حرم امام رضا(ع) کے میوزیم میں پیغمبر گرامی اسلام(ص) کے نام سے مزیّن تاریخی سکّوں کی نقاب کشائی

آستان قدس رضوی کا 258 واں سائنسی و ثقافتی منگل وار پروگرام، تاریخی سکوں کے مجموعے کی رونمائی کے موضوع پرحرم امام رضا(ع) کے میوزیم میں منعقد ہوا ، یہ وہ سکّے ہیں جو حضرت محمد رسول اللہ (ص) کے مبارک نام سے مزین تھے

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق، یہ تقریب، پیغمبر اعظم (ص) کے 1500 ویں یوم ولادت کے موقع پر، آستان قدس رضوی کی لائبریریوں، عجائب گھروں اور دستاویزات کے مرکز کی تنظیم اور بنیاد مستضعفان انقلاب اسلامی کے ثقافتی عجائب گھر کے ادارے کے تعاون سے، ان دو اداروں کے صدور، ڈائریکٹرز اور ماہرین کے ساتھ ساتھ زائرین اور دلچسپی رکھنے والے مجاورین کی موجودگی میں، قرآن و رہبر معظم کے عطیات کے میوزیم میں منعقد ہوئی۔
اس تقریب میں حضرت محمد رسول اللہ (ص) کے مبارک نام سے مزین دو تاریخی سکوں کے مجموعوں کی رونمائی کی گئی، جن میں سے ایک کا تعلق آستان قدس رضوی کے میوزیم سے اور دوسرے کا تعلق بنیاد مستضعفان انقلاب اسلامی سے تھا، جن کی تاریخی قدامت مختلف ادوار سے تعلق رکھتی ہے۔
معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کی طرف پہلا قدم
آرگنائزیشن آف لائبریریز،میوزیمز اور آستان قدس رضوی کے دستاویزاتی مرکز کے سربراہ نے تقریب کے دوران قرآن کریم کی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انسانیت کی فلاح و بہبود پیغمبر گرامی اسلام(ص) کی تعلیمات کی پیروی میں ہے درحقیقت، ہم حقیقی ایمان لانے، پیغمبر اکرم (ص) کا احترام کرنے اور اپنے زمانے کے حالات کے مطابق ان کی مدد کرنے کے پابند ہیں۔
حجۃ الاسلام و المسلمین سید جلال حسینی نے اس تنظیم کے بنیاد مستضعفان انقلاب اسلامی کے ثقافتی عجائب گھر کے ادارے کے ساتھ اس سال 19 مرداد (10 اگست) کو طے پانے والے مشترکہ تعاون کے معاہدے کا بھی ذکر کیا اور مزید کہا کہ  تاریخی سکوں کی اس رونمائی تقریب کا انعقاد اس معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کی طرف پہلا قدم ہے۔
اسلامی معاشرے میں وحدت کے پیغام کو فروغ دینا
بنیاد مستضعفان انقلاب اسلامی کے ثقافتی عجائب گھر کے ادارے منیجگ ڈائریکٹر نے بھی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  اس تقریب میں، آٹھ تاریخی سکے امام ہشتم (ع) کی نیت سے، نیز 63 تاریخی سکے پیغمبر اکرم (ص) کی 63 سالہ بابرکت زندگی کی نیت سے، جو اس بنیاد سے تعلق رکھتے تھے اور جو تقریباً ایک ہزار سال کے عرصے میں اسلامی سرزمین کے مختلف حصوں سے جمع کیے گئے تھے، کی رونمائی اور تعارف کرایا گیا۔
حمید رضا سلیمانی نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس مشترکہ پروگرام کے ذریعے ہم اسلامی ممالک اور معاشرے میں وحدت کے پیغام کو دوبارہ پھیلانا چاہتے تھے، امید ظاہر کی کہ دونوں اداروں کے تعاون سے مستقبل قریب میں مزید موثر پروگرام منعقد ہوں گے۔
اس تقریب میں، محمد تقی صفار، محقق اور ماہر آثار قدیمہ نے اسلامی دور کے بعد کے سکوں کی تاریخ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی طراز کے پہلے سکوں کی قدامت 76قمری  (695 عیسوی) تک جاتی ہے۔77 قمری سال (696 عیسوی) سے دینار (سونے کے سکے) اور 79قمری سال (698 عیسوی) سے درہم (چاندی کے سکے) اسلامی طراز کے عام ہو گئے تھے۔
اس ممتاز سکہ شناس نے آستان قدس رضوی کے میوزیم میں موجود حضرت محمد رسول اللہ (ص) کے مبارک نام سے مزین تاریخی سکوں کے ایک منتخب مجموعے کا بھی تعارف کرایا، جو مختلف ادوار سے تعلق رکھتے تھے، اور اس تقریب میں اس میوزیم کے 27 سکوں کی رونمائی کی گئی۔

اس کے بعد، کتایون پلا سعیدی، بنیاد مستضعفان انقلاب اسلامی کے عجائب گھروں کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی چیئرپرسن نے قدیم زمانے میں تجارت اور اسلامی دور میں سکوں کے مقصد کے موضوع پر خطاب کیا۔
اس ماہر آثار قدیمہ نے واضح کیا کہ تاریخی سکوں پر موجود نقوش ہر دور میں حکمران اور مذہب کو ظاہر کرتے تھے۔ اس دوران، اسلامی دور سے، ہمارے پاس سکوں پر حکمران کی تصویر نہیں ہے، اور سکوں پر موجود اسلامی عبارتیں ہمیں اسلامی حکومت کی مشروعیت دکھاتی ہیں۔ درحقیقت، اس دور میں حکومت اور مذہب ایک دوسرے کے ساتھ ہیں۔

News Code 7180

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha