عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ امام رضا(ع) بین الاقوامی میڈیا فیسٹیول کا تیسرا دورمیڈیا اہلکاران کی موجودگی میں حرم امام رضا(ع) میں منعقد کیا گیا جس میں حرم امام رضا(ع) کے متولی حجت الاسلام والمسلمین احمد مروی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام میں کمالات حاصل کرنےکی سفارش کی گئی ہے ،اسلام کی نظر میں تکبر،خود پسندی اور برتری طلبی جیسے صفات قابل مذمت ہیں لیکن کمالات حاصل کرنے کے لئے پختہ عزم رکھنا اورآپس میں سالم و صحیح مقابلےانجام دینا مستحسن اور قابل قدر ہیں ۔
انہوں نے ےامام رضا(ع) میڈیا فیسٹیول میں فضیلتوں ،اچھے اخلاق ،مومنانہ طرز زندگی کو بیان کرنے اور معاشرے کو حجت خدا کا تعارف کروانے کی نیت سے شرکت کرنے کو نیکی اوراچھائی کے مصادیق قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے فیسسٹول میں شرکت کرنا جن کا مقصد معاشرے کو اخلاقی و انسانی فضائل اور کمالات حاصل کرنے کی دعوت دینا ہے ؛یہ ایک مادّی عمل سے زیادہ معنوی و روحانی اقدام ہے ۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے میڈیا فیسٹیول منعقد کرانے والوں اور شرکاء کی کاوشوں کو سراہاتے ہوئے فیسٹیول کی تاثیر گذاری کادقت سے جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ فیسٹیول کے نتائج کو ہرگز نظر انداز نہ کیا جائے ،تسلسل کے ساتھ علمی،ہنری اور اشتہاراتی پروگراموں کی معاشرے میں تاثیر سے حاصل ہونے والے نتائج پر توجہ کی جائے ،غور سے جائزہ لیا جائے کہ فیسٹیول حضرت امام رضا علیہ السلام اور رضوی ثقافت کو معاشرے میں فروغ دینے میں کس حدتک کامیاب رہا ہے ۔
انہوں نے فیسٹیول کو بھیجی گئی پروڈکشنز اور مواد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تمام ثقافتی،علمی اورفنکارانہ مصنوعات اور پروڈکشنزکے پیغام کی ترسیل،اثر اورتربیتی کردار کی مقدار کا باقاعدہ فیسٹیول کے ججز کے ذریعہ بغور جائزہ لیا جائے اور ان نکات کو ان پروڈکشنز کے لئے امتیاز اور پوائنٹ کے طور پر شمار کیا جائے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی نے مقبوضہ فلسطین کے حالیہ واقعات کا ذکر کرتے ہوئے غاصب صیہونی حکومت کے ظلم و بربریت اور جرائم کو برملا کرنے اورانہیں دوسروں تک پہنچانے کے عمل کو فنکاروں اور میڈیا پرسنز کی اہم ترین ذمہ داری جانتے ہوئے کہا کہ ان دنوں مظلوم فلسطینی قوم کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کی جانب سےایسے ظلم و بربریت کا مشاہدہ کر رہے ہیں جن کی تاریخ میں نظیر نہیں ملتی ،ایک طرف صیہونی فوج بی رحمی کے ساتھ ہاسپٹل پر بمباری کر کے سینکڑوں بی گناہ بچوں،خواتین اورطبی عملے کوخون میں نہلا دیتی ہے اور دوسری طرف امریکہ کا صدر نہایت بی شرمی کے ساتھ اس جرم و جنایت کو فلسطینیوں سے منسوب کرتا ہے ،آج ایسے حالات میں معاشرے کو آگاہی دینے کی ذمہ داری تمام ایسے افراد کے کندھوں پر ہے جنہیں خدا نے فنکارانہ صلاحیتوں اور توانائیوں سے نوازا ہے ۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ تمام آرٹسٹوں اور فنکاروں کو ان جرائم اور ظلم و بربریت کو برملا کرنے اور انہیں ثبت و ضبط کرنے کے لئےباقاعدہ الفاظ سازی کے ساتھ میدان میں آنا چاہئے ،مضامین لکھ دینا اور ان واقعات کا تجزیہ اپنی جگہ بہت اچھا ہے لیکن اشعار کی طرح الفاظ سازی ان واقعات کو دوام بخشتی ہے ،جب امریکہ کا صدر جو کہ ایک ملک کا عہدیدار ہونے کے باوجود غزہ کے ہاسپٹل پر ہونے والی بمباری کے بارے میں اتنا بڑا جھوٹ بولتا ہے تو تاریخ میں اس شخص کو،اس کی فکر اورطرز عمل کو رسوا کیا جانا چاہئے اور یہ سب کچھ الفاظ سازی سے حاصل ہو گا،جس طرح حضرت اباعبد اللہ الحسین(ع) اور حضرت زینب (س) نے ’’ھل من ناصرینصرنی‘‘ اور’’مارایت الاجمیلا‘‘کی طرح الفاظ سازی سے عاشورا کی تحریک کو دوام بخشا۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے اس بیان کے ساتھ کہ فنکاروں اور میڈیا پرسنزکی ذمہ داری حق کا دفاع کرنا،اور اس طرح کے واقعات سے متعلق عام افراد کو آگاہی دینی اور بیدار کرنا ہے ،کہا کہ حالیہ دنوں میں فلسطین کے اندر پیش آنے والے واقعات اور مظلوم مسلمانوں پر صیہونی جو ظلم ڈھا رہے ہیں ان کے بارے میں ابھی تک معاشرے کے بعض افراد کو خبر نہیں ہے ، ہم ان افراد کی نسبت جواب دیئے بغیر لا تعلق نہیں رہ سکتے ،ہمیں معاشرے کے ہر فرد کو؛ چاہئے وہ کسی بھی مذہب یا ذوق کا حامل ہے فلسطینیوں کی مظلومیت اور حماس کے آپریشن انجام دینے کے دلائل بتاکر قانع کرنا چاہئے کیونکہ کوئی بھی انسان ظلم و ستم کے حق میں نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے کو اس بات سے آگاہ کیا جائے کہ ایسا نہیں ہے کہ صیہونی بھی اپنے اپنے گھروں میں زندگی کر رہے تھے اور مظلوم فلسطینی بھی اپنے اپنے گھروں میں رہتے ہیں بلکہ اس غاصب صیہونی حکومت کا وجود مظلوم فلسطینیوں کے گھروں اور مکانات پر غاصبانہ قبضہ اورانہیں تباہ کرنے پر مبنی ہے ،کئی سالوں سے فلسطینیوں کے آبائی وطن اور آبائی سرزمین میں ہر قسم کا ظلم روا رکھااور کئی فلسطینیوں کو گھروں سے بے گھر کیا ہے اورفلسطینیوں کی زمینوں پر قبضے اور ان کے حقوق پامال کرنے میں کسی بھی صورت میں قانع نہیں ہیں ،اس غاصب حکومت نے ایسے حالات پیدا کر دیئے ہیں کہ مظلوم فلسطینی عوام کے لئے مزاحمت کے سوا کوئی دوسرا راستہ بچا ہی نہیں ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مروی کا کہنا تھا کہ دنیا کا ہربا انصساف اور با ضمیر انسان غاصب صیہونی حکومت کے ظلم و بربریت کی مذمت کرتا ہے ،طوفان الاقصیٰ کوئی حملہ نہیں تھا بلکہ 70 سال سے ہونے والے ظلم و جبر،بربریت اور قتل و غارت گری کے خلاف دفاع تھا ، آرٹسٹوں اور فنکاروں کو چاہئے کہ وہ اس ساری حقیقیت کو واضح طور پر بیان کریں۔
آپ کا تبصرہ