بین الاقوامی مزارات فوٹو فیسٹیول میں زیارت سے متعلق لی گئی تصاویر کی اہمیت

آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے سربراہ نے دوسرےبین الاقوامی’’مزارات‘‘ فوٹو فیسٹیول کی اختتامی تقریب میں فیسٹیول میں شرکت کرنے والے فوٹوگرافروں کی جانب سے زیارت کے بارے میں لی گئی تصاویر کی اہمیت پر تاکید فرمائی۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ مزارات فوٹو فیسٹیول کی اختتامی تقریب آستان قدس رضوی کے تخلیقی آرٹ انسٹیٹیوٹ کی کاوشوں اور آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے تعاون سے مشہد مقدس کے نور ہال میں منعقد کی گئی جس میں جناب عبدالحمید طالبی نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فوٹوگرافروں نے مزارات فوٹو فیسٹیول میں اپنے فن کے ذریعہ زائر اور مذور کے درمیان روحانی رشتے کی بہترین انداز میں عکاسی کرنے کے ساتھ ساتھ حرم امام رضا(ع) اور دیگر مقدس مقامات کے فنون تعمیر اور خوبصورتی کو بہترین انداز میں اپنے فن پاروں میں ظاہر کیا ہے ۔

زیارت ایک عبادت ہے

جناب طالبی نے زیارت کو آستان قدس رضوی کے اہم ترین مسائل میں سے قرار دیتے ہوئے کہا کہ معاشرے میں زیارت کو دینی عقائد اورمذہبی شناخت کا حصہ جانا جاتا ہے اور چونکہ ہر ثقافت میں یہ ایک اجتماعی رسومات کا حصہ ہے اس لئے اس کا تعلق دین و مذہب سے ہے ۔

آستان قدس رضوی کی علمی وثقافتی آرگنائزیشن کے سربراہ نے زیارت کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اسلام سے پہلے دیگر ادیان میں بھی زیارت پائی جاتی تھی اور معنویت و روحانیت کے حصول کے لئے زیارتی سفر کئے جاتے تھے ،پوری بشری تاریخ میں معاشرتی اور ثقافتی سرگرمیوں میں سے ایک سرگرمی مقدس مقامات کی زیارت کے لئے سفر پرجاناتھا،جس سے نہ فقط معاشی خوشحالی آئی بلکہ بہت سارے شہر بھی آباد ہوئے۔ 

انہوں نے زیارت کی اہمیت پرروشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پیغمبر اکرم(ص) کی سیرت میں بھی قبروں کی زیارت کے چند ایک موارد کا ذکر ہوا ہے اس کے علاوہ تاریخی ذرائع بھی اس بات کے گواہ ہیں کہ مسلمان ہمیشہ دینی پیشواؤں اور بزرگان دین کی قبروں کی زیارت کرتے رہتے تھے ،پیغمبر گرامی اسلام(ص) کا روضہ اقدس بھی ماضی سے لے کر اب تک مسلمانوں کے لئے زیارت گاہ بنا ہوا ہے ۔
جناب طالبی نے اس بیان کے ساتھ کہ اہلسنت میں بھی زیارت ایک پسندیدہ عمل شمار کیا جاتا ہے ،کہا کہ مزارات فیسٹیول کے انعقاد کا ایک مقصد یہی موضوع تھا کہ زیارت کا تعلق فقط شیعوں سے نہیں ہے ۔

انہوں نے زیارت کے روحانی اثرات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے زیارتی مقامات جیسے کعبہ اللہ اورحرم امام رضا(ع) وغیرہ مسلمانوں میں خاص مذہبی اہمیت کے حامل ہیں جو مسلمانوں اور مسلم ممالک کے مابین اتحاد و یکجہتی کو مستحکم بنانے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔

آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے سربراہ نے مدافع حرم کے شہداء اور شہید حاج قاسم سلیمانی کی مزار کے شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ شہداء عالم اسلام کے سپہ سالار شہید سلیمانی کی مزار کی زیارت کے عشق میں شہید ہوئے ۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں کہ اس فیسٹیول کے انعقاد اوروہ تصاویر جو بین الاقوامی سطح پر اس فیسٹیول میں پیش کی گئی ہیں یہ سب زیارت اور اہلبیت(ع) کی ثقافت کو فروغ دینے کےلئے موثر ثابت ہوں ۔

تخلیق؛ خدائی فن کا سب سے نمایاں مظہر

اس تقریب کے دوران آستان قدس رضوی کے ادارہ بین الاقوامی امور کے سربراہ نے دوسرے بین الاقوامی’’مزارات‘‘ فوٹو فیسٹیول کے انعقاد کو سراہاتے ہوئے کہا کہ پوری کائنات خداوند متعال کے فن کا مظہر ہے اگر ہم فنکارانہ انداز میں بات کرنا چاہتے ہیں تو دو کلیدی الفاظ’’تجلی ھنر‘‘ اور’’ ھنرتجلی‘‘ پر گفتگو کرنی چاہئے۔

گفتگو کے تسلسل میں حجت الاسلام والمسلمین مصطفی فقیہ اسفند یاری نے سورہ حشرہ کی چند ایک آیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خدائی فن کا سب سے نمایاں اور وسیع مظہر اس کی تخلیق اور وجود ہے جسے صوفیا منبسط کے نام سے یاد کرتے ہیں۔

حجت الاسلام فقیہ اسفند یاری نے کہا کہ جو بھی فیسٹیول کی تصویروں والی کتاب دیکھتا ہے تو وہ یوں محسوس کرتا ہے جیسے ہر تصویر اس کے ساتھ محو گفتگو ہے کیونکہ فنکارانہ تخلیق کی خصوصیت یہ ہے کہ جب ماہر اورفنکار ہاتھوں سے تخلیق ہوتی ہے تو وہ تسبیح و تقدیس و تعریف کرتی نظر آتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ان تصویروں میں جو کچھ بھی ہے قرب الہی کا باعث ہے ،یہ قرب الہیٰ،خدائی فن کے مظہر میں بھی موجود ہے جسے ہم نچلی سطح پر مزارات کی تصاویر میں دیکھ سکتے ہیں۔

News Code 3331

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha