عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آرگنائزیشن آف لائبریریز،میوزیمز اور آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی مرکز کے شعبہ دستاویزاتی ریسرچ اینڈ اسٹڈی امور کی سربراہ محترمہ زہرا طلایی نے اس پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی کے بعد سے معاشرے میں مختلف عہدوں پر خواتین کی تقرری میں اضافہ ہوا ہے ،اسی طرح آستان قدس رضوی کے مختلف شعبوں میں بھی خواتین کی موجودگی میں اضافہ ہوا ہے ۔
حرم امام رضا(ع) کی مرکزی لائبریری کےمخطوطات سیکشن کے سربراہ جناب ابوالفضل حسن آبادی نے نیز اس پروگرام کے دوران ملک میں پائی جانے والی چالیس سالہ شفاہی(زبانی) تاریخ کا ذکر کرتے ہوئےآستان قدس رضوی کی شفاہی تاریخ کواس کام کا مثالی مرکز قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران میں رضوی لائبریری ایسی ہے جس میں پانچ سو سال کی معتبر ترین تاریخ موجود ہے اور عصر حاضر میں لائبریری کی شفاہی تاریخ نے مزید اسے کامل کردیا ہے ۔
دستاویزات کی فہرست سازی کی ماہر محترمہ شکوہ سادات سمیعی نے بھی اس پروگرام کے دوران مرکزی لائبریری کے قیام کی مختصر تاریخ پیش کرتے ہوئے کہا کہ لائبریری کے شعبہ دستاویزاتی اور مطبوعاتی مرکز کی شفاہی تاریخ ۱۹۹۸ عیسوی سے تشکیل پائی،جس کا مقصد مختلف افراد کی معلومات کا اندراج اور لائبریری کے عملے کے ساتھ ہونے والے انٹرویوز کی ریکارڈنگ تھی۔
یہاں یہ بات قابل توجہ ہے کہ آرگنائزیشن آف لائبریریز،میوزیزم اور آستان قدس رضوی کا دستاویزاتی مرکز ایران اور عالم اسلام کا اہم ترین ثقافتی مرکز ہے ،اس آرگنائزیشن کی مرکزی لائبریری چوتھی صدی ہجری سے قائم ہے ، اسے ورلڈ لائبریری ایسوسی ایشنز اینڈ انسٹی ٹیوٹ (IFLA) کے توسط سے دنیا کی ۱۰۰۱ لائبریریوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
فی الحال اس آرگنائزیشن کی ایک مرکزی لائبریری،پورے مشہد مقدس میں ۲۳ کتب خانے، شہر مشہد سے باہر۲۵ کتب خانے ،ایک لائبریری ہندوستان میں اور۹ خصوصی لائبریرز ہیں جن کے ذریعہ سالانہ چالیس میلین صارفین اور قارئین کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں ۔
آپ کا تبصرہ