عتبہ نیوز کی رپورٹ کے مطابق ؛ آستان قدس رضوی کے مرکزی میوزیم کے سکّوں اور ٹکٹوں والے خزانے کے سربراہ جناب محمد حسین یزدی نژاد نے بتایا کہ یہ قیمتی مجموعہ جو کہ ۱۵۰۰ سے زائد ٹکٹوں پر مشتمل ہونے کے ساتھ افغانستان کی ڈاک تاریخ کی نمائندگی کر رہا ہے ان ڈاک ٹکٹس کو ۱۹۵۱ سے ۲۰۰۷ تک کے درمیان شائع کیا گیاتھا۔
انہوں نے مزید یہ بتایا کہ اس ڈاک ٹکٹس کے مجموعہ میں بامیان میں واقع بدھا کا مجسمہ،افغانستان کے مقامی پرندے،افغانستان کی آریانا ائیرلائن کی تأسیس،غزنوی دورحکومت کے فنون،سیاحت اور افغانستان کے تاریخی نوادرات،افغانستان کے جنگلوں کی حفاظت،تپ دق کے خاتمہ کا عالمی دن ،بکرے ذبح کرنے کا کھیل اور دیگر کئی تاریخی اور سماجی موضوعات شامل ہیں۔
جناب یزدی نژاد نے اس نایاب اور قیمتی مجموعہ کی مالیت ۶ ارب ریال سے زیادہ جانتے ہوئے کہا کہ تمام ڈاک ٹکٹوں کی رجسٹریشن کرنے اور انہیں دستاویزی صورت دینے کے بعد افغانستان کی ڈاک ٹکٹس تاریخ کے محققین اور ٹکٹوں سے متعلق دلچسپی رکھنے والے افراد کے لئے انہیں رضوی میوزیم کے ٹکٹوں والے خزانے میں رکھا جائے گا۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آستان قدس رضوی کا میوزیم بین الاقوامی سطح کے سب سے بڑے میوزیمز میں سے ایک ہے جس کا ہر سال لاکھوں کی تعداد میں لوگ وزٹ کرتے ہیں ،اس میوزیم کے ٹکٹوں اور سکّوں والے خزانے میں دنیا کے ۳۵۰ سے زائد ممالک کی ڈاک ٹکٹیں موجود ہیں۔
آپ کا تبصرہ