ٓستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ تین شعبان المعظم بروز جمعہ کو امام رضا(ع) ہاسپٹل کے ۸طبی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا گیایہ طبی منصوبے آستان قدس رضوی کی ۱۰۰ ارب تومان کی مالی امداد سے مکمل ہوئے ہیں ،حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے اس تقریب کے دوران سید الشہداء حضرت امام حسین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کی اور ملک کے طبی عملے کی کوششوں اور کاوشوں کو سراہاتے ہوئے کہا کہ جوشخص جس عہدے پر بھی فائز ہے اسے اپنے کام کی قدر کرنی چاہئے اورہیلتھ کے شعبے میں کام کرنے والے تمام افراد ؛ ابتدائی طبی سہولیات فراہم کرنے والوں سے لے کر ڈاکٹروں تک سب کے سب معاشرے میں صحت برقرار رکھنے والے مجموعہ کا حصہ ہیں۔
انہوں نے تمام طبی خدمات فراہم کرنے والے افراد اور طب کے میدان میں سرگرمیاں انجام دینے والے افراد بشمول نرسزز،کامپاؤڈراور ڈاکٹروں سمیت تمام کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات میں واجبات انجام دینے کے بعد سب سے بہتر عمل خلق خدا کی خدمت ہے اور خداوند متعال نے طب سے تعلق رکھنے والے افراد کے لئے خلق ِ خدا کی خدمت کرنے کے لئے بہترین مواقع فراہم کئے ہیں۔
خلق ِخدا کی خدمت قرب خدا کا بہترین ذریعہ
آستان قدس رضوی کے متولی نے انسان کو خدا کا محبوب بنے کا ایک راستہ خلقِ خدا کی خدمت قرار دیا اوراس حدیث قدسی’’ يابن آدم خَلَقْتُ الْأَشْیآءَ لِأَجْلِک، وَ خَلَقْتُک لِأَجْلی‘‘(اے فرزند آدم! میں ہر چیز کو تیرے لئے خلق کیا اور تجھے اپنے لئے خلق فرمایا) پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر خدا کی مخلوق کی خدمت بہترین عبادت اور قرب پروردگار کا ذریعہ ہے ۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ انسان بہت زیادہ تکالیف برداشت کرسکتا ہے لیکن مرض اور درد ناقابل برداشت ہیں اس لئے میڈیکل اور طب ایک انسانی ذمہ دار تھی اور طب کے لئے کاروبار کا لفظ استعمال کرنا اس کی منزلت اور مقام کو گھٹانےکا باعث ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے ہیلتھ شعبے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کی اورکرونا کے دوران نرسوں اور طبی عملے کی خدمات اور کاوشوں کو سراہاتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی؛ حرم امام رضا علیہ السلام کے زائرین کو خدمت فراہم کرنے اوران سے متعلق دینی سرگرمیاں انجام دینے کے بعد صحت کے میدان میں سرمایہ کاری اور خرچ کرنے کو اپنی ذمہ داری سمجھتا ہے ۔
انہوں نے حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کو بابرکت اور دلوں کو منوّر کرنے کا مرکز جانتے ہوئے کہا کہ یہ تمام طبی منصوبے جو آج مکمل ہوئے ہیں اور اس کے علاوہ آستان قدس رضوی کی دیگر خدمات یہ تمام حضرت امام رضا(ع) کے بابرکت وجود اورپاک دل مومنوں کی نذورات اور عطیات کی وجہ سے ہیں ہم فقط امین ہیں اور بھرپور کوشش کرتے ہیں کہ ان امانتوں کو صحیح جگہ پر خرچ کیا جائے جن میں ایک صحت اور علاج و معالجہ کا شعبہ ہے ۔
حضرت امام رضا(ع) کی ضریح مطہر میں ڈالے گئے عطیات اور نذرانے کہاں استعمال ہوتے ہیں
حرم امام رضا(ع) کے متولی نے بعض سوالوں کے جواب میں کہ ضریح امام رضا علیہ السلام میں ڈالے گئے عطیات و نذرانے کہاں استعمال ہوتے ہیں کہا کہ عقیدت و احترام سے ضریح امام رضا(ع) میں ڈالے گئے عطیات اور نذرانے حرم امام رضا(ع) اور زائرین کو دی جانے والی فلاحی اور دینی خدمات پر خرچ کئے جاتے ہیں ۔
انہوں نے حرم امام رضا(ع) کے اخراجات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تاریخی لحاظ سے حرم امام رضا علیہ السلام کی عمارت بہت پرانی اور دس لاکھ مربع میٹرکے رقبہ پر مشتمل ہے اس عمارت کی بنیادوں کو محفوظ رکھنے،تعمیرات اور روزانہ بنیادوں پر زائرین کو خدمات فراہم کرنے کا خرچہ تقریبا تین ارب تومان ہے مثال کے طور پر سالانہ فقط جوتوں کے لفافوں اور ڈسپوزل گلاسوں کا خرچہ ۵۰ارب تومان ہے ،ہر سال تقریباً دو ہزار خراب ہونے والی لائٹس کو تبدیل کیا جاتا ہے ،حرم رضوی میں اس طرح کے بہت سارے اخراجات ہیں جن کے لئے کبھی بھی سرکاری بجٹ استعمال نہیں کیا جاتا۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے بتایا کہ رواں شمسی سال کی ابتدا سے گیارہویں مہینہ تک تقریبا پانچ ارب تومان امام رضا(ع) کے مہمانسرا کے لئے خرچ ہوا ہے ،یعنی تقریباً ہر دس زائرین میں سے ایک زائر امام رضا(ع) کے متبرک دسترخوان سے کھانا تناول فرماتا ہے ،بلاشبہ اس سلسلے میں بہت زیادہ درخواستیں موصول ہوتی ہیں اور ہر زائر یہ چاہتا ہے کہ تبرک کے طور پر امام علیہ السلام کے مہمانسرا میں کھانا تناول فرمائے اور ہم بھی تمام زائرین کی پذیرائی کرنا چاہتے ہیں لیکن اس کے لئے بجٹ محدود ہے ،جس کی وجہ سے ہر زائر کی پذیرائی کرنا ممکن نہیں ہوتا۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ تقریباً تین کروڈ زائرین ہر سال مشہد مقدس تشریف لاتے ہیں اور آستان قدس رضوی ان تمام زائرین کو خدمات فراہم کرتا ہے لیکن ان سے کوئی مادی و مالی استفادہ نہیں کرتا فقط حکومت اور بلدیہ ان زائرین سے مالی اور مادی فائدہ حاصل کرتے ہیں۔
آستان قدس رضوی عوام کے لئے جتنا ممکن ہو سکا خرچ کرے گا
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے آستان قدس رضوی کی سماجی خدمات بشمول جہیزیہ دینا،گھر تعمیر کرنا اور غریبوں کی امداد وغیرہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی ؛حرم امام رضا(ع)کے انتظامات چلانے کے بعد جس قدر ممکن ہوا لوگوں بالخصوص ضرورت مندوں کے لئے خرچ کرے گا اس لئے جس مقدار میں بھی نذرانے اور عطیات زیادہ ہوں گے معاشرے میں امام رضا علیہ السلام کے نام پر خیرات و برکات میں بھی اضافہ ہوگا۔
اس تقریب کے دوران نائب وزیر صحت جناب ڈاکٹر سعید کریمی نے آستان قدس رضوی کے متولی کی صحت اور علاج و معالجہ کے شعبے پر خصوصی توجہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ مشہد مقدس ملک کے طبی مراکز میں سے ایک اہم مرکز ہے جہاں ایرانیوں اور غیرملکیوں کی کثیر تعداد علاج و معالجہ کے لئے مراجعہ کرتی ہے لیکن طبی سہولیات کے شعبے میں ہمیں کئی مسائل کا سامنا ہے ۔
جناب ڈاکٹر کریمی نے حکومت کی جانب سے خاندان کے ساتھ تعاون اورآبادی کو جوان رکھنے کے سلسلے میں دیئے گئے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بانجھ پن اور حاملکی کے دوران کی تمام خدمات بیمہ میں شامل ہیں لیکن اس کام کے لئےہمیں ذرائع درکار ہیں، حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی خاص عنایات کی وجہ سے شہر مشہد مقدس میں آستان قدس رضوی کی جانب سے ان ذرائع کو فراہم کرنے کے لئے کافی مالی امداد فراہم کی گئی ہے ۔
مشہد مقدس کی میڈیکل آف سائنس یونیورسٹی کے وائس چانسلر جناب ڈاکٹر محمد علی کیانی نے بھی اس تقریب کے دوران آستان قدس رضوی کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی نے کرونا کے ایّام میں بھی مشہد کی میڈیکل آف سائنس یونیورسٹی کی بہت زیادہ مدد کی تھی اس سے آستان قدس رضوی کی نظر میں لوگوں کی ضروریات کو پورا کرنے بالخصوص صحت کے میدان میں خدمات انجام دینے کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے ،آستان قدس رضوی کے متولی کی ہیلتھ کے شعبے پر خصوصی توجہ کی وجہ سے صوبہ میں صحت سے متعلق کافی مسائل حل ہوئے ہیں۔
حرم امام رضا(ع) کے عطیات سے عام المنفعۃ منصوبوں کا نفاذ
اس تقریب کے دوران امام رضا(ع) ہاسپٹل کے سربراہ جناب ڈاکٹر محمود شبستری نے آستان قدس رضوی کی جانب سے امام رضا(ع) ہاسپٹل کے لئے طبی وسائل و ذرائع فراہم کرنا اور عوام کے لئے خاص طور پر کم درآمد اور غریب افراد کو صحت کی معیاری سہولیات فراہم کرنے پر زور دینےکے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسی سلسلے میں آستان قدس رضوی کے تعاون سے امام رضا(ع) ہاسپٹل میں جدید طبی و تعلیمی آٹھ منصوبوں کا افتتاح کیا گیا ہے اور ان منصوبوں کے لئے مالی اخراجات کو امام رضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کے موقوفاتی مال سے فراہم کیا گیا ہے ۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بانجھ پن کےعلاج کے لئے میلاد مرکز کا افتتاح جو کہ ۱۵۰۰ مربع میٹر کے رقبہ پر مشتمل ہے ،کینسر کے علاج کے لئے دو مشینوں کی فراہمی،CT سمولاٹور اور Brachytherapy)) کی دو مشینیں فراہم کرنا اور ان کے لئے آپریشن رومز کی تعمیر،ہیماتھولوجی سیکشن اور طبی عملے کے رومز کی تعمیر من جملہ ایسے منصوبے ہیں جنہیں امام رضا(ع) ہاسپٹل میں آستان قدس رضوی کے تعاون سے مکمل کے گئے ہیں۔
آپ کا تبصرہ