آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ نرسنگ کا پیشہ صبرو حوصلہ اور عزم و ذمہ داری سے جڑا ہوا ہے ،نرسوں کو ہر روز شدید دباؤ کے حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے ،بعض او قات مریضوں اور ان کے اہل خانہ کے سخت الفاظ کو نہایت صبر و حوصلے کے ساتھ نظر انداز کرتی ہیں اور بحرانی حالات میں محنت اور لگن کے ساتھ خدمات انجام دیتی ہیں ۔
اس رپورٹ میں حضرت زینب(س) کے یوم ولادت کی مناسبت سے جسے ملک بھر میں’’نرسنگ ڈے‘‘ کے طور پر منایاجاتا ہے ،رضوی ہاسپٹل میں کام کرنے والی نرسوں کی خدمات سے آگاہ کیا جائے گا۔
نرسوں کی بھرتی کے دو اہم معیار؛علم اور اخلاقیات
سب سے پہلے رضوی ہاسپٹل کے نرسنگ منیجمنٹ کے ڈپٹی ڈائریکٹر جناب سعید موشکاف سےگفتگو کرتے ہیں جس کی عمر38 سال ہے اور نرسنگ شعبے کا پندرہ سالہ تجربہ رکھتا ہے جس میں سے 9 سال اس ہسپتال میں گزارے ہیں ۔
جناب موشکاف کہتا ہے کہ رضوی ہاسپٹل جو امام رضا(ع) سے منسوب ہاسپٹل ہے اس میں ہماری کام کرنے کی ذمہ داری دوگنا بڑھ جاتی ہے کیونکہ جو بھی اس ہاسپٹل میں نرسنگ کے شعبے میں کام کے لئے آتا ہے اسے پتہ ہوتا ہے کہ دوسرے طبی مراکز سے زیادہ یہاں پر اخلاقیات اور اچھے برتاؤ کا خیال رکھنا ہوگا، تاکہ مریضوں کو یہ محسوس ہو کہ وہ امام رضا(ع) سے منسوب ہاسپٹل میں علاج کے لئے آئے ہیں۔
گفتگو کو جاری رکھتےہوئے کہا کہ نرسوں اور کمپونڈرز کی بھرتی کے وقت ان کی تعلیمی قابلیت پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ ساتھ پیشہ ورانہ اخلاقیات کو بھی مدّ نظر رکھا جاتا ہے ۔
جناب موشکاف نے مزید یہ بتایا کہ صوبہ خراسان رضوی کے پسماندہ علاقوں میں لگائے جانے والے میڈیکل کیمپس میں اس ہاسپٹل کی نرسیں اور کمپونڈرز رضاکارانہ طور پر اپنی مرضی سے طبی خدمات فراہم کرتے ہیں ،اس کے علاوہ تعلیم اور صحت کے فروغ کے پروگراموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہیں ۔
محترمہ سارا فرخ راد جو کہ رضوی ہاسپٹل کے ICU میں خدمات انجام دیتی ہے ،جن کی عمر43 سال ہے اور18 سال کام کا تجربہ رکھتی ہے جن میں خدمت کے 16 سال رضوی ہاسپٹل میں گزارے ہیں، جب ان سے ہم ICU وارڈ میں دی جانے والی طبی خدمات سے متعلق پوچھا تو انہوں نے کہا کہ اس وارڈ میں کام کرنے والی نرسوں کو دوسرے وارڈز کی نسبت زیادہ علم اور مہارت آنی چاہئے کیونکہ ان کی زیر نگرانی مریض بحرانی اور نازک حالات میں ہوتے ہیں۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہتی ہیں کہ نرسیں جس وارڈ یا ڈیپارٹمنٹ میں بھی کام کر رہی ہوں وہ مریضوں کے ساتھ ہمدردی سے پیش آتی ہیں ، کچھ ڈیپارٹمنٹ ایسے ہیں جو نرسوں کی ذہنی صحت پر خصوصی توجہ دیتے ہیں تاکہ ناخوشگوار واقعات کے دوران وہ اپنے آپ پر قابو پا سکیں۔
ان کا مزید یہ کہنا ہے کہ جب سے میں نے رضوی ہاسپٹل میں طبی خدمات شروع کی ہیں ہمیشہ یہ محسوس کرتی ہوں کہ میں امام رضا(ع) کی خادمہ ہوں میں سمجھتی ہوں کہ میں بہت خوش قسمت ہوں کیونکہ جس پیشہ کا مجھے علم اور مہارت ہے اس کے ذریعہ میں امام (ع) کے سائے میں رہ کر اپنے ہمنوع انسانوں کی مدد کر سکتی ہوں۔
ایمرجنسی وارڈ بھی کسی بھی ہاسپٹل کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے جس میں نرسوں کومہارت اور تیز رفتاری سے کام کرنا پڑتا ہے ،اس لئے ہم نے اس وارڈ میں کام کرنے والے کمپونڈر جناب حسن عاقبتی نیا سے گفتگو کی جس کی عمر32 سال ہے اور دس سال سے اس شعبے میں خدمات انجام دے رہا ہے ۔
جناب حسن عاقبتی نیا ایمرجنسی وارڈ میں خدمات سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہتا ہے کہ یہ وارڈ ہاسپٹل کا سب سے زیادہ رش والا ڈیپارٹمنٹ ہے جہاں کام کا دباؤ بہت زیادہ ہوتا ہے ،یہاں پر مریضوں کی جان بچانے کے لئے دل و جان سے کام کرنا پڑتا ہے اس وارڈ میں کام کرنے والی ٹیم ایک خاندان کی طرح مل کر کام کرتی ہے ۔
گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہتا ہے کہ بعض افراد یہ سمجھتے ہیں کہ نرسوں کے لئے بدحال اور زخمی مریضوں کو دیکھنا معمول کی بات ہوتی ہے جبکہ مجھے دس سال ایمرجنسی وارڈ میں کام کرتے ہوگئے ہیں اور اب بھی وہی احساس ہے جو پہلے دن تھا ،اس لئے یہ کہنا بہتر ہے کہ ہم میں صبر و حوصلہ اور برداشت کی طاقت بڑھ جاتی ہے ۔
آخر میں ان سے کہا کہ نرسنگ شعبے کےبارے میں ایک جملے میں تعریف کرو تو مسکراتے ہوئے کہتا ہے لکھو:’’ایک پاگل عاشق‘‘
اس وقت رضوی ہاسپٹل کےمختلف شعبوں میں 500 نرسیں حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کے تعاون سے کام کر رہی ہیں جو ہمیشہ مریضوں کو ہمدردی اور پیار سے امید اور زندگی کی بہار کا راستہ دکھاتی ہیں۔
News Code 5022
آپ کا تبصرہ