روضہ منورہ امام رضا(ع) کے خادمین نے ہمسایہ ملک کے مہمانوں کو رخصت کیا

دوغارون بارڈر کے ذریعہ افغان مہاجرین کی اپنے ملک واپسی میں اضافے کے پیش نظر،روضہ منورہ امام رضا(ع) کے خادمین نے آستان قدس رضوی کے متولی کے حکم پر اور کرامت رضوی فاؤنڈیشن کے مرکز برای امور مجاورین کی کاوشوں سے مہمان نوازی کا مظاہرہ کر کے ایرانی ۔ اسلامی مہمان نوازی ثقافت کی بہترین مثال پیش کی۔

دوغارون بارڈر پہنچنے پر روضہ منورہ امام رضا(ع) کے خادمین کی جانب سے کابل اور ہرات کے مسافروں کی پذیرائی کی گئی جس پر افغان مسلمان بھائیوں نے ایرانیوں کی مہمان نوازی پر خصوصی شکریہ ادا کیا۔ 
ان مسافروں میں سے ایک جناب شریف مسعود تھے جن کے پاس ایک بریسلٹ تھا جس پر ایران اور افغانستان کا نام لکھا ہوا تھا اس نے یہ بریسلٹ ایک خادم کو تحفہ کے طور پر پیش کیا اور ایران اور افغان اقوام کے درمیان دوستی و بھائی چارے کی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ 
جناب مسعود کا کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں کچھ مغربی حکومتیں ہمیں ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں اس کے باوجود ہم ایک دوسرے کے حامی ہیں اور یقیناً ان شیطانی حرکات سے مسلم اقوام کے مابین بھائی چارگی ختم نہیں ہو سکتی۔ 
وطن واپس جانے والے ایک اور افغان مسلمان بھائی جناب خلیل روحی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کئی برس اپنے ایرانی بھائیوں کی اس ملک میں مدد کی ہے اور ایک دوسرے  کے ساتھ مل کر رہے ہیں،البتہ باہمی تعاون میں مزید اضافے کے خواہاں ہیں۔ 
خادموں سے رخصت ہوتے وقت ان کی آنکھوں میں آنسو تھے ، انہوں نے خادموں کو گلے لگایا اور کہا کہ ایران اور افغانستان کے مابین ایک گہرا بندھن ہے اور ان کے ثقافتی تعلقات اٹوٹ ہیں۔ 
امور مجاورین سینٹر کے سربراہ جناب ہادی غلامی نے بارڈر پر امام رضا(ع) موکب کی جانب سے دی جانے والی خدمات اور سہولیات سے متعلق تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ افغان مہاجرین کی کثیر تعداد میں واپسی کے پیش نظر ضروری تھا کہ یہاں پر فوری طور پر خدمات فراہم کی جائیں ، اس بات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے حرم امام رضا(ع) کے خادمین نے موکب امام رضا(ع) لگایا۔ 
جناب غلامی نے بتایا کہ اس موکب کے آغاز سے اب تک روزانہ چار ہزار متبرک کھانا واپس وطن جانے والے افغان مہاجرین میں تقسیم کیا جاتا ہے اس کے علاوہ ٹھنڈا پانی بھی انہیں فراہم کیا جا رہا ہے ۔ 
حرم امام رضا(ع) کے خادمین کرامتِ انسانی کو مدّ نظر رکھتے ہوئے اپنے ہمسایہ ملک کو محبت و مہربانی کا پیغام  دے رہے ہیں۔ 

News Code 6844

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha