آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ مؤرخہ 23 جولائی2025بروز بدھ کو مشہد مقدس کے زائر سرا رضوی کے کنونش ہال میں’’طلباء کی علوم انسانی میں باہمی ہمفکری اور گفتگو‘‘پراجیکٹ کا افتتاحی پروگرام منعقد کیا گیا ، جس میں حوزہ علمیہ قم کے ممتاز اساتذہ اور طلباء کے ایک وفد نے شرکت فرمائی،آستان قدس رضوی کے متولی آیت اللہ احمد مروی نے اس پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے اس پراجیکٹ کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا اور اس پراجیکٹ کوجوان طلباء کی اخلاقی، معرفتی اور علمی تربیت کی جانب ایک اہم قدم قرار دیا ۔
انہوں نے عظیم علماء اور حکماء کی علمی راہ و روش کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بزرگان علمی مشکلات کے حل کے لئے بزرگ ہستیوں کے مزارات کی طرف رجوع کرتے تھے ،انہوں نے روضہ منورہ امام علی رضا(ع) کے جوار میں علمی و تربیتی نشستوں کے انعقاد کو ایک عظیم سعادت قرار دیا اور کہا کہ اس کے روحانی اثرات اور برکات کو یقیناً نظر انداز نہیں کرنا چاہئے ،یہ روحانی فضا علمی نشستوں کے اثر کو واضح طور پر بڑھا سکتی ہے ۔
آستان قدس رضوی نے اس بیان کے ساتھ کہ علم کو مفید اور نفع بخش ہونا چاہئے کہا کہ علم مفید اور علم نافع وہ علم ہے جو انسان کی ہدایت کر سکے اور خدا شناسی اور معاشرے کے موجودہ تقاضوں کوپورا کرے ، ایسا علم جو روح کو بلندی عطا کرے اور معاشرے کو ترقی اور عدالت کی طرف لے جائے ۔
آیت اللہ مروی نے مزید تاکید کرتے ہوئے کہا کہ نفع بخش علم ایسے شخص سےسیکھنا چاہئے جو خود اس سے بہرہ مند ہو اور اس علم کوتربیت اور تہذیب نفس کے لئے عملی طور پر استفادہ کرتا ہوں، اگر کوئی شخص خود الہیٰ اور توحیدی معرفت سے بہرہ مند نہ ہو تو اس کی تعلیمات دوسروں کو بھی کوئی نفع نہیں دیں گی۔
انہوں نے علماء اور طلباء کے لئے شیطان کے مختلف حیلوں اورپھندوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ شیطان ہر شخص کے لئے اس کا مخصوص پھندا تیار کرتا ہے حتّٰی علماء و طلباء بھی اس سے محفوظ نہیں ہیں ، اہل علم کے لئے جو خطرہ رہتا ہے وہ خودپسندی،شہرت طلبی اور مریدوں سے اپنے دل کو بہلانا ہے جو تہذیب نفس کے راستے سے اسے منحرف کر سکتا ہے ۔
آیت اللہ مروی نے مرحوم آیت اللہ حاج حسین قمی سے ایک واقعہ نقل کرتے ہوئے علماء کے علمی و عملی محاسبہ کی ضرورت پر زور دی اور کہا کہ اسلامی طلباء کو اخلاص، تقویٰ، بصیرت اور قرآن و عترت سے متمسک ہو کر معرفت کا راستہ طے کرنا چاہئے اورخدائی ہدایت و راہنمائی پر بھروسہ کرتے ہوئے معاشرے میں ایک روشن مشعلِ ہدایت بنیں۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے علم و معنویت کے باہمی اتصال اور پیوند کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے علوم انسانی میں مفید اور نفع بخش علم کے فروغ اور نفس کی تربیت پر زور دیا اورروضہ منورہ امام رضا(ع) کے جوار میں علمی و سائنسی منصوبوں کے انعقاد کو بے پناہ روحانی برکات کا ذریعہ قرار دیا۔
News Code 6843
آپ کا تبصرہ