اسلامی اور رضوی تعلیمات میں مزاحمت کی ثقافت کا ممتاز مقام

آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن میں مقدس مزارات پر اسٹڈیز کرنے والے گروپ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ مزاحمت سے متعلق گفتگو کو اسلامی تعلیمات میں ایک خاص مقام حاصل ہے ۔

جناب ڈاکٹر مرتضی انفرادی نےآستان نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے اسلامی تعلیمات خصوصاً رضوی تعلیمات میں لفظ مزاحمت کا ذکر کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مبانی پر روشنی ڈالی اورشہید مزاحمت شہید سید حسن نصر اللہ کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ لفظ مزاحمت کا لغوی معنی ڈٹ جانا، تسلسل اور پائیداری ہے اور علم سیاست میں اس لفظ کا ایک خاص مطلب ہے اور وہ یعنی کسی خاص دھڑے کا مقابلہ کرنا اور علم فقہ میں اس کا معنی جہاد دفاعی کے قریب ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام ایک روایت میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’خداوند متعال ایسے شخص پر غضبناک ہوتا ہے جو اس وقت تک اپنے گھر میں بیٹھا رہے جب تک اس پر حملہ نہ ہوجائے‘‘امام رضا(ع) جو کہ خود ہمیشہ مستقل طور پرانتھک مجاہد تھے ان کے اس فرمان سے مزاحمت کی ثقافت کو استخراج کیا جا سکتا ہے ۔
جناب انفرادی کا کہنا تھا کہ رہبر معظم انقلاب اسلامی مزاحمت کے معنی کی تشریح میں فرماتے ہیں کہ ’’مزاحمت کا معنی یہ ہے کہ انسان ایک ایسے راستے کا انتخاب کرے جو صحیح اور حق پر ہو اور پھر اسی راہ پر چلتا رہے اور کوئی بھی رکاوٹ اسے اس راہ پر چلنے سے نہ روک سکے‘‘
ڈاکٹرانفرادی نے کہا کہ اسلامی تاریخ میں مزاحمت کی ثقافت میں بڑے بڑے جرنیل اور علمبردار شامل ہیں اور اس دور میں رہبر معظم انقلاب اسلامی کے مطابق شہید سید حسن نصر اللہ مزاحمت کے نمایاں اور عظیم مجاہد اور علمبردار ہیں۔

News Code 4868

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha