حرم امام رضا(ع) کے زائرین کا مزاحمتی محاذ کی پہلی ایرانی شہیدہ خاتون سے الوداع

حرم امام رضا علیہ السلام میں راہِ قدس کی پہلی ایرانی شہیدہ خاتون معصومہ کرباسی کے جسد مطہر سے الوداعی رسم کا انعقاد کیا گیا جس میں حرم امام رضا(ع) کے متولی نے بھی شرکت فرمائی۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ نماز مغربین کے فوراً بعد حرم امام رضا(ع) کےرواق امام خمینی(رہ) میں شہیدہ کے جس مطہر سے الوداعی رسم کا انعقاد کیا گیا جس میں حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی آیت اللہ احمد مروی،حرم امام رضا(ع) کے منتظم اعلیٰ جناب رضا خوراکیان اور زائرین کی کثیر تعداد نے ’’لبیک یا حسینؑ‘‘ کے نعرے لگاتے ہوئے شہیدہ کے جسد مطہر کا استقبال کیا۔
آج کی رات ایک مہربان اور فداکار ماں سے الوداع کی رات ہے؛شہیدہ بانو معصومہ کرباسی اگر شہادت سے پہلے پانچ بچوں کی ماں تھی تو اب وہ ایران اور لبنان کے مزاحمتی محاذ کے تمام غیرت مند جوانوں کی ماں ہیں۔
آج اس شہیدہ کے بچوں نے اپنی ماں کے تابوت کو کندھوں پر اٹھا کر امام رضا(ع) کی زیارت کی اور امام کے حضور میں اپنے خون کے آخری قطرے تک اس ظالم و جنایت کار صیہونی حکومت سے لڑنے کا عہد کیا ، یقیناً صیہونی حکومت تباہ ہو کر رہے گی۔
اگرچہ مہدی،مھتدی،زہرا،محمد اور فاطمہ کے لئے اپنی والدہ کو کھونے کا غم بہت سخت تھا،لیکن اس الوداعی رسم میں آنے والے ہجوم کو دیکھ کر انہیں فخر ہو رہا تھا کہ تمام ایرانی عوام اور مزاحمتی محاذ ان کے ساتھ ہے اور سب کے سب ان کے ساتھ سوگوار ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین علی علیزادہ نے اس الوداعی رسم میں خطاب کیا اور سورہ بقرہ کی آیت نمبر214 "أَمْ حَسِبْتُمْ أَنْ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ وَلَمَّا يَأْتِكُمْ مَثَلُ الَّذِينَ خَلَوْا مِنْ قَبْلِكُمْ مَسَّتْهُمُ الْبَأْسَاءُ وَالضَّرَّاءُ وَزُلْزِلُوا حَتَّى يَقُولَ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ مَتَى نَصْرُ اللَّهِ أَلَا إِنَّ نَصْرَ اللَّهِ قَرِيبٌ"کی تلاوت کرتے ہوئے کہا کہ خداوند متعال کا مزاحمتی محاذ کے مجاہدوں سے وعدہ ہے کہ حق کامیاب ہو کر رہے گا۔
واضح رہے کہ شہیدہ معصومہ کرباسی اور ان کے شوہر رضا عواضہ مؤرخہ 19 اکتوبر2024 بروز ہفتہ کو جنوبی لبنان میں صیہونی حکومت کے ڈرون میزائلوں کا نشانہ بننے کی وجہ سے شہید ہوئے ۔

News Code 4939

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha