نومحرم الحرام کے دن حرم امام رضا(ع) میں عزاداری اور ماتم داری کا انعقاد

نو محرم الحرام کی مناسبت سے حرم امام رضا(ع) کو حضرت ابا الفضل العباس(ع) اور سید الشہداء حضرت امام حسین(ع) کی یاد اور سوگ میں سیاہ پوش کیا گیا ،پورے حرم میں ماتم و مرثیوں کی صدائیں گونجتی رہیں۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ نومحرم الحرام 1447ھ۔ق کے دن حرم امام رضا(ع) حضرت ابالفضل العباس(ع) کے سوگ میں ڈوبا ہوا تھا ،حرم کے تمام صحنوں اور داخلی دروازوں پر سیاہ پرچم،کتبے اور بنرز لگائے گئے تھے ،بچوں سے لے کر بوڑھوں تک سب نے سیاہ لباس پہن رکھا تھا اور عزاداری و ماتم داری کرتے نظر آرہے تھے ، اہلبیت(ع) کے چاہنے والے کربلا کے علمبردارحضرت ابوالفضل العباس(ع) سے عزاداری و ماتم داری کے ذریعہ اپنی وفاداری اور عقیدت کا اظہار کر رہے تھے ۔ 
شب نو محرم الحرام کی مناسبت سے عزاداری کا خصوصی پروگرام نماز مغربین کے فوراً بعد حرم امام رضا(ع) کے رواق امام خمینی(رہ) میں شروع ہو گیا ،پروگرام کا آغاز زیارت امین اللہ کی قرائت اور مرثیہ خوانی سے ہوا،جس کے بعد حجت الاسلام والمسلمین راشد یزدی نے حضرت ابوالفضل العباس(ع) کے فضائل و مصائب پر خطاب فرمایا۔ 
انہوں نے اپنے خطاب میں حضرت ابوالفضل العباس (ع) کو ایثار،فداکاری اور ادب کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئمہ معصومین (ع) کے بعد اہلبیت(ع) میں سب سے بڑا مقام حضرت عباس(ع) رکھتے ہیں۔ 
انہوں نے مزید یہ کہا کہ حضرت امام جعفرصادق(ع) نے اپنے چچا حضرت عباس(ع) کو ’’عبد صالح‘‘ کے لقب سے یاد فرمایا ہے اورامام یہ قول حضرت عباس کے بلند مقام کی ایک مضبوط سند ہے ۔ 
ان کا کہنا تھا کہ نو محرم الحرام کو شمر بن ذی الجوشن ملعون ،حضرت عباس(ع) اور ان کے بھائیوں کے لئے امان نامہ لے کر آیا تھا، جس کا مقصد ان عظیم ہستیوں کو امام حسین(ع) کے لشکر سے جدا کرنا تھا، لیکن حضرت عباس(ع) نے اس امان نامے کو مسترد کر دیا اور آخری سانس تک سید الشہداء کی نصرت و مدد سے دستبردار نہ ہوئے۔ 
واضح رہے کہ شہدائے کربلا کی یاد میں عزاداری منانے کے لئے ایران کے مختلف شہروں اور دنیا بھر کے مختلف ممالک سے لوگ حرم امام رضا(ع) مشرف ہوتے ہیں جہاں پر شہدائے کربلا اور حضرت امام حسین(ع) کے سوگ میں عزاداری اور ماتم داری کا انعقاد کیا جاتا ہے ۔ 

News Code 6831

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha