آستان نیوزکی رپورٹ کے مطابق؛ شب عاشور ہے ،شیعوں کے لئے غم و الم کی رات ہے ، اس درد و کرب سے بھری رات میں زمین و آسمان سے ’’حسینؑ حسینؑ‘‘ کی صدائیں گونج رہی ہیں اور زمین والے دشتِ کربلا کے تشنہ لب شہنشاہ کی یاد میں گریہ کناں ہیں۔
غم و اندو سے بھری اس رات میں حرم امام رضا(ع) کے خادموں نے خطبہ خوانی کے مراسم منعقد کئے گئے۔
خطبہ خوانی کے یہ مراسم نماز مغربین کے بعد حرم امام رضا(ع) کے صحن پیامبر اعظم(ص) میں منعقد کئے گئے جس میں آستان قدس رضوی کے متولی آیت اللہ احمد مروی،صوبہ خراسان رضوی میں ولی فقیہ کے نمائندے آیت اللہ علم الہدیٰ،آستان قدس رضوی کے نائب متولی، حرم امام رضا(ع) کے منتظم اعلیٰ اورحرم امام رضا(ع) کے خادمین نے شرکت فرمائی۔
عزادری کے اس پروگرام کا آغاز قرآن کریم کی تلاوت سے ہوا جس کے بعد سید الشہداء کے سوگ میں ایک دوسرے کو تعزیت و تسلیت پیش کی گئی۔
آستان قدس رضوی کے متولی نے عزاداری کے اس پروگرام میں صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت میں شہید ہونے والے شہداء کو خراج عقیدت بھی پیش کیا۔
آیت اللہ احمد مروی نے خطبہ خوانی کے اس پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے حق کے راستے پر ثابت قدم رہنے کو عاشورائی تحریک کا اہم ترین پیغام قرار دیا۔
انہوں نے بتایا کہ دینی اور قرآنی تعلیمات میں بندگی کے راستے کو طے کرنے اور حقیقی سعادت تک پہنچنے کے لئے تین بنیادی مراحل بیان کئے گئے ہیں۔
وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ حق کو باطل سے پہچاننا، اللہ کی بندگی کے راستے کا پہلا مرحلہ ہے ، واقعہ عاشورا میں کچھ لوگ جو امام حسین(ع) کے مقابل کھڑے ہوئے ایسے تھے جو حق و باطل میں فرق نہ کر سکے،کیونکہ بنی امیہ کے پروپیگنڈوں نے حق کی تصویر کو مسخ کر دیا تھا،حتی یہ افراد امام حسین(ع) کو اسلام سے خارج ہونے والا سمجھتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ دوسرا مرحلہ حق کے راستے پر چلنا اور اس راہ پر چلنے میں مدد کرنا ہے ،واقعۂ عاشورا میں کچھ لوگوں نے حق کو پہچان لیا تھا ، لیکن اس خوف سے کہ کہیں انہیں اس راستے میں کوئی قیمت نہ ادا کرنی پڑے اس لئے انہوں وہ امام کی مدد کرنے سے دستبردار ہو گئے، اس کی واضح مثال اہل مدینہ ہیں جو امام حسین(ع) کی حقانیت سے واقف تھےلیکن آپ(ع) کی مدد نہ کی۔
تیسرا مرحلہ حق کے راستے پر ثابت قدم رہنا ہے،اہل کوفہ اگرچہ حق کو پہچان گئے تھے اور انہوں نے امام حسین(ع) کو خطوط بھی لکھے لیکن اس راستے پر ثابت قدم نہ رہ سکے۔
واضح رہے کہ عزاداری کے اس پروگرام کے اختتام پر حجت الاسلام سید مہدی سجادی زادہ نے شب عاشور کا خطبہ پڑھا اورجعفرملائکہ نے سیدالشہداء کے سوگ میں مرثیے اور نوحے پڑھے۔
قابل توجہ ہے کہ خطبہ خوانی کے یہ مراسم حرم امام رضا(ع) کے قدیمی ترین مراسم ہیں ان مراسم کو خراسان کے حاکم علیشاہ کے وقف نامے کے مطابق 1160 ھ۔ ق سے ہر سال شب عاشور اور شب شہادت امام رضا(ع) کے موقع پر منعقد کئے جاتے ہیں ۔

شب ِ عاشور کی مناسبت سے حرم امام رضا علیہ السلام میں خطبہ خوانی کے مراسم منعقد کئے گئے ۔
News Code 6790
آپ کا تبصرہ