آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ حرم امام رضا(ع) میں چھٹی عالمی کانگریس کی بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی گئی جس میں 21ممالک کے دانشوروں نے شرکت فرمائی، اس بین الاقوامی کانفرنس کے ساتھ ساتھ مختلف موضوعات پر سات نشستیں بھی منعقد کی گئی ۔
’’کرامت اور عصری دنیا میں مزاحمت کے حقوق‘‘ پر منعقد کی جانے والی نشست میں حجت الاسلام والمسلمین علی شبا نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قرآن میں آیا ہے کہ «اَنِ اعبُدُوا اللَّهَ وَاجتَنِبُوا الطّاغوتَ»،اس آیہ شریفہ میں خداوند متعال نے پوری بشریت کو دو حکم دیئے ہیں اور سب پر بہت بڑی ذمہ داری عائد کی ہے ۔
انہوں نے کہا اگر امت مسلمہ ان دو ذمہ داریوں کو جان لیتا تو اسلامی معاشرے کی یہ حالت نہ ہوتی اور غزہ میں اس طرح کے واقعات پیش نہ آتے ۔
ان کا کہنا تھا کہ حضرت امام خمینی(رہ) نے ایران میں اسلام ناب محمدی(ص) کو زندہ کیا اور اس وقت رہبر معظم انقلاب اسلامی اسلام ناب محمدی(ص) کو لے کر چل رہے ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی کہ اس وقت ہدایت کا راستہ نہ فقط علما اور خواص کے لئے بلکہ پوری بشریت کے لئے روشن اور واضح ہے ۔
امام رضا(ع) یونیورسٹی کے سربراہ ڈاکٹر مرتضیٰ رجوعی نے بھی ایک نشست کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے عصر حاضر میں انسانوں کے بنیادی حقوق جن میں زندہ رہنے کا حق ہے بربریت ،ظلم و جبر، جارحیت سے چھین لینا ایک عام رجحان بن گیا ہے ۔
آج جو کچھ غزہ میں ہورہا ہے انسانی جرائم کا بدترین نمونہ ہے اور اسی طرح شام میں ہونے والے مظالم بھی مستکبرین کے ظلم کا ایک واضح نمونہ ہے۔
عراق میں رباط محمدی علماء کی انجمن کے سربراہ شیخ عبد القادر آلوسی کا کہنا تھا کہ آج کے اس انسانی بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مکتب نبوی کا احیاء ہے ۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے جس نے انسانی کرامت اور عزت و وقار کی بات کی ہے وہ خداوند متعال کی ذات ہے ، یہ کرامت تمام انسانوں میں پائی جاتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ انسانوں کی حقیقی قدر و منزلت کا ادراک اہلبیت(ع) کے ذریعہ ہوتا ہے اس لئے ان عظیم ہستیوں کی سیرت کو اپنانا چاہئے۔
انہوں نے امام رضا(ع) کی سیرت و سنت کو نبوی مکتب کا مظہر قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیکی کرنا، یتیموں کا احترام، ضرورت مندوں کا خیال رکھنا اور اسیروں کے ساتھ مدارا کرنا یہ سب سیرت رضوی میں پائے جاتے ہیں۔
لندن میں اسلامک انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ جناب مسعود شجرہ نے بھی ان منعقدہ نشستوں کے دوران گفتگو کی اور کہا کہ صیہونی حکومت نے پچھلے ایک سال کے دوران غزہ میں ہتھیاروں، سیاست اور میڈیا کے ذریعہ جرائم انجام دیئے ہیں اور انہیں مکمل طور پر یورپین اور مغربی ممالک کی حمایت رہی ہے درحالانکہ یہی ممالک انسانی حقوق اور انسانی آزادی کے دعویدار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ ہم مظلوموں کی حمایت کریں ، وہ جوان جو مغرب میں مظلوموں کی حمایت کرتا ہے اور اس وجہ سے مارپیٹ سہنی پڑتی ہے اور یونیورسٹی سے نکال دیا جاتا ہے وہ بھی مزاحمت کر رہا ہے اور حمایت کر رہا ہے بلکل اسی طرح جیسے ایک یمنی جوان اسلحہ سے لڑکر حمایت کر رہا ہے۔
لبنان کی روح اقدس مارونی یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر میشل کعدی نے امام رضا(ع) کو دنیا کی ایک مقدس شخصیت جانتے ہوئے کہا کہ امام رضا علیہ السلام کی زندگی پر جب نگاہ ڈالتے ہیں تو چھوٹی سی خطا بھی ان میں نہیں ملتی ، آپ(ع) بزرگ ترین امام ہیں ۔
پریس ٹی وی کی نیوز رپورٹر محترمہ مرضیہ ہاشمی نے بھی اس عالمی کانگریس کی اختتامی تقریب کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ غزہ پر صیہونی حملوں کو ڈیڑھ سال ہو چکا ہے اور اس مدت میں غاصب اسرائیلی حکومت نے ہر قسم کے جرائم انجام دیئے ہیں۔ لیکن انسانی حقوق صرف نعرے لگا کر غزہ کی عوام کی حمایت کررہے ہیں اور حقیقت میں ان نعروں کا عملی نمونہ غزہ میں ان کے طرز عمل میں نظر نہیں آتا۔
انسانی حقوق کے دعویدار فقط اپنے مفادات کے لئے عمل کرتے ہیں اور غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام ان کے لئے کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔
پرتگال سے تعلق رکھنے والے اسلامی علوم اور نہج البلاغہ کے محقق ڈاکٹر ژانو سیلوا ژورودائو نے امام رضا(ع) کی نظر میں توحید کے موضوع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم خدا کی یکتائی اور وحدانیت پر گفتگو کرتے ہیں تو دیکھتے ہیں کہ خدا کی یہ صفت کہیں پر بھی نہیں ہے ۔
انہوں نے امام رضا علیہ السلام کی نظر میں سماجی عدل و انصاف کی بنیاد توحید پر مبنی ہے،اسی طرح سماجی انصاف کے قیام کا واحد طریقہ یہ ہے کہ ایک توحیدی معاشرہ تشکیل دیا جائے اور خدائی قوانین اور احکام کو نافذ کیا جائے اور معاشرے کا ہر فرد اس پر عمل پیرا ہو۔

پاکستان کے یالس اسلامک انسٹیٹیوٹ کے سربراہ نے قرآن کریم کی آیات سے استناد کرتے ہوئے کہا کہ طاغوت اور ظالم سے دور رہنا اور ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا یہ خداوند متعال کا حکم ہے ۔
News Code 6338
آپ کا تبصرہ