حرم امام رضا(ع) میں دنیا کے سب سے پرانے قرآنی نسخے سے نقاب کشائی

حرم امام رضا علیہ السلام کے متولی نے کہا کہ دنیا کے سب سے پرانے قرآنی نسخے کا حرم امام رضا(ع) میں ہونا ،قرآن و عترت کے مابین پیوند اور تعلق کا مظہر ہے ۔

عتبه نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ اسلامی جمہوریہ ایران کے۳۱ ویں  ہفتہ کتاب کے موقع پر حرم امام رضا(ع) کے قدس ہال میں’’مصحف مشہد رضوی‘‘ کے عنوان سے تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں ۱۴۰۰ سالہ پرانے قرآنی نسخےسے نقاب گشائی کی گئی  ، اس تقریب میں ایران میں تعینات آیت اللہ العظمیٰ سید علی سیستانی کے نمائندہ حجت الاسلام والمسلمین سید جواد شہرستانی ،علمائے کرام،فقہائے عظام اورثقافتی سربراہان کے علاوہ یونیورسٹی کے پروفیسروں اور حوزہ علمیہ کے اساتذہ نے شرکت فرمائی ، دنیا کے پرانے ترین قرآنی نسخے کی نقاب گشائی تقریب کے دوران حجت الاسلام احمد مروی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس بات پر فخر کرتے ہیں کہ ہم نے کتابِ خدا  اور عترت پیغمبر(ص) کو اکھٹا رکھا ہوا ہے اور آج امام رضا(ع) کی نورانی بارگاہ میں اس ماندگار اور دیر پا قرآنی نسخے سے نقاب کشائی کر رہے ہیں اور اسے قرآن و عترت کے مابین پیوند اور تعلق کا مظہر جانتے ہیں اور یہ دونوں انسانی معاشرے کے لئے پیغمبر عظیم الشان کی بہترین یادگار ہیں ۔

انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ آستان قدس رضوی؛ ثقافتی اور علمی امور میں گہری دلچسپی رکھتا ہے ،کہا کہ ہمیں اس بات پر فخر ہے کہ حجت خدا حضرت امام علی بن موسیٰ الرضا علیہ السلام کی نورانی بارگاہ کے جوار میں قرآن کریم کے پرانے ترین نسخے کی نقاب کشائی کر رہے ہیں اور اس تقریب کے ذریعہ قرآن و عترت کے پیوند اور تعلق کا اظہار کررہے ہیں۔

آستان قدس رضوی کے متولی نے مزید اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زندہ اور حاضروناظر امام (ع) کا روضہ منورہ ؛انسان کو عترت سے جوڑتا ہے تاکہ ہم اپنی طرز زندگی کو امام علیہ السلام کی طرز زندگی کے مطابق اپنا کر، اس عظیم نورانی بارگاہ سے حقیقی زندگی گزارنا سیکھ سکیں،اور اسی وجہ سے برسوں پہلے اس نورانی بارگاہ کے جوار میں لائبریری کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ۔

انہوں نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے؛ کہ جب مرحوم آیت اللہ واعظ طبسی کو حرم امام رضا(ع) کا متولی  مقرر کرنے  کا حکم دیا گیا تو اس حکمنامہ میں حضرت امام خمینی(رہ) نے آستان قدس رضوی کی لائبریری پر خصوصی توجہ دینے کی تاکید فرمائی،کہا کہ مرحوم متولی کی تقرری کے حکم نامہ میں امام خمینی(رہ) کی لائبریری پر تاکید اور توجہ سے در  حقیقت امام خمینی(رہ) کی ثقافت اور لائبریری پر توجہ ظاہر ہوتی ہے  ،اس طرح رہبر معظم انقلاب اسلامی بھی ہمیشہ ہمیں  ثقافتی و دینی کام انجام دینے اور زائرین کی معرفت میں اضافے کے لئے نصیحت اور تاکید کرتے ہیں تاکہ ہم زائرین اور امام معصوم علیہ السلام کے درمیان  ایک گہرا تعلق اور رابطہ قائم کر سکیں۔

حجت الاسلام والمسلمین مروی نے پیغمبر گرامی اسلام(ص) کی حدیث ثقلین کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے یہ کہا تھا کہ ’’خدا کی کتاب ہی ہمارے لئے کافی ہے‘‘اور اہلبیت(ع) کو چھوڑ دیا ،وہ عترت کو چھوڑتے وقت اس بات کی طرف متوجہ نہیں تھے کہ درحقیقت انہوں نے انسانوں کو اللہ کی کتاب سے حاصل ہونے والی ہدایت اور فیوضات و برکات سے علیحدہ کر دیا ہے کیونکہ قرآن اور اہلبیت(ع) میں سے اگر ایک ہی چیز انسان کی ہدایت اور سعادت کے لئے کافی ہوتی ،تو پیغمبر گرامی اسلام(ص) مسلمانوں کو ان دونوں میں سے کسی ایک کو انتخاب کرنے میں مختار قرار دیتے ۔

انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے بچوں،خواتین اور غزہ کی مظلوم عوام کے قتل عام اور جنگی جرائم کے خلاف اسلامی ممالک کی خاموشی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب عترت و اہلبیت عصمت و طہارت کو چھوڑنے اور فقط قرآن پر اکتفا کرنے کا نتیجہ ہے ۔

حرم امام رضا(ع) کے متولی نے مزید یہ کہا کہ آج اسلامی ممالک میں سے ایک مقبوضہ اسلامی ملک میں جوظلم و بربریت اور جنگی جرائم ہو رہے ہیں اس سے ہر باضمیر اور با انصاف انسان کے دل کو ٹھوس پہنچا ہے ،ایک ارب سے زائد مسلمان اوراتنی تعداد میں اسلامی ممالک جن کے پاس خدا کی عطا کردہ روحانی طاقت کے علاوہ مادی سہولیات اور وسائل ہونے کے باوجودچند لاکھ انسان دشمن صہیونیوں کے خلاف کچھ نہیں کر سکتے اور یہ سب قرآن ناطق یعنی اہلبیت اطہار(ع) کو چھوڑنے کا نتیجہ ہے ۔

News Code 2719

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha