غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت میں مقدس مقامات اور مزارات کی نمائندہ کمیٹی کا مزمتی بیان

اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس مقامات اور مزارات کی نمائندہ کمیٹی نے ایک مذمتی بیان جاری کیا جس میں غزہ میں صیہونی حکومت کی جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور ان کے وحشیانہ جرائم کی بھرپور مذمت کی گئی ۔

آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ مذمتی بیان کا متن کچھ اس طرح ہے :
بسم‌الله الرحمن الرحیم
مَنْ اَصْبَحَ لا يَهْتَمُّ بِاُمورِ الْمُسْلِمينَ فَلَيْسَ مَنْهُمْ، وَ مَنْ سَمِعَ رَجُلاً يُنادى يا لَلْمُسْلِمينَ فَلَمْ يُجِبْهُ فَلَيْسَ بِمُسْلِمٍ؛جو شخص صبح کرے ایسی حالت میں کہ مسلمانوں کے معاملات پر توجہ نہ دے وہ مسلمان نہیں اور جو ایسے شخص کسی کی فریاد سنے جو مسلمانوں کو پکار رہا ہو اور وہ اس کا جواب نہ دے پس وہ بھی مسلمان نہیں ہے ‘‘۔
نسل پرست اور غاصب صیہونی حکومت کی جانب سے غزہ پٹی میں جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور نئی جارحیتوں اور جرائم نے ایک بار پھر سے دنیا بھر کے مسلمانوں اور حریت پسندوں کے دلوں کو داغدار بنا دیا ہے ،غزہ کی عوام کی فریاد نے ہر مسلمان کے کندھے پر بھاری بوجھ ڈال دیا ہے ،ان تلخ واقعات اور حالات میں ہم نئے افق کھلتے دیکھ رہے ہیں۔
اس مذمتی بیان کے تسلسل میں آیا ہے کہ منحوس غاصب صیہونی حکومت نے ظلم و بربریت اور جرائم کا ایک نیا پہلو دکھایا ہے اور اپنی حدود میں تبدیلی لائی ہے ،خطے کے مسلم حکمرانوں نے کبھی خاموشی تو کبھی بے حسی اور کبھی اپنی خیانت کے ذریعہ بی غیرتی کونیا معنی و مفہوم بخشا ہے اور دوسری طرف انسانی حقوق اوربین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کا کھلونا ہونا روز روشن کی طرح عیاں ہوگیا ہے ۔
اس مذمتی بیان کے ایک حصے میں اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے کہ امریکہ کے شیطانی اور خبیث لیڈروں نے خطے میں اپنی رجیم حکومت کی حمایت کو انتہا پر پہنچا دیا ہے۔
البتہ فلسطین کی بہادر عوام کے صبر و استقامات اور مزاحمتی محاذ کے جذبوں خصوصاً یمن نے سب کو حیران کر دیا ہے ۔
ایک طرف حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ وہ مفاہیم جو ہمیشہ ریڈ لائن تھے ختم ہو چکے ہیں اورحقیقت میں اسرائیل جیسے خبیث، بدعنوان اورغاصب گروہ کے جرائم اور جنایات کا تھوڑا سا حصہ بھی بیان نہیں کیا جاسکتا۔
جنگ بندی، انسانی حقوق،آزادی،زندگی کا حق،خواتین ، بچوں،صحافیوں ، تعلیمی و طبی مراکز کا تحفظ اور امدادی کارکنوں اور طبی عملے تک خوراک اور صحت کی سہولیات کی رسائی اور اس طرح کی بہت ساری چیزیں اس خونخوار حکومت اور اس کے حامیوں کے لئے بے معنی ہیں۔ حتی جنگی جرائم اور نسل کشی جیسے مفاہیم بھی ان پیچیدہ حالات کو بیان نہیں کر سکتے ۔
اس مذمتی بیان کے آخری حصے میں آیا ہے کہ ہم حضرت امام علی رضا(ع) کی نورانی بارگاہ کے جوار میں اور دیگر تمام امامزادوں اوراسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس مقامات کے نمائندہ کمیٹی کے اراکین مزاحمتی محاذ کے اقدامات کی مکمل حمایت کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ ہمیں بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں سے کوئی امید نہیں ہے اس لئے اپنے تمام مادّی و معنوی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے غزہ کی مظلوم عوام کی مدد کے لئے زیادہ سے زیادہ کوششیں کر رہے ہیں ،اپنا استغاثہ خداوند متعال اور آئمہ معصومین علیہم السلام کی بارگاہ میں پیش کرتے ہیں اور دعاہے خدا وند متعال مظلوموں کی مدد فرمائے اور ان کو اور ہم کو ظلم کے مدّ مقابل ڈٹ جانے کی طاقت اور کامیابی عطا فرمائے اور مستکبروں کے خلاف فتح اور کامیابی کی توفیق عطا فرمائے ۔
وَ آخِرُ دَعْوَانَا أَنِ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ.
نمائندہ کمیٹی کے اراکین:
آستان قدس رضوی
آستان مقدس حضرت فاطمہ معصومہ(س)
آستان مقدس حضرت عبد العظیم حسنی(ع)
آستان مقدس مسجد جمکران
ادارہ اوقاف اور فلاحی امور
حج و زیارت کے امور میں ولی فقیہ کی نمائندہ کمیٹی

News Code 6112

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha