عتبہ نیوز کی رپورٹ کےمطابق؛ حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر سید سعید رضا عاملی نے اس عالمی کانگریس کی سابقہ فعالیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پانچویں عالمی کانگریس کئی سالوں کے وقفے کے بعد منعقد کی جا رہی ہے اور آئندہ ایک سال کے وقفے کے ساتھ منعقد کی جانے والی سات کانگسزز کے لئے منصوبہ بندی کی جاچکی ہے ۔
پانچویں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کے علمی سیکرٹری نے بتایا کہ اس کانگریس کا عنوان ’’امام رضا (ع) کے تہذیبی افکار؛ انصاف سب کے لئے اور ظلم کسی پر بھی نہیں‘‘ ہے ،ہم نے اس عالمی کانگریس کے ہر دورہ کے لئے ایک عنوان کا انتخاب کیا ہے تاکہ عالمی سطح پر کانگریس زیادہ سے زیادہ مؤثر واقع ہو سکے۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ عدل وانصاف ایک عالمگیر مسئلہ ہے کہا کہ یہ مسئلہ مشترکہ اصولوں میں سے ایک ہے اور دنیا کے بہت سارے مسائل موضوع ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر عاملی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کانگریس میں زیادہ سے زیادہ افراد شریک ہوں اور اس سلسلے میں ہم نے ملک کے اندر اور ملک سے باہر بہت سارے ابتدائی اجلاس منعقد کئے ہیں اور یہ سلسلہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر جاری رہے گا۔
انہوں نے بتایا کہ پانچویں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع)کی اختتامی تقریب آئندہ سال 13 اور14 مئی2024 کو منعقد کی جائے گی،البتہ رواں سال کے مئی میں بھی ہم نے اسی سے مرتبط ایک اجلاس منعقد کیا تھا جس میں حضرت آیت اللہ جوادی آملی کا بیان بھی پڑھا گیا۔
پانچویں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کے علمی سیکرٹری نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ کم سے کم اخراجات سے بہترین استفادہ کیا جائے ،اس لئے ہماری کوشش یہ ہے کہ عالمی کانگرس میں امام رضا علیہ السلام کے افکار اور تعلیمات کو دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ اور بہتر انداز میں فروغ دی جائیں۔
عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کا ایک ابتدائی اجلاس قم میں منعقد کرانے کا خیر مقدم
آیت اللہ اعرافی نے مجتہدین،علمائے کرام اور دانشوروں کی موجودگی میں عالمی کانگریس حضرت رضا(ع) کا ایک ابتدائی اجلاس قم میں منعقد کرانے کا خیر مقدم کرتے ہوئے چند سفارشات بیان فرمائیں۔
ملک کے دینی مدارس کے سربراہ نے کہا کہ روضہ منورہ امام رضا(ع) تک حمل و نقل اور ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کو بڑھایا جائے ،دنیا بھر میں لاکھوں کی تعداد میں ایسے شیعہ ہیں جو امام رضا(ع) سے محبت کرتے ہیں لیکن اب تک ایک بار بھی زیارت سے مشرف نہیں ہوئے۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ دنیا کے چند ایک ممالک میں رضوی ثقافت اور تعلیمات کو فروغ دینے کے مواقع موجود ہیں جن میں بوسینیا،سربیا اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک شامل ہیں اس لئے ان پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا کہ امام رضا(ع) کا شہر ’’مرو‘‘ میں دو سال رہنا شیعت اور امامت کی تاریخ کا ایک منفرد باب ہے،اب تک حضرات معصومین(ع) کی ہجرت فقط عرب ممالک تک محدود تھی،امام رضا(ع) نے اس ہجرت سے زمانے سے لاحق خطرات کو بہترین مواقع میں بدل دیا ۔
آپ کا تبصرہ