غزہ اور اسرائیل کی جنگ ؛اسلام اور کفرکی جنگ کا واضح مصداق ہے ؛ استاد حسن رحیم پور ازغدی

جناب استاد حسن رحیم پور ازغدی نے کہا کہ غزہ اور اسرائیل کی جنگ ،اسلام اور کفر و نفاق کے درمیان جنگ کا واضح مصداق ہے ۔

ٓستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ حرم امام رضا(ع) کے مقبرہ شیخ طبرسی (رہ) میں واقع  دارالتفسیر میں قرآن کریم کی تفسیر کی خصوصی کلاس کا انعقاد کیا گیا جس میں استاد حسن رحیم پور ازغدی نے منافقت کے مفہوم کو بیان کرتے ہوئے جہاد کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے اس سلسلے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ منافقت یا نفاق کا معنی دو چہرے ہونا ہے اور منافق انسان کو جب کوئی خطرہ نہیں ہوتا تو وہ اپنے آپ کو مسلمان بتاتا ہے لیکن خطرے کے وقت اور جنگ کے وقت اپنے آپ کو جنگ کے نقصانات سے بچانے کے لئے کفر و نفاق کے محاذ کے ساتھ مل جاتا ہے ۔
اس قرآنی استادکا کہنا تھا کہ خداوند متعال انسانوں کے ایمان کو پرکھنے کے لئے امتحان لیتا ہے اور کوئی شخص بھی اس دنیا سے بغیر امتحان دیئے نہیں جاتا۔
انسان کے ایمان کے درجات سخت ترین حالات میں مشخص ہوتے ہیں اور بعض اوقات وہ افراد جو مومن ہونے کا دعوی کرتے ہیں امتحان میں کامیاب نہ ہونے پر دین سے خارج ہوجاتے ہیں۔
انہوں نے اسرائیل و غزہ کی جنگ کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آج عالمی سامراج اپنی پوری طاقت کے ساتھ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف متحد ہو چکا ہے فلسطین،غزہ اور لبنان اس محاذ پر اسلام کی فرنٹ لائن پر ہیں اس لئے تمام مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ اس محاذ کی جتنی ممکن ہو مدد کریں۔
رحیم پوری ازغدی نے مزید یہ کہا کہ قرآن کریم کے مطابق جب بھی اسلامی سرزمین پر حملہ ہو تو تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ وہ جہاں بھی ہیں ان کی حمایت کریں اوراس مسئلے سے لاتعلق رہنا حرام ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ دشمن کے مقابلے میں اپنا دفاع کرنا واجب ہے لیکن اس سے زیادہ حق اور دین خدا کا دفاع زیادہ ضروری ہے اس لئے مسلمانوں کو چاہئے کہ کفر کے مقابلے میں اسلام اور حق کا دفاع کریں۔
واضح رہے کہ ہر جمعرات کو نماز ظہرین کے بعد حرم امام رضا علیہ السلام کے ادارہ دارالقرآن الکریم کی جانب سے  مقبرہ شیخ طبرسی میں واقع دارالتفسیر میں قرآن کی تفسیر کی کلاس کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں زائرین و مجاورین شرکت فرما سکتے ہیں۔

News Code 4983

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha