آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ امام حسین (ع) یونیورسٹی کے فیکلٹی رکن ڈاکٹر محمد رضا سقامنش نے نے سائبرنیٹک حکمرانی کے بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ پوری دنیا اور تمام ممالک سائبراسپیس کی پر توجہ کی جا رہی ہے اور ہمارے ملک میں بھی اس مسئلہ پر بہت زیادہ توجہ دی جارہی ہے ۔
سائبری حکمرانی کی ضروریات
امام حسین(ع) یونیورسٹی کے فیکلٹی رکن نے اپنی بات کے تسلسل میں سائبری حکمرانی کی ضروریات پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سائبراسپیس کے دائرہ کار کی وسعت کے پیش نظراس کے خاص تقاضے اور ضروریات ہیں جن میں سے اہم ترین ضرورت انسانی علوم (ہیومینٹیز) کے شعبے میں ٹیکنالوجی پر توجہ دینا ہے ،جدید دور میں انسانی علوم کو سائبر اسپیس کی ضروریات کے مطابق اپ ڈیٹ کرنا ہوگا اور توسیع دینا ہوگی۔
ڈاکٹرسقا منش نے سائبر اسپیس کی صحیح منیجمنٹ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سائبر اسپیس کی منیجمنٹ اور مصنوعی ذہانت سے محققین کے لئے علم و تحقیق کا ایک نیا باب کھلے گا۔
آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے ڈائریکٹر نے بھی اس کانفرنس کےدوران گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ سائبرنیٹک حکمرانی کا موضوع آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے متعدد موضوعات سے متعلق ہے اس سلسلے میں رواں سال کے دوران چند ایک نشستیں بھی منعقد کی گئیں۔
سائبر اسپیس؛انسانی علوم کا موضوع ہے
ڈاکٹر احد فرامرز قراملکی نے کہا کہ فلسفے کے ساتھ ساتھ انسانی علوم کو بھی عصری ہونا چاہئے،سائبرنیٹک حکمرانی انسانی زندگی کے تمام پہلوؤں میں ایک وسیع،عمیق اور غیرمتوقع تبدیلی ہے جس سے انسانی طرز زندگی کا مفہوم تبدیل ہورہا ہے۔
انہوں نے مزید یہ کہا کہ مختلف شعبوں کے مفکرین پوری تاریخ میں انسانی طرز زندگی کے بارے میں فقط لفظوں کی حد تک مشترک ہیں،درحققیت عالمی تسلط جو کہ حکمرانی کے ذریعہ حاصل ہوتا ہے وہ ہر قسم کے ذوق، مفادات اور شناخت کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اور وہ چاہتے ہیں دنیا میں ایک ہی طاقت سب کی جگہ پر فیصلے کرے۔
تہران یونیورسٹی کے پروفیسر نے عالمی تسلط کو علمی جنگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ علمی جنگ بہت ساری جہات پر مشتمل ہے جس کا تجزیہ کرنا کوئی آسان کام نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ علوم انسانی یہ نہیں کہہ سکتے کہ ان کا سائبر اسپیس سے کوئی تعلق نہیں ہے کیونکہ بہت ساری وجوہات کی بنا پر سائبر اسپیس علوم انسانی کا موضوع ہے اور خاص طور پرٹیکنالوجی کا موضوع ہے۔
ڈاکٹر قرا ملکی نے اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شعبہ انقلاب واسلامی تہذیب کی سرگرمیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ امید کرتے ہیں کہ انسانی علوم کے میدان میں اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے محققین کے مشترکہ تعاون اور کاوشوں سے نئی ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھیں گے
آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام’’سائبرنیٹک حکمرانی‘‘کے عنوان سے آستان قدس رضوی کی اسلامک ریسرچ فاؤنڈیشن کے شیخ طوسی ہال میں علمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔
News Code 5455
آپ کا تبصرہ