عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛اس میٹنگ کا انعقاد آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے دفتر میں کیا گیاجس میں آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے معاون حجت الاسلام والمسلمین مصطفی فقیہ اسفند یاری اورصوبہ سیستان و بلوچستان کے گورنر کے معاونین نے شرکت فرمائی،میٹنگ کے دوران چہلم امام حسین(ع) کے موقع پر ایران داخل ہونے والے پاکستانی زائرین کو دی جانے والی سہولیات کے حوالے سے گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس سلسلے میں پاکستانی زائرین کوصوبہ سیستان و بلوچستان کی سرحدوں سے ملک کے جنوبی اور مغربی صوبوں تک پہنچانےکے لئے یہ فیصلہ کیا گیاکہ آستان قدس رضوی پاکستانی زائرین کی آمد و رفت کے لئے پاکستانی ٹرانسپورٹ کمپنیوں کے متعلقہ اہلکاروں کے ذریعہ 400 پاکستانی بسیں منگوانے کے لئے رابطہ کرےاورصوبہ سیستان و بلوچستان کی گورنری ریمدان بارڈر ٹرمینل پر کسٹم کے حوالے سے ضروری انتظامات کرے۔
اس کے علاوہ یہ بھی طے پایا کہ صوبہ سیستان و بلوچستان کی گورنریٹ پاکستانی بسوں کے لئے فیول کارڈ بنانے کے لئے بھی ضروری اقدامات انجام دے۔
اس میٹنگ کے دوران چند ایک دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیاان میں سے ایک یہ تھا کہ آستان قدس رضوی مشہد ائیر لائنز کے ساتھ ضروری مشاورت کرے تاکہ ضرورت پڑنے پرچاہ بہاراور جنوبی و مغربی صوبوں سے پاکستانی زائرین کے لئے ہوائی نقل و حمل کا بھی امکان ہو۔
اس کے علاوہ یہ بھی طے پایا کہ چہلم امام حسین(ع) پر مشرف ہونے والے پاکستانی زائرین کے استقبال کے لئےانجام دیئے گئے اقدامات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے صوبہ سیستان و بلوچستان کی گورنریٹ ،ریمدان بارڈر ٹرمینل اور میرجاوہ بارڈر ٹرمینل کی ضروریات کو آستان قدس رضوی،صوبہ خراسان کی گورنریٹ اور صوبائی بلدیہ کوجو اس سلسلے میں تعاون کرنا چاہتے ہیں فہرست کی صورت میں بھیجے گا۔
آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے تعاون سے ایک اہم میٹنگ کا انعقاد کیا گیا، جس میں چہلم امام حسین(ع) کے موقع پر ایران داخل ہونے والے پاکستانی زائرین کو دی جانے والی سہولیات کے بارے میں گفتگو اور تبادلہ خیال کیا گیا۔
News Code 4604
آپ کا تبصرہ