عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق، مکہ مکرمہ کے ۷۰۳ سالہ قدیم ترین نسخوں کی حرم امام رضا علیہ السّلام کی لائبریری میں نقاب کشائی ہوئی، اس موقع پر سرزمین وحی سے امامیہ کے قدیم نسخوں کے حفاظتی مرکز کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین حسین واثقی نے آنلائن خطاب کیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں، آستانہ قدس رضوی کی مرکزی لائبریری میں موجود قدیم ترین نسخوں کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس لائبریری کو مذہبی اور تہذیبی لحاظ سے اہم قرار دیا۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ تحقیقات کے میدان میں مادیات کا کوئی کردار نہیں ہے، کہا کہ رضوی کتابخانہ محققین کو خدمات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
واثقی نے مزید کہا کہ قدیم نسخوں میں ایک لفظ یا ایک جملہ ایسا ہوتا ہے جس پر تحقیق کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ قدیم زمانوں میں تحقیق کیلئے سہولت موجود نہ تھی لیکن جدید دور میں یہ سہولت موجود ہے۔
انہوں نے حرم حضرت امام رضا علیہ السّلام کی لائبریری میں موجود قدیمی نسخوں کی تعداد کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے اپنی تالیفات میں، اس کتابخانہ کی قدیم ترین کتب سے استفادہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ حرم امام رضا علیہ السّلام کی لائبریری میں موجود قدیمی نسخوں میں، الترث المکی، تاریخ حوزه علمیه بمکۃ المکرمہ اور المکاتبات المکیہ و حج نامہ سرفہرست ہیں یہ کتابیں مکی خط میں لکھی گئیں ہیں اور سینکڑوں سال پرانی ہیں۔
اس پروگرام میں، ہاتھوں سے لکھے گئے قدیمی نسخوں کے ماہر محمد وفادار نے نیز گفتگو کی اور برصغیر پاک وہند کے شہر حیدرآباد دکن کو قدیمی نسخوں کا اہم شہر قرار دیا۔
یاد رہے کہ حیدرآباد دکن میں ۱۱ ہجری میں قطب شاہیان کی حکومت تھی جس میں شیعہ علماء نے اہم کتابیں لکھیں۔
انہوں نے حیدرآباد دکن سے حرم امام رضا علیہ السّلام کی لائبریری کیلئے ہدیہ شدہ قدیمی نسخوں کا نیز تذکرہ کیا۔
محمد وفادار نے پہلی ہدیہ کردہ کتاب کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد دکن کی طرف سے پہلی قدیمی کتاب جسے حاج شیخ محمد مؤمن المعروف ابن خاتون عاملی نے ۱۰۶۷ قمری ہجری میں ہدیہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ دوسری قدیمی ترین کتاب کو عبداللہ قطب شاہ کے دربار میں طبیب امیر جبرئیل نے ۱۰۳۷ ہجری قمری میں ہدیہ کیا۔
آپ کا تبصرہ