اسپیشل اکنامک زون سرخس میں ریلوے نیٹ ورک کی توسیع و ترقی

صوبائی منتظمین کی موجودگی میں اسپیشل اکنامک زون سرخس میں انرجی سائٹ کے ریلوے توسیعی منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ہے ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛  اسپیشل اکنامک زون سرخس کے منیجنگ ڈائریکٹر نے انرجی سائٹ میں ریلوے لائنوں کے اہم توسیعی منصوبے  کے افتتاح کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سرخس اکنامک زون کے ادارے  کی اولین ترجیح ریلوے نیٹ ورک کی توسیع اور سٹرکوں اور لاجسٹک انفراسٹرکچر کو پایہ تکمیل تک پہنچانا ہونی چاہئے اور اس کام کو سنجیدگی سے لیا جائے ۔ 
اسپیشل اکنامک زون سرخس کے منیجنگ ڈائریکٹر رجبی مقدم نے کہا کہ یہ منصوبہ 700ارب ریال کی ابتدائی سرمایہ کاری سے مکمل ہوا ہے اور اس کا بنیادی فائدہ یہ ہے کہ انرجی کے شعبے   میں قائم تمام سرمایہ کاروں اور پرائیویٹ سیکٹر کی سائٹس براہ راست خطے کے اندرونی نیٹ ورک اور بین الاقوامی لائنوں سے منسلک ہو جائیں گی۔
 انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ نہ صرف ملک کے لاجسٹیکل ہب کے طور پر کام کرے گا بلکہ خطے میں متوازن ترقی اور پائیدار روزگار کے قیام کے حوالے سے بھی ایک اہم قدم ہے ۔ 
 رجبی مقدم کا کہنا تھا کہ اس منصوبے میں پرائیویٹ سائٹس تک رسائی کے لئے راستے کی تعمیر اور کنسٹرکشن اور ریل بچھانے کے کام شامل ہیں، یہ منصوبہ محض چھے مہینوں میں مکمل ہوا ہے ۔
اسپیشل اکنامک زون سرخس کو لاجیسٹک ہب میں تبدیل کرنا
انہوں نے بتایا کہ نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کی توسیع و ترقی اور ایک جدید لاجسٹک  ایریا کا قیام ہمارے اہم پروگراموں میں سے ہے ،جو اس خطے کو ایک لاجسٹک ہب میں تبدیل کرنے لئے ہیں،نیز ہم ایک اکو سسٹم قائم کرنے کے خواہاں ہیں جو بین الاقوامی راہداری کی تجارتی ضروریات کو مکمل طور پر پورا کر سکے۔ 
 انہوں نے کہا کہ اسپیشل اکنامک زون سرخس، وسطی ایشیا کی وسیع ریلوے نیٹ ورک اور بین الاقوامی لائنوں تک رسائی، 51 کلومیٹر طویل اندرونی ریلوے نیٹ ورک، پرائیویٹ سیکٹر کےکثیر المقاصد ٹرمینلز اور لاجسٹک نقل و حمل کے میدان میں مناسب بنیادی ڈھانچے جیسے منفرد فوائد رکھنے کی وجہ سے ملک کے لاجسٹک اور نقل و حمل کی صنعت کے مرکز میں تبدیل ہونے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ 
آخر میں رجبی مقدم  نے تاکید کی کہ سرخس کا علاقہ بین الاقوامی راہداریوں پر ہونے اور اپنے اسٹریٹجک محل وقوع کی وجہ سے ہمیشہ سے خطے کی تجارت میں اہم کردار ادا کرتا رہا ہے ۔

News Code 7168

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha