آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے تعاون سے ’’رضوی اسکول آف آرٹ‘‘ کا گولڈ میڈل اور خصوصی ایوارڈ ان ان فنکاروں کو دیا جائے گا جو رضوی ثقافت اور رضوی تعلیمات کو آرٹ کی زبان سے فروغ دینے میں مؤثر کردار ادا کریں گے۔
آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نےآستان نیوز کے نمائندہ کو دوسرے بین الاقوامی’’مزارات‘‘ فوٹو فیسٹیول کی مشہد مقدس میں منعقد ہونے والی اختتامی تقریب اور نمائش سے متعلق آگاہ کیا۔
مسجد جامع گوہر شادکا مجموعہ فن تعمیر کے خوبصورت ترین اور قیمتی شاہکاروں پر مشتمل ہے ،جس میں مختلف فنون کی تصاویر جیسے پتھراور ٹائل کی تختیوں کے کتبے(نوشتہ جات)،ٹائل و کاشی کاری اور مقرنس (muqarnas) یعنی تھری ڈی صورت میں دیواروں پر برجستہ سازی وغیرہ شامل ہے۔
مختلف زمانوں میں اس تاریخی عمارت کی بحالی اور مرمت کی وجہ سے مشہور خطاطوں جیسے محمد رضا امامی،محمد حسین شہید مشہدی اور دیگر ایرانی ہنرمندوں اور فنکاروں کے عظیم شاہکار اس مجموعہ میں شامل ہیں۔
اس مجموعہ میں آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں سے ’’کتیبہ ہای صحن گوہر شاد‘‘ نامی کتاب سے چند ایک تصاویر کو اکھٹا کر کے نمائش کے لئے رکھا گیا ہے ۔
حرم امام رضا علیہ السلام کا صحن آزادی فتح علی شاہ قاجار کے حکم پر تعمیر کیا گیا ، اس صحن کی سجاوٹ کا کام قاجاریوں کے دورحکومت کے آخر تک جاری رہا،یہی وجہ ہےکہ اس صحن کی سجاوٹ اور بناوٹ قاجاریوں کی عمارت کی عکاس ہے ،صحن آزادی کے بیرونی حصے کا کام پہلوی دورحکومت میں جناب محمد حسن رضوی کے ذوق اور انداز کے مطابق انجام دیا گیا جو کہ روایتی نظام تعلیم کے آخری فنکاروں میں سے تھے انہوں نے روایتی فن تعمیر میں جدید فن تعمیر کا استعمال کیا ،اس فنکار کا رجحان تیموری اور صفوی دور حکومت کے کتبوں کے احیاء میں تھا ،صحن آزادی کے کتبے اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔
اس مجموعہ میں آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں سے ’’کتیبہ ہای صحن آزادی‘‘ نامی کتاب سے چند ایک تصاویر کا منتخب کر کے نمائش کے لئے رکھا گیا ہے ۔