آستان نیوز کی رپورٹ کے مطابق؛ اس اجلاس کے آغاز میں بہ نشر پبلی کیشنز کے منیجنگ ڈائریکٹر جناب مسعود فرزانہ نے بین الاقوامی اشاعت کو توسیع دینے کی اہمیت پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آستان قدس رضوی مختلف شعبوں میں اشاعتی سرگرمیاں انجام دے رہا ہے جس میں بچوں ، نوجوانوں سے لے کر تحقیقاتی کام بھی شامل ہیں اور ضروری ہے کہ ان آثار کو بین الاقوامی سطح پر فروغ دیا جائے تاکہ دنیا بھر میں اہلبیت علیہم السلام کے چاہنے والے ان سے استفادہ کر سکیں۔
اجلاس کو جاری رکھتے ہوئے ایران انجمن قلم کے بانی رکن اور مصنف نےآستان قدس رضوی میں بین الاقوامی اشاعت کی ضرورت اور اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے امام رضا(ع) کے فرمان کا ذکرکیا:’’جو ہمارے امر کو زندہ رکھنا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ ہمارے علوم کو سیکھے اور لوگوں کو سکھائےکیونکہ اگر لوگوں کو ہماری گفتار اور کلام کی خصوبصورتی کا پتہ چل گیا تو وہ ہماری پیروی کریں گے‘‘، اور کہا کہ کلام کی خوبصورتی درحقیقت وہی ثقافت اہلبیت اور اسلامی معارف و تعلیمات ہیں جنہیں دنیا بھر میں فروغ دیا جانا چاہئے۔
بین الاقوامی منڈیوں میں اشاعتی شعبوں کے تقاضے
جناب ڈاکٹر محسن مومنی شریف نے کہا کہ بین الاقوامی اشاعتی میدان کا ایک تقاضہ ترجمہ کی تحریک کی تشکیل ہے ،ہمیں چاہئے کہ آستان قدس رضوی میں ثقافتی اور اقتصادی نقطہ نظر سے بین الاقوامی اشاعت پر خصوصی توجہ دیں۔
انقلاب کے شروع میں شائع کی جانے والی کتب کی تعداد دس ہزار کاپیوں میں ہوا کرتی تھی جو حال حاضر میں دو ہزار یا ایک ہزار کاپی رہ گئی ہے اور موجودہ حالات کو مدّ نظر رکھتے ہوئے کتاب مارکیٹ میں رہنے کے لئے ہمیں بین الاقوامی میدان میں داخلے کے لئے منصوبہ بندی کرنا چاہئے۔
حالیہ چند برسوں کو مدّ نظر رکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ بین الاقوامی پبلشرز اور قارئین کی جانب سے دفاع مقدس کے آثار کے حوالے سے اچھی پذیرائی ملی ہے اس لئے ان آثاراور تالیفات کا ایسے ماہر مترجمین کے ذریعہ ترجمہ کرایا جائے جو غیرملکی زبانوں پر مکمل تسلط رکھنے کے ساتھ ان ممالک کی ثقافت سے بھی واقف ہوں اور ترجمہ کی زبان ان کی مادری زبان ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ترجمہ میں فقط طباعت کو معیار قرار نہ دیا جائے بلکہ آڈیو بکس ، اقتباسات اور انیمیشن وغیرہ پر بھی خصوصی توجہ دی جائے ۔
بہ نشر پبلی کیشنز کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے ایک رکن نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے جہاں جہاں پر آرٹ کی زبان اورثقافت کے تقاضوں پر توجہ کی ہے کامیاب ہوئے ہیں اور آستان قدس رضوی کے اشاعتی کاموں کی خوبی یہ ہے کہ ان میں بہترین مواد کے ساتھ تصاویر بھی ہیں اس لئے انہیں بین الاقوامی فورمز پر ترجمہ انجام دے کر پیش کیا جا سکتا ہے ۔
’’آستان قدس رضوی میں بین الاقوامی اشاعت پر توجہ دینے کی ضرورت‘‘ کے عنوان سے آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے شیخ بہائی ہال میں اجلاس کا انعقاد ہوا جس میں آستان قدس رضوی کی علمی و ثقافتی آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبدالحمید طالبی اور بہ نشر پبلی کیشنز کے پروڈکشن منیجرزنے شرکت فرمائی۔
News Code 5548
آپ کا تبصرہ