تھائی لینڈ سے بودھائی خاتون نے حرم امام رضا(ع) میں حاضر ہو کر اسلام قبول کر لیا

تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والی بودھائی خاتون نے حرم امام رضا(ع) کے دفتر امور غیرملکی زائرین میں حاضر ہو کر شہادتین کو زبان پر جاری کرتے ہوئے دین مبین اسلام قبول کر لیا۔

عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ نومسلم بودھائی خاتون نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ میں بدھ مت مذہب سے تعلق رکھنے والے گھرانے میں پیدا ہوئی میرے والدین بھی بدھ مت مذہب کے پیرو کار تھے ،ان سے مذہب سے متعلق بہت سارے سوالات پوچھے لیکن کیونکہ ایسے معاشرے میں زندگی گزار رہی تھی جہاں سب بودھائی تھے اس لئے کسی نہ صحیح راہنمائی نہیں کی مثال کے طور پر جب میں بارہ سال کی تھی تب سے میں نے مذہب سے متعلق سوالات پوچھنا شروع کئے ۔

انہوں نے مزید یہ کہا کہ میں ایک مفکر اور دانشور ہوں اس لئے  اکیلی بیٹھ کر سوچنے اور فکر کرنے کو پسند کرتی ہوں ،سب سے پہلے خدا کے بارے میں سوچتی ہوں اور پھر حضرت محمد(ص) کے بارے میں جاننا چاہتی ہوں ،پیغمبراکرم(ص) کے بارے میں مجھے زیادہ علم نہیں ہے لیکن آپ(ص) سے بہت زیادہ عشق رکھتی ہوں ،افسوس کہ میں پیغمبر (ص) کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی ۔

نومسلم خاتون نے گفتگوکو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا کہ میری راہنمائی کے لئے میرے پاس کوئی روشن خیال استاد نہیں تھا جو میری صحیح راہنمائی کرتا اور جب میں نے شیعہ اسلام کے بارے میں اسٹڈی شروع کی تو پتہ چلا کہ آپ کے پاس مذہبی دانشور اور علماء ہیں جن کا آپ بہت زیادہ احترام کرتے ہیں ،آہستہ آہستہ میں اس بات کی طرف متوجہ ہوئی کہ حقیقی اسلام اہلبیت(ع) کو جاننے سے آتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی میری نماز ختم ہوتی ہے تو میں دعا کی کتاب کو کھول لیتی ہوں وہ کتاب جو ایک شیعہ عالم دین نے مجھے تحفہ دی تھی اور پھر اس کتاب میں زیارت امام رضا(ع)کو دیکھتی ہوں اگرچہ امام رضا(ع) کو زیادہ نہیں جانتی لیکن میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہر نماز کے بعد امام رضا(ع) کی زیارت پڑھوں گی اور اس کے بعد زیارت امام مہدی(عج) پڑھتی جس پر مشہد مقدس میں سلامب بھیجے جاتے ہیں۔

اس نومسلم خاتون کا مزید یہ کہنا تھا کہ بہت سے افراد نے مجھے کہا ہے کہ حرم امام رضا(ع) میں ان کے لئے دعا کروں لیکن مجھے شرمندگی ہوتی ہے اس لئے کہ میں کون ہوں؟جو ان کے بدلے میں دعا کروں میں دعا کر سکتی ہوں لیکن یہ چاہتی ہوں کہ جو زائرین بھی یہاں آتے ہیں وہ امام رضا(ع) کی زیارت پڑھیں۔

انہوں نے کہا کہ میں حرم میں آتی ہوں یہاں بیٹھتی ہوں اور امام رضا(ع) سے گفتگو کرتی ہوں لیکن بہت سارے افراد مجھ سے بہتر دعا مانگتے ہیں ، بعض اوقات جب گھر میں اکیلی ہوتی ہوں امام رضا(ع) کو تصور کر کے بلاوجہ رو پڑتی ہوں اس وقت اپنے آپ کو امام رضا(ع) سے بہت قریب محسوس کرتی ہوں،لیکن بہت دور ہوتی ہوں،کبھی میرا جسم قریب ہوتا ہے لیکن دل نہیں،میں چاہتی ہوں کہ میرا دل امام رضا(ع) کے قریب ہواور اہلبیت(ع) کا عشق و محبت پہلے سے زیادہ میرے دل میں مجھے محسوس ہو۔

News Code 2660

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha