عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ آستان قدس رضوی نے اسپیشل اکنامک زون سرخس میں اپنی ۲۷ سالہ ذمہ داری کے دوران ۵۰ہزار ارب تومان کی سرمایہ کاری کے ساتھ خطے کی تمام بنیادی ضروریات کو پورا کیا ہے ،پارلیمنٹ میں حکومتی بل پاس ہونے اور شوریٰ نگہبان کونسل میں اس کی منظوری کے بعد یہ خصوصی خطہ ؛ کمرشل- صنعتی آزاد خطے میں تبدیل ہو جائے گا۔ اس قرار داد کے نفاذ کے ساتھ ہی وسیع پیمانے پر ملکی و غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گااور اس طرح سے سرخس خطے میں ٹرانزٹ ہب میں تبدیل ہو جائے گا۔
ملکی پیداواری کو بڑھانا اور علاقائی تجارت کو مستحکم بنانا
آستان قدس رضوی کے ادارہ اوقاف کی پیداواری فاؤنڈیشن کے سربراہ نے اس قانون کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ CIS کے رکن ممالک کے دو سو ملین لوگوں کی مارکیٹ اور اس خطے کی برآمداتی صلاحیت کو مدّ نظر رکھتے ہوئے اس آزاد اکنامک خطےکے اہم مقاصد میں ملکی پیداوار اور قومی معیشت میں ترقی شامل ہے،جس کی وجہ سے اس خطے میں بھی ترقی ہوگی۔
نوجوان افراد سے استفادہ کرنا
جناب ڈاکٹر سید مہدی سدیدی نےادارہ موقوفات کی پیداواری کمیٹی کے اہم ترین پروگراموں میں روزگار فراہم کرنا جانتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی نے سرخس کے مقامی لوگوں پر ہمیشہ توجہ دی ہے اور اب بھی ہے ،اسی لئے آستان قدس رضوی سرخس خطے کے لئےمتوازن اقتصادی،سماجی اور ثقافتی ترقی کا خواہاں ہے ۔
انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ایک سال میں اس خطے میں ایک ہزار افراد کو روزگار فراہم ہوا جن میں ۹۵% سے زیادہ لوگ اسی خطے کے مقامی اور اسی شہر کےرہائشی ہیں اور اب اس خطے کا اسپیشل اکنامک تجارتی- صنعتی آزاد خطے میں تبدیل ہونے سے روزگار میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
غربت و پسماندگی کے خاتمہ اور عوامی خدمت کا مرکز
جناب ڈاکٹر سید مہدی سدیدی نے مزید یہ بتایا کہ ایک اور اہم نکتہ جو قابل ذکر ہے کہ اس قانون کے نفاذ سے آستان قدس رضوی کا اصلی ہدف جو کہ سرخس کے پسماندہ علاقہ کے لوگوں کی خدمت اور اس خطے کے تمام شہروں اور دیہاتوں کے باشندوں کی بھرپور مدد کرنا ہے بھی پورا ہوجائے گا، اس قانون سے اقتصادی فوائد کے علاوہ خطے میں سماجی و ثقافتی فائدے بھی حاصل ہوں گے۔
وقف کی رعایت اور تعمیل پر قانون کی وضاحت
ادارہ اوقاف کی پیداواری فاؤنڈیشن کے سربراہ نے بتایا کہ سرخس کا علاقہ امام رضا(ع) کی موقوفات کے حوالے سے بڑے علاقوں میں شمار ہوتا ہے ،انہوں نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ شرعی لحاظ سے وقف کے مطابق عمل کرنا ؛ آستان قدس رضوی کی تمام موقوفات میں اوّلین ترجیح ہے ،ہمیں خوشی ہے کہ نگہبان کونسل اور پارلیمنٹ نے بل کی حساسیت کو مدّ نظر رکھتے ہوئے اس بل کے ایک حصہ میں ترمیم و اصلاح کی اور زور دیا کہ اس خطے میں تمام موقوفاتی اموال کو شرعی لحاظ سے وقف کے مطابق استعمال کیا جائے ۔
آپ کا تبصرہ