام کی تاریخ کا سب سے خوبصورت کتبہ،فن تعمیر اورسنہری ٹائلزحرم امام رضا علیہ السلام میں ہیں۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ حرم امام رضا(ع) کے میوزیم میں مختلف فنون کا مجموعہ پایا جاتا ہےجس میں قلمی نسخوں سے لے کر مختلف قسم کے قیمتی قالین اور دیگر کئی قیمتی فن پارے جو امام رضا(ع) کے نام پر تیا ر ہوئے اور دنیا میں ان کی کوئی مثال نہیں ملتی ۔
فن کے میدان میں تین دہائیوں سے سرگرمیاں
جناب حکیمی نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی بنیاد آستان قدس رضوی کے سابقہ متولی مرحوم آیت اللہ واعظ طبسی نے رکھی تھی اور اس وقت تین دہائیوں سے زائد عرصے سے آستان قدس رضوی آرٹ و فنون کے خزانے کے تعارف،تحفظ اور اسلامی فن کے فروغ خصوصاً حرم امام رضا علیہ السلام میں استعمال ہونے والے تمام اسلامی و ایرانی فنون کے مختلف شعبوں اور متعلقہ شاخوں کے لئے سرگرمیاں انجام دے رہا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ آستان قدس رضوی کے خزانے کا تعارف اور تحقیق من جملہ ان سرگرمیوں میں سے ہے جن پر اب تک کئی مجموعے شائع کئے جا چکے ہیں۔
ان کے علاوہ مختلف قیمتی قرآنی نسخے بھی اس انسٹیٹیوٹ کی جانب سے شائع کئے گئے ہیں۔
انہوں نے بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ انسٹیٹیوٹ مختلف شعبوں میں سرگرمیاں انجام دینے کے ساتھ رضوی آرٹ اسکول اور رضوان گیلری کا قیام بھی اسی ادارے کی سرگرمیوں میں سے ہے ۔
تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ اس انسٹیٹیوٹ نے بہت سارے فیسٹیولز کا بھی انعقاد کیا ہے ۔
اجتماعی طور پر زیارت کو فروغ دینے کے لئے آرٹ اسکول کا قیام
جناب حکیمی نے رضوی آرٹ اسکول کے قیام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حرم امام رضا علیہ السلام میں پائے جانے والے منفرد خزانوں کی بنیاد پر رضوی آرٹ اسکول کا قیام عمل میں لایا گیا۔
رضوی آرٹ اسکول کے لئے چار سالوں تک مختلف علمی انسٹیٹیوٹس اور چند ایک ملکی یونیورسٹیوں کے تعاون سے بین الاقوامی کانگریس رضوی مکتبِ آرٹ کا انعقاد کیا گیا جس میں مضامین بھی تحریر کئے گئے اور آج اسے ثقافتی انقلاب کی سپریم کونسل کی طرف سے ایک قومی دستاویز کے طور پر منظور کر لیا گیا ہے ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ رضوی آرٹ اسکول میں اجتماعی طور پر زیارت کو فروغ دینے،عصر حاضر میں فنکاروں کو فن پارے تخلیق کرنے کے لئے با اختیار بنانے اور ثقافتی استعمال کی اصلاح کو مدّ نظر رکھا گیا ہے ۔
تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کےمنیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ "مہر" برانڈ کے تحت آرٹسٹک مصنوعات کی ڈیزائننگ اور پروڈکشن حالیہ برسوں میں انسٹی ٹیوٹ کے دیگر اقدامات میں سے ایک ہے ، مہر برانڈ میں ہماری کوشش یہ ہے کہ زیارت کی سوغات کے عنوان سے فنکارانہ مصنوعات تیار کی جائیں جس سے اجتماعی طور پر زیارت کو فروغ ملے گا اور لوگ ان مصنوعات کو دیکھ کر حرم رضوی اور امام رضا(ع) سے رابطے میں رہیں گے۔
اس لئے ملک بھر کے مختلف اداروں کے تعاون سے آرٹ کی مختلف مصنوعات ڈیزائن کی گئی ہیں اور اس وقت 1100 سے زائد مصنوعات کو رضوی ’’مہر‘‘ برانڈ کے عنوان سے تیار کیا جا رہا ہے جس سے بہت سارے بے روزگار افراد کو کام کے مواقع بھی فراہم ہوئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مہر برانڈ کے نام سے تیار ہونے والی تمام مصنوعات اس انسٹیٹیوٹ کی سائٹ https://aqartshop.com پر موجود ہیں۔
نیز،مہربرانڈ کی تمام مصنوعات بیروت کے جنوب میں واقع اسٹور اور اس کے علاوہ خلیج فارس کے زیادہ تر ممالک میں آنلائن طریقے سے فروخت کی جارہی ہیں۔
آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ حرم امام رضا علیہ السلام دنیا میں فن کے منفرد فن پاروں کی تخلیق کا مرکز ہے اس لئے آرٹسٹس حرم کے فن پاروں سے الہام لے کرعمدہ اور بہترین فن پارے تخلیق کر سکتے ہیں۔
News Code 5322
آپ کا تبصرہ