عتبہ نیوز؛ بیت المقدس اور فلسطین کا مسئلہ عالم اسلام کے بنیادی مسائل میں سے ہے ، مسجد الاقصیٰ جو کہ عالم اسلام کے ایک مقدس اور متبرک مقامات میں سے ہونے کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کا قبلہ اول اور پیغمبر گرامی اسلام(ص) کے معراج پر جانے کا مقام بھی ہے گذشتہ کئی سالوں سے یہ مقدس جگہ امت مسلمہ کے سخت ترین دشمنوں کے قبضے میں ہے ،اس صورتحال نے مسجد الاقصیٰ کی حمایت کے حوالے سے عالم اسلام کی مرکزی مساجد اورعتبات و مزارات کی ذمہ داری کو دوگناہ کر دیا ہے ، اس سلسلے میں حرم امام رضا(ع) کے صحن قدس میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس’’قدس،ادیان و مذاہب کا مشترکہ ورثہ‘‘ کے موقع پر ہم نے ایران میں فلسطین کی تحریک جہاد اسلامی کے نمائندہ ناصر ابوشریف سے گفتگو کی۔
جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے نے اس سوال کے جواب میں کہ عالم اسلام کے مزارات،مساجد اورعلماءکرام ؛ القدس اور مسجد الاقصیٰ کے حوالے سے امت اسلامیہ کو بیدار اور متحرک کرنے میں کیا کردار ادا کر سکتے ہیں ؟کہا کہ مقدس مقامات، ادارے اورمسلم علماء کا القدس کے حوالے سے بہت اہم کردار ہے جو انہیں ادا کرنا چاہئے۔قدس صرف ایک جغرافیائی مسئلہ اور بحران نہیں ہےبلکہ قدس ایک مقدس سرزمین ہے یہ وہ سرزمین ہے جس کو خدا نے دنیا والوں کے لئے باعث برکت قرار دیا ہے ۔قدس میدان جنگ اورمغرب کے خلاف ایک سیاسی منصوبہ اورصہیونیوں کے خلاف اسلامی تہذیب کا ایک نیا پروجیکٹ ہے اس لئے اسلامی اداروں،علمائے کرام،مزارات کی انتظامیہ اور عالم اسلام کے مقدس مقامات پر فرض ہے کہ وہ مسلم کمیونٹی کو اپنے دشمنوں اور ددوستوں کے بارے میں آگاہ کریں۔
یہاں حرم امام رضا(ع) اور مسجد گوہرشاد اور ایک بہت بڑی جگہ ہے جہاں لاکھوں زائرین تشریف لاتے ہیں ،یہ جگہ امت مسلمہ کو بیدار کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ، اس کے علاوہ روایات کی بنا پر ہم یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ خراسان سے سیاہ پرچم قدس کی جانب لہرائے جائیں گے اور یہ بذات خود ایک دلیل ہے کہ علما اور مقدس مزارات پر فرض ہے کہ وہ امت مسلمہ کوصحیح اسلامی اہداف و مقاصد کے حصول کے لئے متحرک کرنے کے ساتھ حوصلہ افزائی کریں ۔
اس کے علاوہ حضرت امام خمینی(رہ) نے واضح طور پر اور براہ راست یہ فرمایا کہ قدس کا مسئلہ فقط ایک جغرافیائی تنازعہ نہیں ہے کہ جسے آسانی سے حل کیا جا سکتا ہے ،بلکہ یہ اسلام اور پوری دنیا کا مسئلہ ہے انہی وجوہات کی بنا پر اس مسئلہ میں علمائے کرام ، اداروں، مقامات و مزارات کا بہت اہم کردار ہے ۔
آپ کا تبصرہ