’’زیر سایہ خورشید‘‘ قافلوں کی روانگی کے سولہویں دور سے متعلق پریس کانفرنس کا انعقاد فارس نیوز ایجنسی کے دفتر میں ہوا جس میں آستان قدس رضوی کے یوتھ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر مجتبیٰ مختاری نے عشرہ کرامت کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا فرمان ہے کہ خدا کی رحمت ہو اس پرجو ہمارے امرکو زندہ کرے ؛امام علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ کس طرح آپ کے امر کو زندہ کریں؟امام (ع) نے فرمایا: ہماری تعلیمات کو سیکھنا اور دوسروں کو سکھانا درحقیقت ہمارےامر کو زندہ کرنا ہے آستان قدس رضوی کے یوتھ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہمیری نظر میں امراہلبیت(ع) کو احیاء اور زندہ کرنے اور انہیں دوسروں تک پہنچانے کے لئے صحافی بہترین افراد ہیں۔
انہوں نے’’زیرسایہ خورشید‘‘ قافلوں کا ۱۳۸۷ ہجری شمسی یا دوہزار آٹھ عیسوی میں تشکیل پانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عشرہ کرامت کے ایّام میں بہت سارے افراد کی دلی خواہش ہوتی ہے کہ وہ حضرت امام علی رضا(ع) کی زیارت سے مشرف ہوں لیکن سب کے لئے مشہد مقدس حاضر ہونے کے حالات فراہم نہيں ہوتے اور پھر جہاں اور جس مقا م پر بھی امام رضا(ع) کی محبت میں دل ڈوب جائے وہی جگہ امام رضا(ع) کا روضہ ہے
انہوں نے کہا کہ ’’زیر سایہ خورشید‘‘ قافلے اسی مقصد کے تحت زائرین کو دور سے امام رضا(ع) کی زیارت کرانے کے لئے تشکیل دیئے گئے ہیں پہلے سال یہ قافلے فقط ایران کے آٹھ صوبوں تک جا سکے ۔
جناب مختاری نے بتایا کہ امام رضا(ع) کے خدّام اپنے ساتھ حرم امام رضا(ع) کے گنبد مطہر کا پرچم لے کر ہاسپٹلز،اولڈ ہومز،نرسنگ ہومز،شہداء اور مریضوں کے گھروں میں حاضر ہوں گے جس سے وہاں پر ایک خاص روحانی ماحول پیدا ہوگا، اس کے علاوہ آرمی سینٹرز، ، بحری جہازوں، سرحدی سیکورٹی فورسز اور ریفائنریز مراکز، انڈسٹری اورنالج بیس کمپنیوں پر مشتمل کمپلکس میں بھی جائيں گے ۔
۱۶ویں سال میں ’’زیر سایہ خورشید‘‘قافلوں کی مختلف جگہوں پر روانگی
آستان قدس رضوی کے یوتھ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے بتایا کہ اس سال زیر سایہ خورشید قافلوں کو ’’جمع مان جمع است،زیر پرچمت‘‘(تیرےپرچم کے سائے تلے ہم سب ایک ہیں) عنوان کے تحت ملک کے دو ہزار سے زائد مقامات پر روانہ کیا جارہا ہے اور یہ قافلے عطر و خوشبو ئے رضوی کو پورے ایران میں پھیلائیں گے۔
ملک بھر میں دو ہزار سے زائد مقامات پر ۱۱ہزارتقریبات اور پروگراموں کا اہتمام
انہوں نے ملک بھر میں دو ہزار سے زائد مقامات پر ۱۱ہزار تقریبات اور پروگرام منعقد کرانے کی خبر دیتے ہوئے کہا کہ زیر سایہ خورشید قافلوں کے پروگراموں کے علاوہ دو ہزاردیگر پروگرام بھی ترتیب دئے گئے ہیں جن میں مختلف اجتماعات،بچیوں کے جشن، انیس سواسّي اور انیس سونوے عیسوی کی وہ مائیں جن کے تین یا تین سے زیادہ بچے ہيں انہیں خراج تحسین پیش کرنا وہ جملہ پروگرامز ہیںجو ان ایام مبارک میں منعقد کئے جارہے ہيں ۔
جناب مختاری نے بتایا کہ ایران کے دس صوبوں میں حرم امام رضا(ع) کی جانب سے دوہزار عیسوی کی دہائی میں پیدا ہونے والی بچیوں کو تحفہ دیا جائے گا، یہ تحائف خود سن دوہزار کی دہائی میں پیدا ہونے والی بچیوں کے توسط سے دیگر بچیوں کودیئے جائیں گے تحائف دینے کے ساتھ وہ ان کے ساتھ حجاب کے موضوع پر گفتگو بھی کریں گی۔
ہندوستان سے روس تک
آستان قدس رضوی کے یوتھ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نےبتایا کہ زیر سایہ خورشید قافلوں کو دیگر ممالک میں بھی بھیجا جائے گا،یہ طے پایا ہے کہ ۹ ممالک میں یہ قافلے جائیں گے، ہم اب تک ۳۶ ممالک میں جا چکے ہیں اور اس میں ہمارا ہدف عملی تبلیغ کا ماحول فراہم کرنا اور فروغ دینا تھا اور اس کام کے لئے خادموں کے ساتھ دینی مبلغین اورمدارس و یونیورسٹیوں کے اساتذہ کرام بھی موجود رہتے ہیں۔
جناب مختاری نے بتایا کہ جن ممالک میں یہ قافلے بھیجے جارہے ہيں وہ عراق،لبنان،شام،ہندوستان، جارجیا، ترکی، پاکستان، روس اور ترکمنستان ہیں ہیں اور ان قافلوں میں ایک حرم امام رضا(ع) کا خادم،ایک دینی مبلغ، ایک خادم جو زبان پر عبور رکھتا ہو اور ایک دینی مدرسہ اور یونیورسٹی کا استاد جو اس ملک کی زبان جانتا ہو قافلے کے ساتھ ہوگا ۔
عشرہ کرامت کی تقاریب اور جشن کو عوامی بنانے پر تاکید
جناب مختاری نے عشرہ کرامت کی تقاریب اور جشن عوامی بنانے پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام تقاریب اور جشن خود عوام کے توسط سے اور عوام ہی کے پیسوں سے منعقد کئے جائیں گے اور اس کے لئے پورے ملک میں چالیس ہزار افراد سرگرم ہیں اور شاید اسی لئے یہ ایونٹ مذہبی و ثقافتی اور عوامی سطح کا ملک کا سب سے بڑا ایونٹ ہے ۔
آستان قدس رضوی کے یوتھ انسٹیٹیوٹ کے منیجنگ ڈائریکٹر نے زیارت کے فروغ کو اس طرح کے جشن کا ہدف و مقصد قرار دیتے ہوئے کہا کہ زیر سایہ خورشید قافلوں کی فضا اور ماحول زیارت ہے تاکہ انسان دل سے امام رضا(ع) کے ساتھ رابطہ قائم کر سکے اور اس سے ان کی روحانی حالت بہتر ہو سکے،یہ تحریک؛تحریک زیارت ہے اس لئے ان میں کرامات بھی بہت زیادہ دیکھی گئی ہیں۔
آپ کا تبصرہ